بسم اللہ الرحمن الرحیم کلام رب العالمین کی پیشانی کا وہ مقدس ومنزہ طغریٰ ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اپنے کلام کےافتاح کے لیے منتخب فرمایا۔ اور امام کائنا ت خاتم النبین حضرت محمدﷺ اسی کلام ِمبارک سے اپنے ہر کام کاآغاز فرماتے اور ہر مسلمان کوبھی اپنے کاموں کا آغاز اسی سے کرنےکی تلقین فرمائی۔ زیر نظر کتاب ’’بسم اللہ دعا ، دوا اور شفاء‘‘محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے اس افتتاحیہ کلام کی اہمیت وافادیت ، اور مسلمان کااس کےساتھ قلبی وروحانی تعلق کیساہونا چاہیے۔ اور اس کے لغوی مفہوم کو بڑے آسان فہم انداز میں پیش کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کو ان کے لیے صدقہ جاریہ اور آخرت میں نجات کاذریعہ بنائے (آمین) (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
بسم اللہ الرحمن الرحیم |
|
7 |
لغوی مفہوم اور تشریح |
|
7 |
دعا ، دوا اور شفاء |
|
15 |
افتتاح ام الکتاب |
|
18 |
افتتاح سور |
|
18 |
جزو سبع المثانی |
|
19 |
بسم اللہ اور سابقہ انبیاء |
|
19 |
بسم اللہ جمال عبادت |
|
24 |
بسم اللہ دستر خوان کا حق |
|
33 |
بسم اللہ معمولات کا محور |
|
42 |
بسم اللہ معاشرتی روابط کا آغاز |
|
46 |
بسم اللہ تحریر کا خراج عقیدت |
|
53 |
بسم اللہ شفاء الابدان |
|
60 |
بسم اللہ دم آخر |
|
65 |
بسم اللہ کا ختم قرآن |
|
70 |
ماخذ و مراجع |
|
73 |