تحمل؍الحلم (برداشت کرنا ) اللہ تعالیٰ اور انبیاء کرام کی صفت ہے۔اوریہ عقلمندی کی نشانی ہےمختلف ائمہ اور علماء عظام نےاس کی مختلف تعریفیں کیں ہیں۔ حدیث نبوی کے مطابق اپنے اندر تحمل پیدا کرنا نبوت کے چوبیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔قرآم وحدیث میں غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ تحمل اور برداشت ،ٹھراؤ اور وقار، درحقیقت صبر کی ایک ذیلی قسم ہے ۔اگر انسان مصیبت کوبرداشت کرے ،شکوے شکایتیں زبان پر نہ لائے تو اسے بالعموم صبر کہا جاتا ہے۔اور اگر غضہ کی حالت میں انسان صبر سے کام لے تواسے تحمل کہتے ہیں۔جو شخص جس قدر برداشت کرنے کا عادی ہوگا تو لوگوں کےدلوں میں اسی قدر اس کی محبت اور وقار بڑھے گا۔ اور جو کوئی جس قدر عدم ِبرداشت کا شکار ہوگا تو وہ عزیز واقارب ،دوست واحباب سے محروم ہوتا جائے گا۔تحمل اور رواداری پُر امن معاشروں کی عمارت کی بنیادی اینٹ ہے۔معاشرے کی عمارت اخلاقیات، برداشت، رواداری اور محبت کے ستونوں پر کھڑی ہوتی ہے۔ اور جب یہ خصوصیات سماج سے رخصت ہوجائیں تو وہ تباہی کی طرف تیزی سے گامزن ہوجاتا ہے۔جس معاشرے سے تحمل اور رواداری اٹھ جائے وہ انسانی معاشرے کم اور جنگلی معاشرے کا نقشہ زیادہ پیش کرتا ہے۔زیر نظر کتاب’’برداشت کرنا سیکھیں‘‘معروف واعظ ومصلح پروفیسر ڈاکٹر عبید الرحمن محسن (مہتمم دارالحدیث ،راجووال) کی تصنیف ہے۔ فاصل مصنف نےاس کتاب میں برداشت کا معنیٰ ومفہوم اورقرآن وسنت کی روشنی میں برداشت کی اہمیت واضح کرنے کےعلاوہ رسول اکرم ﷺ کی سیرت طیبہ سے حلم وبرداشت کے چند مواقع او رواقعات قلمبند کیے ہیں ۔نیز ہمارے پاکستانی معاشرے میں بالخصوص جہاں برداشت کی زیادہ کمی محسوس ہوتی ہے ، ان مواقع کی نشاندہی کی ہے۔اور آخر میں برداشت کی یک دوسری انتہا بے حمیتی، اور مداہنت پر بھی خامہ فرسائی کی ہےتاکہ برداشت کی آڑ میں بے دینی اور بے حسی کو فروغ نہ دیا جاسکے ۔اللہ تعالیٰ مصنف کی تمام دعوتی وتبلیغی ،تحقیقی وتصنیفی اور تدریسی خدمات کو قبول فرمائے اور اس کتاب کو لوگوں کےلیے نفع بخش بنائے۔(آمین)(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
7 |
تحمل،برداشت ،معنی ومفہوم ،اہمیت:تحمل وبرداشت کامعنی ومفہوم |
13 |
برداشت کی اہمیت آیات واحادیث کی روشنی میں |
16 |
تحمل صفت باری تعالی |
21 |
تحمل صفت انبیاءکرام |
22 |
تحمل،جزونبوت |
23 |
تحمل ،باعث محبت الہی |
23 |
تحمل قوت میں اضافے کاباعث |
23 |
تحمل باعث اخوت ومحبت |
24 |
تحمل دخول جنت کاذریعہ |
26 |
صبروتحمل کامیابی کاراستہ |
27 |
ہرچیز میں تحمل مطلوب شریعت |
27 |
2۔تحمل اورسیرت نبوی:مشرکین کےساتھ تحمل |
29 |
یہود کے ساتھ تحمل |
31 |
منافقین کےساتھ تحمل |
31 |
اعراب مسلمانوں کےساتھ تحمل |
32 |
خادم کےساتھ تحمل |
40 |
ازواج کےساتھ تحمل |
40 |
ازواج واولادکےساتھ تحمل |
43 |
معترضین کےساتھ تحمل وبردباری |
|
3۔ہمارے پاکستانی معاشرے میں برداشت کےاہم مواقع:مذہبی رواداری اوربرداشت |
46 |
لسانی ،نسلی اورعلاقائی اختلافات میں تحمل |
55 |
تنازعات میں تحمل |
56 |
مظاہرات میں تحمل |
58 |
پبلک مقامات پرتحمل |
60 |
میاں بیوی کےاختلافات میں تحمل |
60 |
رشتہ داروں کےساتھ معاملات میں تحمل |
62 |
نوکراورماتحت ملازمین کےساتھ تحمل |
64 |
خوشی اورغمی کےموقع پرتحمل |
65 |
4۔فقہی اختلافات میں تحمل اوربرداشت:فقہی اختلافات کی اقسام |
67 |
جلدبازی سےاجتناب |
68 |
علم وتحقیق کےبغیر مسئلہ نہ بتائیں |
70 |
مخالف کی رائے کااحترام کریں |
75 |
اختلاف کےباوجود اخوت اسلامی کارشتہ قائم رکھیں۔ |
76 |
کباراہل علم کوخصوصی احترام دیں |
82 |
مسلسل غوروفکراورحق کی طرف رجوع |
84 |
حسن ظن پرقائم رہیں |
87 |
ایک دوسرے کی اقتدامیں نماز اداکرنا |
89 |
اختلافات میں ذاتیات کونہ لائیں |
91 |
اختلاف کےاظہار میں مہذب الفاظ اورنرم تعبیرات |
92 |
تنظیمی ،سیاسی تعصبات اورحزبیت سےبچ کررہیں |
93 |
5۔برداشت اورتحمل کیسے سیکھیں:چھوٹی چھوٹی چیزوں کوبرداشت کرناشروع کردیں |
96 |
مثبت سوچ |
97 |
توکل |
99 |
ردعمل میں جلد نہ کریں |
100 |
دوسروں کی خوبیاں بھی یادرکھیں |
100 |
غصہ پرقابوپانےکی تربیت حاصل کریں |
101 |
اختلافات کوعداوت نہ بنائیں |
102 |
حلیم الطبیع افراد کی صحبت اختیار کریں |
103 |
میڈیاکی مبالغہ آمیزکہانیوں سے دوررہیں |
104 |
مصروفیات زندگی میں میانہ روی اوراعتدال لائیں |
104 |
دعا |
106 |
6۔برداشت میں اعتدال:حربی کفار سے تعامل اورجہادوقتال |
110 |
دین کےساتھ استہزاءاورمذاق |
110 |
دین میں مدابنت |
111 |
عادی ظالم |
111 |
مصادرومراجع |
113 |
تعارف مؤلف |
118 |
تعارف ادارہ |
119 |