نمازی کے لیے اپنے ستر کو دورانِ نماز ڈھانپ کر رکھنا تمام مسلمانوں کے ہاں واجب ہے، مرد کا ستر جمہور اہل علم کے ہاں ناف سے گھٹنے تک ہے جبکہ عورت کے نماز کے لیے ستر بالوں سمیت عورت کا پورا جسم ستر ہے اس لیے دوران نماز اسے تمام جسم ڈھانپنے کا حکم ہے ، ما سوائے چہرے اور دونوں ہتھیلیوں کے لہذا عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ باریک دوپٹے یا باریک لباس میں نماز ادا کرے، اسے اس قسم کی اوڑھنی لینا چاہیے جس سے اس کے بال اور نیچے پہنے ہوئے کپڑوں کا رنگ نظر نہ آئے، رسول اللہ ﷺ کا ارشاد گرامی ہے: اللہ تعالیٰ جوان عورت کی نماز دوپٹے کے بغیر قبول نہیں کرتا۔ فضیلۃ الشیخ مقبول احمد سلفی حفظہ اللہ ہے نے زیر نظر کتابچہ بعنوان ’’ خواتین کی نماز اور ان کا لباس‘‘ میں اسی مسئلہ کو تفصیل سے بیان کیا ہے۔(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
خواتین کی نماز اور ان کا لباس |
|
2 |
لباس سے متعلق بعض فرق |
|
2 |
عورت اور لباس |
|
7 |
عورت اور دوپٹہ |
|
11 |
بالغہ عورت کی نماز |
|
13 |
عورت کی نماز ایک لباس میں |
|
13 |
عورت کی نماز دو لباس میں |
|
16 |
عورت کا لباس اور چہرہ |
|
21 |
عورتوں کے لباس سے متعلق بعض مسائل |
|
26 |