جب سےیہ کائنات وجود میں آئی ہے تب سے انسان اور مذہب ساتھ ساتھ چلتے آئے ہیں ۔مشہور مذاہب ، اسلام ، عیسائیت ،یہودیت،ہندو ازم،زرتشت،بدھ ازم ،سکھ ازم ہیں۔او راس بات سے انکار ممکن نہیں کہ بنی نوع انسان ہر دور میں کسی نہ کسی مذہب کی پیروی کرتے رہے ہیں۔ لیکن ان تمام مذاہب کی تعلیمات میں کسی نہ کسی حد تک مماثلت پائی جاتی ہے ۔جیسا کہ دنیا کے تمام مذاہب کسی نہ کسی درجے میں قتل، چوری ،زنااور لڑائی جھگڑے کو سختی سے ممنوع قرار دیتے ہیں اور تمام قسم کی اچھائیوں کو اپنانے کی تلقین کرتے ہیں۔ زیر نظر کتاب’’دنیا کے بڑے مذاہب ‘‘ جنا عماد الحسن آزاد فاروقی صاحب کی تصنیف ہے۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں دنیا کے آٹھ بڑے مذاہب (ہندومت ،بدھ مت ، جین مت، زرتشتیت، سکھ مت، یہودیت، عیسائیت، اسلام )کے متعلق انتہائی معلومات افزا حقائق پیش کیے ہیں ، بڑی دیدہ ریزی سے مذکورہ مذاہب کی تاریخ، تعلیمات، نظریات اورترجیحات کو تحریر کی سلک میں پرودیا ہے۔(م۔ا)
مقدمہ (پروفیسر سیدامیرکھوکھر) |
11 |
طشتِ افق ( پروفیسر ڈاکٹر شہزادہ ایم اے بَٹ) |
21 |
پیش گفتار (عمادالحسن آزاد فاروقی) |
25 |
ہندومت (Hindusm) |
43 |
برہمنی روایت اورا س کاارتقا |
43 |
رامائناور مہابھارت کا زمانہ |
61 |
مہابھارت |
62 |
رامائن |
63 |
نئے دیوی دیوتاؤں کا ظہور |
66 |
موحدانہ رجحان |
68 |
فرقہ بندی کا زمانہ |
69 |
شیومت |
75 |
ویشنومت |
79 |
دیوی مت |
83 |
قانون اور سماجی زندگی |
86 |
حوالہ جات اور حواشی |
111 |
بدھ مت (Buddhism) |
115 |
گوتم بدھ کیز ندگی اور تعلیمات |
115 |
تعلیمات |
125 |
پہلی عظیم سچائی |
128 |
دوسری عظیم سچائی |
131 |
تیسری عظیم سچائی |
133 |
سلسلۂ علّت ومعلول |
134 |
۱۔اَوِدّیا ( پالی : اوجا،” جہالت“) |
135 |
۲۔سمسکارہ ( پالی: سنکھارا”شعوری اعمال“) |
135 |
۳۔وِجّانا(پالی : وِنّانا، ”شعور“) |
135 |
۴۔نام روپ ( پالی،سنسکرت:” جسم وذہن“) |
136 |
۵۔سَدْیاتنا(پالی : سَلیاتنا،” حواسِ خمسہ اور عقل“) |
136 |
۶۔سپرشا(پالی: بھاسا،”احساسات ستہ) |
137 |
۷۔ویدنا (سنسکرت ،پالی: مراد”تاثر“) |
137 |
۸۔تِرشنا(پالی :تنہا،” خواہش یا طلب“) |
138 |
۹۔اُپادنا(الفت،چاہ ،طمع) |
138 |
۱۰۔بھاوا(سنسکرت اور پالی:”وجودمیں آنا“) |
139 |
۱۱۔جاتی(پیدائش) |
139 |
۱۲۔جَرامَرَن(”بڑھاپااورموت“) |
139 |
۱۔سمیک دِرِشٹی |
141 |
۲۔سمیک سنکلپ |
142 |
۳۔سَمیْک واک |
143 |
۴۔سَمیک کرمانتا |
143 |
۵۔سَمیْک اجیوا |
144 |
۶۔سَمیْک دِہام |
146 |
۷۔سَمیْک سِمرتی |
146 |
۸۔سَمیک سمادھی |
147 |
مراقبہ |
148 |
نروان |
151 |
بدھ مت کی اشاعت اور نشوونما |
154 |
بھگتی کا رجحان |
161 |
تِری کا یا کاعقیدہ |
162 |
بودھی ستوا کا تصور |
164 |
برکت اور کسبِ فیض کا تصور |
164 |
