شرک ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کوجہنم کے گڑھے میں پھینک دیتی ہے قرآن کریم میں شرک کوبہت بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے ۔ قیامت کے روزہ عقیدہ توحید کی موجودگی میں اعمال کی کوتاہیوں اور لغزشوں کی معافی تو ہوسکتی ہے لیکن شرک کی غلاظت وگندگی کے ہوتے ہوئے آسمان وزمین کی وسعتوں کےبرابر اعمال بھی بے کاروعبث ہوگے ۔شرک اس طرح انسانی عقل کوماؤف کردیتا ہےکہ انسان کوہدایت گمراہی اور گمراہی ہدایت نظر آتی ہے ۔نیز شرک اعمال کو ضائع وبرباد کرنے والا اور ثواب سے محروم کرنے والا ہے ۔ پہلی قوموں کی تباہی وبربادی کاسبب شرک ہی تھا۔ مقام ِافسوس ہے کہ اسلامی معاشرہ کے اکثر افراد توحید کی لذتوں سے بے بہرہ ہیں مشرکانہ عقائد واعمال کے اسیر ہوچکے ہیں تو حید کی جگہ شرک اور سنت کی جگہ بدعت نے لے لی ہے ۔اس طرح کی ابتر صورت حال میں عوام الناس کو اسلام کے چشمہ صافی سے متعارف کرانے کی ضرورت ہے ۔اور بادۂ نبوت کے جرعہ نوشوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ امت کےسامنے شر ک کی مذمت اور توحید کی فضیلت کو واضح کریں۔تا کہ لوگوں کا رشتہ اللہ کی کتاب قرآن کریم اور سول اللہ ﷺ کے فرامین سے براہ راست قائم ہوجائے ۔شرک وبدعت کے خاتمہ اور اثباتِ توحید میں عرب وعجم کےبے شمارعلماء نے گراں قدر کتابیں تصنیف فرمائی ہیں۔ جناب عبد الولی عبدالقوی﷾ (مکتب دعوۃوتوعیۃالجالیات ،سعودی عرب )کی زیر کتاب بعنوان’’ حقیقت شرک‘‘ اسی سلسلہ کی کڑی ہے ۔یہ کتاب حسب ذیل چھ فصلوں پر مشتمل ہے
شرک کی تعریف، مذمت اور انواع واحکام ۔کلمہ گومشرکین کے یہاں شرک اکبر کے مظاہر ۔
بعض شرکیہ اقوال وافعال۔ وسیلہ اور شفاعت۔
اللہ کا مختلف اسلوب اور پیرائے میں اہل شرک کودعوت توحید۔ انتشار شرک کے اسباب ومحرکات
مرتب کتاب ہذا اس کتاب کےعلاوہ تقریبا ایک درجن کتب کے مترجم ومرتب ہیں۔ اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے لوگوں کے لیےنفع بخش بنائے ۔آمین (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
8 |
پہلی فصل: شرک کی تعریف ،مذمت اور انواع واحکام |
13 |
شرک کی تعریف |
13 |
شرک کی اقسام |
14 |
شرک اکبر کی تعریف |
14 |
شرک اکبر کی اقسام |
17 |
پہلی قسم: دعا میں شرک |
17 |
عکرمہ بن ابو جہل کا قبول اسلام |
20 |
دوسری قسم: نیتوں اور ارادوں میں شرک |
21 |
تیسری قسم: اطاعت میں شرک |
22 |
چوتھی قسم: محبت میں شرک |
28 |
پانچویں قسم: خوف میں شرک |
31 |
چھٹی قسم: توکل میں شرک |
36 |
شرک اکبر کی مذمت |
38 |
