اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمتوں میں صحت اور فراغت بھی ہیں ان کا صحیح استعمال اور قدر دانی انسان کو عام انسانوں سےممتاز کرتی ، دنیا میں ترقی کے عروج سے نوازتی اور اُخروی کامیابی سے ہمکنار کرتی ہے، مسلمان کی زندگی میں اصل تو یہ ہے کہ اس میں فراغت کا کوئی بیکار وقت ہوتا ہی نہیں کیونکہ مسلمان کا وقت اور اس کی عمر اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہوتے ہیں اور اسلامی تعلیم و تربیت نوجوانوں میں یہ شعور پیدا کرتی ہے کہ وہ اپنی زندگی کے ہر لمحہ اور ہر گھڑی کواللہ تعالیٰ کی امانت سمجھیں اور اسے خیر و بھلائی کے کاموں میں صرف کریں ، خود نبی اکرم ﷺ نے ہماری فرصت و فراغت کی ہر گھڑی سے استفادہ کرنے کی دعوت دی ہے؛ فرمایا’’ پانچ چیزوں سے پہلے پانچ چیزوں کے وجود کو غنیمت سمجھیں ۔‘‘ان پانچ چیزوں میں سےایک مشغولیت سے پہلے فراغت ہے۔ زیر نظر کتاب’’ فرصت کے لمحات ‘‘ تین ائمہ حرم فضیلۃ الشیخ سعود الشریم ، فضیلۃ الشیخ عبد الباری الثبيتي،فضیلۃ الشیخ صلاح البدیر حفظہم اللہ کے خطبات سےوقت کی قدر وقیمت سے متعلق ماخوذ خطبات کے مجموعے کااردور ترجمہ ہے۔ اس کتاب کا بنیادی مقصد ہدف وقت کی قدر وقیمت کو خاص طور اسلامی نقظہ نظر سے اُجاگر کر کےایک سچے اور راست باز مومن کی تضیع اوقات کے نقصان سے آگاہ کرنا ہے۔اس کتاب میں ایک عام انسان کےلیے اور امت مسلمہ کے علمبرداروں کے لیے بھی رہنمائی کا بیش قیمت لوازمہ مہیا کیا گیا ہے۔افادۂ عام کےلیے انتخاب وترجمہ کی سعادت فضیلۃ الشیخ پیر زادہ شفیق الرحمٰن شاہ الدراوی حفظہ اللہ(مصنف ومترجم کتب کثیرہ) نے حاصل کی ہے۔ اللہ تعالیٰ مترجم کی تحقیقی وتصنیفی اور تدریسی جہود کو کو قبول فرمائے ۔(آمین)(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
7 |
حدیث دل |
10 |
وصیت رسول صلی اللہ علیہ وسلم |
13 |
فرمانِ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ |
13 |
سال نو کا استقبال |
13 |
سالانہ چھٹیاں اور ہمارا طرزِ عمل |
15 |
چھٹیاں ایک ضرورت |
16 |
چھٹیوں کا مصرف ؟ |
17 |
چھٹیاںاور لوگوں کے مختلف انداز |
18 |
دن کو رات اور رات کو دن بنالینا |
19 |
شادی بیاہ کی پارٹیاں اور فخر و مباہات کے مظاہرے |
20 |
سیٹلائٹ چینلز کی یلغار |
21 |
سیر کے نام پر آوارگی |
23 |
اوقاتِ فراغت |
27 |
فراغت کے بعض نقصانات |
27 |
تعطیلاتِ گرما کے نقصانات |
28 |
والدین کی ذمہ داری |
29 |
اسلام و اسوۂ نبوی اور فراغت |
30 |
تعلیمی و اجتماعی اداروں کی ذمہ داریاں |
34 |
چند مفید وسائل و ذرائع |
35 |
رتجگے اور اسلامی طرزِ عمل |
36 |
سلف ِ امت اوردور حاضر کی راتوں میں فرق |
37 |
مغربی طرزِ زندگی کی دَین |
38 |
رات رات بھر جاگنا |
38 |
رتجگوں کے لیے دوائیاں کھانا |
39 |
رات میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا طرزِ عمل |
40 |
خلاصہ |
44 |
جلیل القدر گھڑیاں |
46 |
والدین اور سرپرستوں کی ذمہ داری |
47 |
شادی بیاہ کی تقریبات اور حدود سے تجاوز |
48 |
وقفے سے فائدہ اُٹھائیں |
50 |
اسلام میں تفریح کا تصور |
52 |
مومن کا موقف |
59 |
شب و روز مسلم |
60 |
فرصت کی گھڑیاں اور لوگوں کی اقسام |
61 |
دنیا کی حقیقت |
64 |
صالحین اور وقت کی قیمت |
67 |
اہل علم کی ذمہ داری |
68 |
لمحۂ عبرت |
69 |
نصیحت |
69 |
زندگی سے لطف اٹھائیں |
76 |
اللہ تعالیٰ سے تعلق |
78 |
نماز کو مناسب وقت دیں |
80 |
ڈرامہ سیریل ، فلم بینی اورٹی وی پر وقت گزارنا |
81 |
فحاشی اور برائیوں کی محفلوں میں شرکت |
82 |
غیبت، چغل خوری، ٹھٹھہ مذاق، بے ہودہ گوئی |
85 |
کافر ملکوں اور بے حیائی کے مراکز کاسفر |
87 |
کافر ملکوں کے سفر کا شرعی حکم |
88 |
رزق حلال کا حصول |
89 |
قدرت کی نشانیوں میں غور وفکر |
89 |
احسانات الٰہی اور نعمتوں کا مشاہدہ |
90 |
نافرمانوں کے انجام سے عبرت |
91 |
علم حاصل کرنا |
92 |
دن میں کثرت کے ساتھ سونا |
92 |
رت جگے کرنا |
94 |
بنام تفریح ہلڑ بازی ، وہنگامہ آرائی |
96 |
پارک، شیطانی جال |
97 |
نٹ کلب و قہوہ خانے اورشیطانی وعدہ |
98 |
فراغت کی نعمت |
99 |
وقت کی قیمت |
100 |
ذکر سے خالی مجالس میں شرکت |
101 |
کھانا پینا اور ضیاع وقت |
102 |
شبہات سے بچئے |
104 |
راہوں میں ڈیرہ ڈالنا |
105 |
کرنے کے کام |
106 |
اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت |
106 |
تلاوت قرآن اورتدبر معانی |
108 |
حفظ حدیث |
109 |
دعوت دین |
109 |
دعوت دین کا فائدہ |
110 |
تہذیب نفس |
110 |
تربیت اولاد |
112 |
نوافل سے اللہ تعالیٰ کا تقرب حاصل کرنا |
113 |
اللہ تعالیٰ کا ذکر |
114 |
بعض اہم اذکار مع اجر وثواب |
116 |
صالحین کی مجلس اوراللہ تعالیٰ کے لیے محبت |
123 |
اللہ تعالیٰ کے لیے محبت کرنے پر انعام |
124 |
اللہ تعالیٰ کے نام یاد کرنا |
124 |
کثرت استغفار |
125 |
توبہ کا فائدہ |
126 |
صدقہ کریں |
127 |
یتیم کی کفالت کیجئے |
129 |
مخلوق کے ساتھ شفقت |
129 |
راستہ سے تکلیف دہ چیز کا ہٹا دینا |
131 |
صلہ رحمی کرنا |
131 |
تنگدست کی مدد کرنا |
133 |
بھول نہ جائیے کہ |
135 |