اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے،جس میں تجارت سمیت زندگی کے تمام شعبوں کے حوالے سے مکمل راہنمائی موجود ہے۔اسلام تجارت کے ان طور طریقوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ،جس میں بائع اور مشتری دونوں میں سے کسی کو بھی دھوکہ نہ ہو ،اور ایسے طریقوں سے منع کرتا ہے جن میں کسی کے دھوکہ ،فریب یا فراڈ ہونے کا اندیشہ ہو۔یہی وجہ ہے اسلام نے تجارت کے جن جن طریقوں سے منع کیا ہے ،ان میں خسارہ ،دھوکہ اور فراڈ کا خدشہ پایا جاتا ہے۔اسلام کے یہ عظیم الشان تجارتی اصول درحقیقت ہمارے ہی فائدے کے لئے وضع کئے گئے ہیں۔اسلام کے انہی درخشندہ اصولوں کو فروغ دینے اور عامۃ الناس کو ان سے روشناس کرانے کے لئے کراچی کے سہ ماہی مجلہ ’’البیان‘‘جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں حصہ دوم‘‘کی خصوصی اشاعت کا اہتمام کیا ہے ۔ محترم خالد حسین گورایہ حفظ اللہ (مدیر مجلہ ) نےاس خصوصی اشاعت میں میں متعدد ماہرین معیشت علماء کرام کے تحقیقی مقالات جمع کئے ہیں ۔اس میں اسلامی بینکاری،مضاربہ ،مشارکہ ،مرابحہ ،اجارہ،زراعت ،تکافل ،کاغذی کرنسی،اور سودی قرضوں جیسے موضوعات یبان کئے گئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ مدیر مجلہ اور مقالہ نگار حضرات کی ان محنتوں کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔آمین۔(م۔ا)
عنوانات |
صفحہ |
|
اداریہ |
10 |
|
فکر ونظر |
|
|
اسلامی بینکاری ایک تاریخٰ اورشرعی جائزہ |
14 |
|
آغاز وارتقاء |
14 |
|
پہلا مرحلہ : شخصی اور انفرادی اقدامات |
16 |
|
دوسرا مرحلہ: حکومتوں کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات |
16 |
|
تیسرا مرحلہ : بین الاقوامی نوعیت کے اقدامات |
16 |
|
چوتھا مرحلہ :جامع اقدامات |
16 |
|
ارض پاکستان میں بلا سود بینکاری کے قیام کی کاوشیں |
17 |
|
صحیح اسلامی بینکاری نظام کاقیام بہت ضروری ہے |
21 |
|
صحیح اسلامی بینکاری نظام کیوں ضروری ہے؟ |
21 |
|
مروجہ اسلامی بینکوں کا کردار ایک سوالیہ نشان؟ |
22 |
|
اسلامی بینکاری کی موجودہ صورت حال |
23 |
|
سرمایہ دارانہ نظام کے نتائج |
27 |
|
عالمی غربت کے حوالہ سے چند حقائق |
27 |
|
آمدنی میں ظالمانہ تقسیم |
27 |
|
بھوک کی ستائی دنیا |
29 |
|
ارتکاز دولت |
29 |
|
امیرا ور غریب میں فرق |
29 |
|
بھوک اور عیاشیاں |
30 |
|
قرض اور سود |
33 |
|
بیروزگاری |
34 |
|
نجات کا راستہ |
34 |
|
طمع وحرص علامات قیامت کی روشنی میں |
37 |
|
رزق حلال کی اہمیت |
50 |
|
حلال کا مفہوم، پاکیزہ کا مفہوم |
51۔50 |
|
حلال اور پاکیزہ رزق کمانے کے اصول |
55 |
|
حلال کمائی کے لیے جانے والی کی دعا |
60 |
|
اسلامی نظام معیشت کی خصوصیات |
