کورونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا مشکل کا شکار رہی اس وبائی مرض نے نظامِ حیات تباہ کر کے رکھ دیا ،ہنستے کھیلتے شہر وایرانی کا منظر پیش کرتے رہے ۔ اور انسانوں کو گھروں تک محدود کر دیا ۔ہر طرف نفسا نفسی اور افراتفری کا عالم تھا۔کورونا کی وجہ سے دنیا بھر کے حالات بالکل بدل گئے تھے۔ بہت سے شرعی مسائل نے بھی جنم لیا ہے۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ کیا اس وبا کی صورت میں مسجد جا کر نماز ادا کرنی چاہیے یا نہیں۔ بہت سے عرب ممالک میں مساجد نماز کے لیے بند کر دی گئیں اور عرب علماء کی اکثریت اس رائے سے متفق تھی ۔ البتہ پاک و ہند میں اس پر علماء کی مختلف آراء رہیں ۔اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر علماء کرام کی مختلف پہلوؤں(جمعہ و جماعت کے لیے مساجد کو بند کرنے کی پابندی،کورونا وائرس کی حقیقت، کورونا مریضوں کے شرعی حقوق و فرائض) پر مختلف تحریریں آئیں جنہیں بعض احباب نے کتابی صورت میں مرتب کر کے سوشل میڈیا پر وائرل بھی کیا ۔ زیر نظر کتاب ’’کورونا وائرس سے متعلق جدید فقہی مسائل‘‘ محترم عبید الرحمٰن عبد العزیز، ضیاء الرحمٰن عبد العزیز، کلیم الرحمٰن عبد العزیز کی مشترکہ کاوش ہے ۔اس کتابچہ میں مرتبین نے 23 مختلف سوالات کے جوابات قرآن و سنت کے دلائل کی روشنی میں پیش کیے ہیں ۔(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
کرونا طاعون ہے |
|
6 |
کیا کرونا اللہ کا عذاب ہے |
|
12 |
کیا کرونا کے ڈر سے مساجد کو بند کیا جانا چاہیے |
|
31 |
کرونا وائرس جیسی متعدی بیماریوں سے بچنے کے لیے مصحافحہ ترک کرنا |
|
40 |
کیا کرونا وائرس کی وجہ سے منہ ڈھاک کر نماز ادا کی جاسکتی ہے |
|
41 |
کرونا وائرس کی وجہ سے کیا گھر میں جمعہ کی نماز ادا کی جاسکتی ہے |
|
51 |
کرونا وائرس سےمرنے والوں کو جلانا جائز ہے؟ |
|
58 |
کیا کرونا وائرس قیامت کی علامت ہے |
|
64 |
کرونا میں وفات پانے والے شخص کو تغسیل و تکفین کیا حکم رکھتی ہے؟ |
|
68 |