اسلام دینِ فطر ت اور مکمل ضابطہ حیات ہے ۔ اس ضابطہ حیات میں ہر دو مرد وزن کی حفاظت وتکریم کے لیے ایسے قواعد مقرر کئے گئے ہیں کہ ان پر عمل پیرا ہونے میں نہ کوئی دقت پیش آتی ہے نہ فطرت سلیم انہیں قبول کرنے میں گرانی محسوس کرتی ہے ۔اسلام باوقار زندگی گزارنے کادرس دیتا ہے۔ جس کے تحفظ کے لیے تعزیری قوانین نافذ کئے گئے ہیں تاکہ عزت نفس مجروح کرنے والوں کا محاسبہ ہوتا رہے ۔عورت کے لیے پردے کاشرعی حکم اسلامی شریعت کا طرۂ امتیاز اور قابل فخر دینی روایت ہے ۔اسلام نے عورت کو پردےکا حکم دے کر عزت وتکریم کے اعلیٰ ترین مقام پر لاکھڑا کیا ۔پردہ کاشرعی حکم معاشرہ کو متوازن کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور مردکی شہوانی کمزوریوں کا کافی وشافی علاج ہے ۔اس لیے دخترانِ اسلام کو پردہ کے سلسلے میں معذرت خواہانہ انداز اختیار کرنے کی بجائے فخریہ انداز میں اس حکم کو عام کرنا چاہیے تاکہ پوری دنیا کی خواتین اس کی برکات سے مستفید ہو سکیں۔اللہ تعالیٰ کے حکم کی رو سے عورت پر پردہ فرض عین ہے جس کا تذکرہ قرآن کریم میں ا یک سے زیادہ جگہ پر آیا ہے اور کتبِ احادیث میں اس کی صراحت موجو د ہے ۔کئی اہل علم نے عربی واردو زبان میں پردہ کے موضوع پرمتعدد کتب تصنیف کی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’پردہ عقل مند خواتین کاانتخاب‘‘ امریکہ میں طویل عرصہ سےمقیم ڈاکٹر گوہر مشتاق کی تصنیف ہے ۔ یہ کتاب اسلام کےسوشل سسٹم پر ا یک سائنسی تحقیق ہے ۔ اس کتاب میں حجاب کی اہمیت کےحوالے سے قرآن وحدیث ، صحابہ کرامؓ اور علماء کرام کے فتاویٰ سمیت بہت سے دلائل جمع کردئیے گئے ہیں ۔ اس میں اسلام کے احکامات ِ حجا ب اور معاشرے میں عورتوں ، مردوں کےتعلقات کی نوعیت پر بھی بحث کی گئی ہے۔اس کتاب کی انفرادیت یہ ہے کہ اس میں عمرانی سائنسی علوم کےمستند اور مؤقر جرائد سے بے شمارحوالہ جات پیش کیے گئے ہیں جو کتاب کی اہمیت میں اضافہ کرتےہیں یہ کتاب لوگوں کےدلوں میں پردے کے حوالے سے پائے جانے والے شبہات کو دور کرتی ہے ۔ فاضل مصنف نےاپنی مومنانہ فراست اورا سلام کی فتح مندانہ تعلیمات کویکجا کر کےیورپی محققین کی تحقیقات ہی سے یہ خوب صورت مرقع تیار کیا ہے اس کتاب کے مطالعہ سے مسلمان خواتین میں اپنے دین پر فخر کےجذبات پید اہونگے ۔(ا ن شاء اللہ ) ڈاکٹر گوہر مشتاق کی یہ کتاب ایسے مناسب وقت پر منظر عام پرآئی ہے کہ جب مسلمان خواتین کےنقاب اور حجاب کےمتعلق روشن خیال ممالک فرانس ،برطانیہ اور ہالینڈ میں بحث چھڑی ہوئی ہے۔یورپ کی حجاب مخالف مہم ہی کے جواب میں یہ کتاب لکھی گئی ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
کلمات تحسین |
12 |
حرف تائید |
13 |
حجاب، ہمارا افتخار |
16 |
تعارف مصنف |
21 |
مقدمہ |
23 |
باب :1 |
|
خواتین معاشرتی عمارت کا سنگ بنیاد ہوتی ہیں |
27 |
مثبت مسلمان خاتون کی طاقت |
33 |
وہ میدان جن میں خواتین مردوں سے بہتر ثابت ہوتی ہیں |
36 |
خواتین ہی خاندانوں کو جوڑتی ہیں |
41 |
تحریک نسواں بمقابلہ جدید سائنس |
43 |
مساوات مرد و زن کےخواب کا آخر کیا بنا؟ |
45 |
آزادی نسواں بربادی نسواں |
48 |
جدید دور کی آزاد خواتین |
49 |
باب :2 |
|
لڑکے اور لڑکیاں پیدائشی طور پر مختلف ہوتے ہیں ۔ سائنسی ثبوت |
51 |
لڑکے اور لڑکیاں مختلف انداز میں پروان چڑھتے ہیں |
52 |
لڑکے اور لڑکیاں مختلف انداز میں کھیلتے ہیں |
53 |
لڑکے لڑکیوں کا آپس میں رویہ |