61 |
|
حقانیت |
68 |
|
مقصد تخلیق سے ہم آہنگی |
69 |
|
اصالت |
70 |
|
وضاحت |
71 |
|
صداقت وامانت |
72 |
|
عدالت |
73 |
|
دوام وشمول |
75 |
|
مرونت وملائمت |
78 |
|
واقیت وافادیت |
81 |
|
آداب تجارت |
|
|
دین اسلام میں تجارت کی فضیلت اور آداب |
84 |
|
تجارت کی فضیلت |
84 |
|
قرآن کریم میں فضیلت |
85 |
|
احادیث میں فضیلت |
85 |
|
اصول تجارت |
|
|
دینِ اسلام میں خرید وفروخت کے بنیادی اصول |
92 |
|
اصطلاح میں بیع سے مراد |
94 |
|
بیع کے ارکان |
94 |
|
جمہور اہل ِ علم کے یہاں بیع کے تین بنیادی ارکان ہیں |
95 |
|
لین دین ، خرید وفروخت کے بنیادی اصول وضوابط |
96 |
|
اجمالی اصول وضوابط |
97 |
|
ظلم سے مراد |
102 |
|
غرر کب مؤثر ہوگا؟ |
104 |
|
اصطلاح میں ” المَیسر“ سے مراد |
106 |
|
حرمت کی وجوہات |
107 |
|
جوئے کی صورتیں |
108 |
|
مالی معاملات میں سدّ الذرائع کی ایک اہم مثال |
114 |
|
” بیع العینہ“ کی تعریف |
114 |
|
قاعدہ سدّالذرائع کے چند اہم دلائل |
115 |
|
سدّ الذرائع کی اقسام |
116 |
|
قاعدہ سدّ الذرائع کن صورتوں میں معتبر ہوگا؟ |
118 |
|
اسلام میں خرید وفروخت کے بنیادی شرائط |
119 |
|
شرط کی لغوی واصطلاحی تعریف |
119 |
|
خرید فروخت کی شرائط سے مراد |
120 |
|
پہلی شرط: طرفین حقیقی طور پررضامند ہوں |
120 |
|
باہمی حقیقی رضامندی سے متعلق چند اہم وضروری مسائل |
122 |
|
پہلا مسئلہ :” بیع المعاطاۃ“ کا حکم |
122 |
|
دوسرا مسئلہ ” بیع المکرَہ “ ( زبردستی کی بیع) کا حکم |
123 |
|
تیسرا مسئلہ :”بیع الجبری“ زبردستی کی بیع کی چند استثنائی صورتیں |
124 |
|
چوتھا مسئلہ : مجبوری میں کی جانے والی غیر حقیقی بیع کا حکم |
125 |
|
دوسری شرط : طرفین خرید وفروخت کی اہلیت وقابلیت رکھتے ہوں |
126 |
|
بے وقوفی کی اہلیت سے متعلقہ چند ضروری وضاحتیں |
128 |
|
نابالغ بچہ کی طرف سے سودا خرید وفروخت |
128 |
|
تیسری شرط : خرید وفروخت کی جانے والی چیز شرعی ۔۔ |
130 |
|
حرام اشیاء میں شامل دیگر امور |
132 |
|
چوتھی شرط : مال وزر فروخت کنندہ خریدار کی ملکیت میں ہو |
133 |
|
مسئلہ بیع السلم یا بیع السلف |
135 |
|
شرطِ ملکیت کے حکم سے چار قسم کے لوگ مستثنیٰ ہیں |
136 |
|
ولی اور وکیل میں فرق |
138 |
|
پانچویں شرط : خریدی ہوئی چیز کو قبضہ میں لینا |
138 |
|
قبضہ سے قبل فروخت کی ممانعت کی علّت وسبب |
139 |
|
چھٹی شرط : خریدی فروخت کی جانے والی شے سے متعلق مکمل علم رکھنا |
142 |
|
خرید وفروخت کی جانے والی شے کا علم |
143 |
|
مقدار کا علم |
143 |
|
ناپ تو ل اور وزن میں کمی کرنا |
144 |
|
صفات کا علم |
145 |
|
جان بوجھ کر عیب چھپانا |
145 |
|
اسلامی بینکاری |
