منہج عربی زبان میں اس راستے کو کہا جاتا ہے کہ جس کی روشن صفات واضح ہوں یعنی وہ طریقہ جوظاہرواضح اور مستقیم ہو۔اور سلف کا معنی ہےگزرے ہوئے نیک لوگ۔ہر پہلے آنے والابعد میں آنے والے کے لحاظ سے سلف ہے،لیکن جب سلف مطلق طور پر بولا جاتا ہےتواس سے مراد بہترین تین زمانے کے لوگ ہیں،جن کی گواہی نبی کریمﷺنےدی ہے،لہذا سلف سے مراد صحابہ،تابعین اور تبع تابعین ہیں یہی سلف صالحین ہیں۔ان کے بعد آنے والےجو ان کے منہج کو اختیار کریں وہ سلفی کہلاتے ہیں اگرچہ ان کا زمانہ بعد میں ہےیعنی سلفی سلف صالحین کے طریقے اور منہج کو اختیار کرنے والے کو کہا جاتا ہے۔اور منہج سلف سے مراددین کو سمجھنے کا وہ منہج ہے جو صحابہ کرام، تابعین عظام اور تبع تابعین کے ہاں پایا گیا ۔جسے ائمہ اہل سنت نے اپنی کتب میں محفوظ کرتے ہوئے ہم تک منتقل کیا ۔اس منہج پر چلنے والوں کو کو اہل سنت والجماعت کہتے ہیں اور اس کو ترک کرنے والے اہل بدعت کہلاتے ہیں۔اہل سنت والجماعت سے مراد پاک وہند میں موجود اہل سنت واالجماعت(بریلوی) نہیں ہے۔بلکہ وہ جماعت ہے جو نبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام کےطریقے&...
وصیت وصایا کی جمع ہے وصیت لغت میں ہر اس چیز کو کہا جاتا ہے جس کے کرنے کا حکم دیا جائے خواہ زندگی میں یا مرنے کے بعد، لیکن عرف میں اس کام کو کہا جاتا ہے کہ مرنے کے بعد جس کے کرنے کا حکم ہو۔عموماًسفر کو جانے والے یا قریب الموت شخص کا نصیحت کرنا کہ میرے بعد ایسا ہونا چاہیے یعنی مرتے وقت یا سفر کو جاتے وقت کچھ سمجھانا، آخری نصیحت کرنا۔ عموماً کسی بھی وقت یا زندگی کے آخری لمحات میں کی جانے والی نصیحت، دیے جانے والے احکامات وصیت کہلاتے ہیں۔سلف نے نوجوانوں کو خوب خوب وصیتیں کی ہیں کتاب وسنت او ر کتب ِتاریخ میں نبی اکرم ﷺ اور سلف صالحین کی بے شمار نصیحتیں موجود ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’سلف کاوصیتی پیغام نوجوانان ملت کے نام ‘‘ میں فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق بن عبد المحسن البدر﷾ نے محتلف اسلاف کی نوجوانوں کےلیے کی گئی پندرہ وصیتوں کو جمع کیا ہے ۔یہ کتابچہ پی ڈی ایف فارمیٹ کی صورت میں کسی صاحب نے عنائت کیا ہے افادہ عام کےلیےاسے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کردیا گیا ہے۔ (م۔...
کورونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا مشکل کا شکار رہی اس وبائی مرض نے نظامِ حیات تباہ کر کے رکھ دیا ،ہنستے کھیلتے شہر وایرانی کا منظر پیش کرتے رہے ۔ اور انسانوں کو گھروں تک محدود کر دیا ۔ہر طرف نفسا نفسی اور افراتفری کا عالم تھا۔کورونا کی وجہ سے دنیا بھر کے حالات بالکل بدل گئے تھے۔ بہت سے شرعی مسائل نے بھی جنم لیا ہے۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ کیا اس وبا کی صورت میں مسجد جا کر نماز ادا کرنی چاہیے یا نہیں۔ بہت سے عرب ممالک میں مساجد نماز کے لیے بند کر دی گئیں اور عرب علماء کی اکثریت اس رائے سے متفق تھی ۔ البتہ پاک و ہند میں اس پر علماء کی مختلف آراء رہیں ۔اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر علماء کرام کی مختلف پہلوؤں(جمعہ و جماعت کے لیے مساجد کو بند کرنے کی پابندی،کورونا وائرس کی حقیقت، کورونا مریضوں کے شرعی حقوق و فرائض) پر مختلف تحریریں آئیں جنہیں بعض احباب نے کتابی صورت میں مرتب کر کے سوشل میڈیا پر وائرل بھی کیا ۔ زیر نظر کتاب ’’کورونا وائرس سے متعلق جدید فقہی مسائل‘‘ محترم عبید الرحمٰن عبد العزیز، ضیاء الرحمٰن عبد العزیز، کلیم ا...