1۔شرک اکبر روئے زمین کا سب سے بڑا گناہ ہے |
39 |
2۔شرک بہت بڑا ظلم اور بہتان ہے |
40 |
3۔مشرک نا پاک ہے |
41 |
4۔مشرک سے اللہ اور اس کے رسول بری ہیں |
41 |
5۔مشرک دینا وآخرت میں گمراہ ہے |
41 |
6۔مشرک کی ساری نیکیاں ضائع اور برباد ہیں |
42 |
7۔ شرک اکبر کی معافی نہیں |
43 |
8۔ شرک اکبر کے مرتکب پر جنت حرام ہے |
44 |
9۔ شرک اصغر کی تعریف |
46 |
شرک اصغر کاحکم |
46 |
شرک اصغر کے نقصانات |
47 |
شرک اکبر اور شرک اصغر میں فرق |
47 |
دوسری فصل: کلمہ گو مشرکین کے یہاں شرک اکبر کے مظاہر |
48 |
1۔قبروالوں کو پکارنا |
49 |
2۔ قبروں پر سجدے کرنا |
56 |
3۔ قبروں کا طواف کرنا |
57 |
4۔ قبروں کا حج کرنا |
58 |
5۔غیر اللہ کے لیے نذر ماننا |
59 |
6۔غیر اللہ کے نام پر ذبح کرنا |
61 |
7۔قبر والوں کو غیب داں سمجھنا |
63 |
8۔قبروں سے برکت طلبی کرنا |
67 |
تیسری فصل: بعض شرکیہ اقوال وافعال |
70 |
1۔ ریا کاری وشہرت طلبی |
70 |
2۔دنیا کی خاطر عبادت انجام دینا |
72 |
3۔غیر اللہ کی قسم کھانا |
75 |
4۔ جو اللہ چاہے اور آپ چاہیں کہنا |
77 |
5۔ بعض واقعات کی نسبت غیر اللہ کی جانب کرنا |
79 |
6۔ یہ کہنا فلاں ستارے کی وجہ سے بارش ہوئی |
79 |
7۔ بد شگونی لینا |
82 |
8۔ تعویذ گنڈا لٹکانا |
84 |
9۔شرکیہ جھاڑ پھونک |
86 |
10۔ جادو اور کہانت |
90 |
11۔عبدالنبی یا عبدالحسین وغیرہ نام رکھنا |
93 |
چوتھی فصل: وسیلہ اور شفاعت |
94 |
1۔ وسیلہ |
94 |
وسیلہ کی اقسام |
96 |
جائز وسیلہ کی اقسام |
96 |
اللہ تعالیٰ کی صفات اور اس کے اسماء حسنی کا وسیلہ پکڑنا |
96 |
ایمان اور اعمال صالحہ کا وسیلہ پکڑنا |
96 |
اصحاب غار کا قصہ وسیلہ کی بہترین مثال |
97 |
نیک بندوں کی دعا کا وسیلہ |
99 |
ناجائز وممنوع وسیلہ |
101 |
2۔ شفاعت |
106 |
شفاعت کی اقسام |
107 |
مثبت شفاعت |
107 |
پانچویں فصل: اللہ کا مختلف اسلوب اور پیرائے میں اہل شرکت کو دعوت توحید |
110 |
1۔اللہ تعالیٰ کی الوہیت کے اثبات پر عقلی دلائل |
110 |
2۔ اللہ کے علاوہ جن معبودوں کی بھی پوجا کی جاتی ہے وہ ہر اعتبار سے کمزور ہیں |
112 |
3۔ مثالوں سے شرک کی مذمت اور توحید کی دعوت |
117 |
چھٹی فصل: انتشار شرک کے اسباب ومحرکات |
122 |
1۔ دین سے جہالت |
122 |
2۔ ہوا پرستی |
123 |
3۔ اجداد پرستی |
125 |
4۔علماء سوء |
125 |
5۔ کافروں کی مشابہت |
128 |
6۔ اولیاء کی مدح سرائی میں مبالغہ اور حد سے تجاوز |
133 |
7۔ قبروں کو مزین کرنا |
137 |
8۔ مزاروں کے لیے سفر |
142 |
9۔ علماء حق کی خاموشی |
143 |