|
|
مضاربہ کی شرعی حیثیت |
147 |
|
مضاربہ کے بارے میں روایات |
149 |
|
مضاربہ کے اصول وضوابط |
150 |
|
مروجہ اسلامی بینکوں کےذرائع تمویل مرابحہ ، اجارہ اور مشارکہ متناقصہ کی شرعی حیثیت |
160 |
|
مروجہ مرابحہ کی شرعی حیثیت |
160 |
|
بیع مرابحہ کی جواز کی دلیل |
161 |
|
بیع مرابحہ اور عام بیع میں فرق اورمرابحہ کی ضرورت |
161 |
|
اسلامی بینکوں میں رائج مرابحہ |
162 |
|
مروجہ مرابحہ اور شرعی مرابحہ میں فرق |
162 |
|
مروجہ مرابحہ کی تفصیل |
162 |
|
مروجہ مرابحہ پر چند بنیادی شرعی اعتراضات |
165 |
|
وعدہ کا لازمی ایفاء ؒ ایک جادو کی چھڑی ! |
170 |
|
مرابحہ میں الوعد الملزم ( لازمی وعدہ) کا شرعی متبادل |
173 |
|
نام نہاد صدقہ وجرمانہ کا صحیح وحقیقی متبادل |
189 |
|
مرابحہ !اسلامی بینکنگ پر ایک سوالیہ نشان؟ |
190 |
|
مروّجہ اجارہ کی شرعی حیثیت |
196 |
|
مروجہ اجارہ کی صورت |
196 |
|
مروجہ اجارہ میں ملکیت کے انتقال کی صورتیں |
197 |
|
مروجہ اجارہ اور شرعی اجارہ میں کئی بنیادی فرق ہیں |
198 |
|
اسلامی بینک قسطوں پرچیزکی فروخت کا طریقہ کا ر کیوں اختیار۔۔ |
199 |
|
مروجہ اجارہ میں شرعی اعتراضات |
201 |
|
مروجہ اجارہ کا شرعی متبادل |
205 |
|
مشارکہ متناقصہ |
206 |
|
مشارکہ کے جواز کی دلیل |
206 |
|
مشارکہ کی اقسام |
207 |
|
مشارکہ متناقصہ کی تعریف |
208 |
|
مشارکہ متناقصہ کی صورت |
209 |
|
مروجہ مشارکہ متناقصہ پر شرعی اعتراضات |
210 |
|
مشارکہ متناقصہ کی مجوزہ شرعی صورت |
213 |
|
معاملات بینک (Services) اور ان کا شرعی حکم |
214 |
|
بینک کی تمویل کاری؟ سرمایہ کاری (Financing) پرمشتمل خدمات اور ان کا شرعی حکم |
217 |
|
بچت کھاتہ |
217 |
|
شرعی حکم |
218 |
|
جاری کھاتہ (Current Account) |
219 |
|
شرعی حکم |
219 |
|
جاری کھاتہ (Current Account) کے ضمنی مسائل |
220 |
|
کریڈٹ کارڈ (Credit Card) |
222 |
|
ڈیبٹ کارڈ (Debit Card) |
223 |
|
ڈیبٹ کارڈ کے ضمنی مسائل : |
223 |
|
تجارتی اعتمادی دستاویز (Letter of credit) |
226 |
|
تجارتی اعتمادی دستاویز (Letterof Credit) |
227 |
|
بینک گارنٹی کی شرعی حیثیت |
230 |
|
بینک گارنٹی لیٹر حقیقت |
231 |
|
بینک گارنٹی کے ارکان |
232 |
|
بینک ضمانت جاری کرنے کا طریقہ کار |
233 |
|
بینک ضمانت کی اقسام |
234 |
|
گارنٹی لیٹر کے اجراء سے بینک کو حاصل ہونے والا فائدہ |
235 |
|
بینک ضمانت خط کی حیثیت شریعت اسلامیہ کی رو سے |
236 |
|
سروس کی فراہمی حاصل کیا جانے والا کمیشن |
236 |
|
ضمانت پر معاوضہ لینا |
237 |
|
تنبیہات |
239 |
|
خلاصہ بحث |
239 |
|
بیع المسلم کی مروجہ صورتیں |
243 |
|
بیعِ سلم کی تعریف |
243 |
|