مہایان کی فلسفیانہ ترقی |
165 |
وسطِ ایشیااور مشرق بعید میں بدھ مت کی اشاعت |
168 |
جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیامیں بدھ مت کی اشاعت |
175 |
ہندچین ، ملایا اور جزائرانڈونیشیامیں بدھ مت کی اشاعت |
177 |
حوالہ جات اور حواشی |
180 |
جین مت (Jainism) |
183 |
تعارف |
183 |
بنیادی عقائد |
188 |
روح |
190 |
غیرذی روح |
190 |
اخلاقی تعلیمات |
195 |
سمیک درشن |
196 |
سمیک گیان |
196 |
سمیک چرتر |
197 |
جین مت کا ارتقاء اور فرقہ بندی |
206 |
جین مت کا مذہبی ادب |
212 |
ہندوستانی تمدن میں جین مت کا حصہ |
214 |
حوالہ جات اور حواشی |
220 |
٭ زرتشتیت (Zoroastrianism) |
223 |
تعلیمات |
232 |
زرتشتی روایت کا ارتقاء |
245 |
حوالہ جات اور حواشی |
270 |
٭ سِکھ مت (Sikhism) |
272 |
تعلیمات |
286 |
سکھ روایت کا ارتقا |
297 |
حوالہ جات اور حواشی |
311 |
٭ یہودیت (Judaism) |
313 |
یہودیت کی تاریخ |
323 |
عہد مہاجرت میں یہودیوں کا مذہبی ارتقاء |
338 |
دورِ جدیداوریہودیوں کی نشاۃ ثانیہ |
345 |
٭ یہودی تہوار |
354 |
سبت |
354 |
پِشاخ |
355 |
شووس |
357 |
یوم کپور |
357 |
سُکوت |
358 |
پیوریم |
359 |
تیشاباؤ |
360 |
ہَنوخّا |
361 |
مقدس کتابیں |
362 |
حوالہ جات اور حواشی |
364 |
٭ عیسائیت (Christianity) |
365 |
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی زندگی اور تعلیمات |
373 |
تعلیمات |
387 |
عیسائی عقائد کی تشکیل |
394 |
روح ( عبرانی: روحا) |
397 |
عیسائی چرچ کا ارتقاء |
409 |
حوالہ جات اورحواشی |
424 |
٭ اسلام (Islam) |
425 |
بنیادی عقائد اورتعلیمات |
431 |
اسلامی روایت اور تمدن کا ارتقاء |
447 |
حوالہ جات اور حواشی |
484 |
ضمیمہ نمبر۱ ہندومت کی مقدس کتابوں سے اقتباس |
485 |
اِندرکے نام بھجن |
485 |
حقیقت اعلاآتمن |
487 |
اوتارکی حقیقت اور بے غرض عمل |
487 |
ضمیمہ نمبر ۲ بدھ مت کی مقدس کتابوں سے اقتباس |
490 |
”نجات“ کی مسرّت |
490 |
خلائے محض |
491 |
ضمیمہ نمبر۳ جین مت کی مقدس کتابوں سے اقتباس |
494 |
بنیادی حقیقتیں |
494 |
ضمیمہ نمبر ۴ زرتشیت کی مقدس کتابوں سے اقتباس |
496 |
اخلاقی عمل اور اختیار کی آزادی |
496 |
خیرا ور شر |
498 |
ضمیمہ نمبر ۵ سکھ مت کی مقدس کتاب سےا قتباس |
500 |
معرفتِ الٰہی |
500 |
دُنیاوی معیاروں سے آزادی |
502 |
ضمیمہ نمبر ۶ یہودیت کی مقدّس کتابوں سےا قتباس |
504 |
خدائی وعدہ |
504 |
غضب الٰہی |
505 |
نیک بندے کی دُعا |
506 |
ضمیمہ نمبر۷ عیسائیت کی مقدّس تحریروں سے اقتباس |
508 |
اصلاحِ نفس اور اعتماد باللہ |
508 |
مسیحیت |
509 |
کفارہ اورنجات |
510 |
ضمیمہ نمبر۸ اسلام کی مقدس کتاب سے اقتباس |
512 |
کائنات میں خدا تعالیٰ کی نشانیاں |
512 |
اچھے اخلاق |
514 |
یوم حساب |
515 |