55 |
باب:3 |
|
مخلوط تعلیم کے نفسیاتی نقصانات |
58 |
لڑکے اور لڑکیاں مختلف انداز میں سے سیکھتے ہیں |
59 |
لڑکے اور لڑکیوں کی قوت سماعت میں فرق |
61 |
لڑکیوں اور لڑکوں کے سیکھنے میں فرق۔ ایک موازنہ |
62 |
لڑکے اور لڑکیوں کے دماغ کی ساخت میں فرق |
63 |
مخلوط تعلیم کے دور رس زہریلے نتائج |
64 |
کیا لڑکیاں مرد اساتذہ سے تعلیم حاصل کر سکتی ہیں ؟ |
73 |
غیر مخلوط تعلیم کی کامیابی کا عملی ثبوت |
73 |
ذاتی شہادتیں |
80 |
قصہ مختصر |
83 |
باب :4 |
|
ماں کی مامتا اور گھر کا محاذ۔ ایک مذہبی اور سائنسی تجزیہ |
85 |
فیملی کی بنیاد ماں ہوتی ہے |
86 |
بچوں کی پرورش میں ماں کا کردار |
90 |
ماں کا دودھ اور بجے کا سماجی بننا |
93 |
ماں کا دودھ اور بچے کا انسانیت سیکھنا |
96 |
باب :5 |
|
کیریئر یا فیملی ۔خواتین کی اکثریت کیا چاہتی ہے ؟ |
101 |
خواتین کی جاب مارکیٹ میں شرکت |
104 |
حیض کے دوران خواتین کےاندر نفسیاتی تبدیلیاں |
109 |
امور خانہ داری کا ماہر ہے کو ن: عورت یا مرد؟ |
119 |
باب: 6 |
|
چہرے کا پردہ۔ قرآن و حدیث اور علمائے اسلام کی نظر میں |
122 |
پردہ۔ قرآن کی روشنی میں |
124 |
چہرے کا پردہ : احادیث نبویہ ﷺکی روشنی میں |
137 |
چہرے کا پردہ۔ صحابہ و تابعین کے اقوال کی روشنی میں |
147 |
چہرے کا پردہ، علمائے اسلام کی نظر میں |
151 |
پردے کے متعلق اسلامی حکم |
157 |
باب:7 |
|
چہرے کی بے پردگی کو جائز قرار دینے والوں کے شبہات اور ان کے جوابات |
160 |
کیا چہرے کے پردے کا حکم صرف ازواج مطہرات کے لیے تھا؟ |
169 |
کیا پردے کا مسئلہ ایک اختلافی مسئلہ ہے ؟ |
180 |
باب :8 |
|
چہرے کا پردہ ۔ جدید سائنس کی روشنی میں |
182 |
شرم و حیا اور خواتین کی نفسیات |
184 |
چہرے کے پردے کا مقصد : علم الانسانیات کی روشنی میں |
186 |
عورتیں فطرتاً مردوں کا ان کی طرف گھورنا پسند نہیں کرتیں |
199 |
کورٹ شپ، ڈیٹنگ اور شادی سے پہلے کی ملاقاتیں |
209 |
نقاب کرنے کے میڈیکل فوائد |
216 |
میڈیکل ماسک یا ’’میڈیکل نقاب‘‘ |
217 |
چہرے کی جلد اور نقاب کے میڈیکل فوائد |
220 |
چہرے کی جلد کی موٹائی |
221 |
جلد کی عمر رسیدگی کا عمل |
222 |
چہرے کے بال |
223 |
باب :9 |
|
مسلم معاشروں میں مغربی استعمال سے پہلے خواتین کا چہرے کا پردہ |
226 |
مغربی استعمال اور مسلمان خواتین کا نقاب |
227 |
نقاب چھین کر مسلمان خواتین کی قوب مزاحمت کو توڑنا |
236 |
مسلم ممالک میں نقاب کے خلاف صلیبی جنگ |
241 |
باب :10 |
|
مغربی کلچر میں خواتین کا استحصال |
244 |
آزادی نسواں یا بربادی نسواں ؟ |
244 |
میڈیا پر عورتوں کی نمائش اور اس کے نفسیاتی اثرات |
247 |
میڈیا پر عورت کا استحصال |
253 |
باب نمبر:11 |
|
غیر مخلوط محلفین ، آخر کیوں؟ |
257 |
بچوں کے سماجی بننے کاعمل اور غیر مخلوط ماحول |
260 |
نواجوان لڑکیوں کا اپنے گھروں کو سب سے محفوظ جگہ قرار دینا |
262 |
باب نمبر:12 |
|
حجاب اور نقاب کی طرف پلٹنے والی چند خواتین کی داستان |
279 |
ٹیرابلیک تھورن کی کہانی |
279 |
مجھے نقاب سے کیسے محبت ہوئی؟ |
285 |
میں نے تیراکی کے لباس کو چھوڑ کر نقاب کو کیوں اختیار کیا |
290 |
باب :13 |
|
اسلام: خواتین کا نجات دہندہ |
293 |
مردوں کو عورتوں کا اقوام بنایا گیا ہے |
294 |
دو عورتوں کی شہادت ، ایک مرد کے برابر ؟ |
299 |
نقاب میں عورتوں کی آزادی |
302 |
حجاب کی واپسی |
307 |
باب :14 |
|
اختتامی کلمات |
314 |