بیعِ سلم کا حکم |
244 |
|
سلم کی اجازت کا فلسفہ |
245 |
|
بیعِ سلم کی شرائط |
249 |
|
بیعِ سلم میں قیمت مؤخر کرنے کا حکم ؟ |
249 |
|
بیع سلم سے متعلق اہم مسائل |
252 |
|
شئیرز کے سودوں میں بیعِ سلم جائز نہیں |
255 |
|
مزعومہ اسلامی بینکوں میں سلم کا استعمال |
257 |
|
سلم متوازی |
258 |
|
عقد استصناع (Manufacturing Contract) کی اسلامی بینکوں میں رائج صورتیں اور ان کاشرعی حکم |
259 |
|
استصناع اور عام بیع میں فرق |
259 |
|
کن ضروریات کے پیشِ نظر عقد استصناع کی اجازت دی گئی |
260 |
|
استصناع کی صحت کے لیے متعین کردہ شرعی شرائط |
262 |
|
کیا معاہدہ کرنے والی کمپنی وہ کام کسی اور سے کرواسکتی ہے؟ |
263 |
|
عقد استصناع کا معاہدہ کب لازم ہوتا ہے؟ |
264 |
|
استصناع اورسلم میں بنیادی فرق |
266 |
|
اسلامی بینکوں میں رائج استصناع |
266 |
|
اسلامی بینکوں میں مینو فیکچرنگ کا طریقہ کار |
267 |
|
صحیح طریقہ کار |
269 |
|
لین دین کے مسائل |
|
|
قسطوں کے کاروبار کا شرعی حکم |
271 |
|
قسطوں کا کاروبار کیا ہے؟ |
272 |
|
قسطوں کے کاروبار کا حکم |
272 |
|
مانعین کے دلائل اور ان کا تجزیہ |
273 |
|
قائلین کے دلائل |
276 |
|
قسطوں کے کاروبار میں ناجائز امور |
281 |
|
فقہ اسلامی اکیڈمی کی قسطوں کے کاروبار کے حوالےسے قرارداد |
282 |
|
زر کے مسائل |
|
|
اسلام کا نظریہ زراورکاغذی کرنسی کی حقیقت |
284 |
|
زر کی حقیقت |
285 |
|
فقہی لٹریچر میں نقد کا معنی |
285 |
|
اقتصادی ماہرین کے ہاں نقد (زَر) کی حقیقت |
285 |
|
زَر صرف حکومت جاری کرسکتی ہے |
287 |
|
زر کی قدر مستحکم ہونی چاہیے |
288 |
|
زرکی قدر میں استحکام کیسے لایاجائے؟ |
290 |
|
زَر :ا قسام ، تاریخ اور احکام |
293 |
|
زر اور کرنسی میں فرق |
294 |
|
کرنسی کی تاریخ |
294 |
|
عہدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی کرنسی |
295 |
|
نوٹ کب ایجاد ہوئے ؟ |
297 |
|
کرنسی نوٹ کی شرعی حیثیت |
298 |
|
ٹیکس کی شرعی حیثیت |
306 |
|
ٹیکس کیاہے؟ |
307 |
|
ٹیکس کی تاریخ |
307 |
|
ٹیکس کی شرعی حیثیت |
311 |
|
ٹیکس لگانے کی شرائط |
316 |
|
خلاصہ کلام : ٹیکس کا متبادل |
18۔317 |
|
قرضوں کی اشاریہ بندی |
320 |
|
افراطِ زر کے نتائج اور اشاریہ بندی کی تکنیکی مثال |
321 |
|
اشاریہ بندی (Indexation) کیاہے؟ |
321 |
|
قرضوں کی اشاریہ بندی ۔۔۔۔بنیادی مسئلہ |
322 |
|
کاغذی کرنسی ۔۔۔۔۔شرعی حیثیت |
323 |
|
کرنسی نوٹ بحیثیت دستاویز |
324 |
|
نظریہ عروض |
324 |
|
کرنسی نوٹ کا معدنی سکوں سے الحاق |
324 |
|
نظریہ بدل |
325 |
|
قرضوں کی اشاریہ بندی کی شرعی حیثیت |
326 |
|
مجوزین کے دلائل |
327 |
|
مانِعین کے دلائل |
328 |
|
اشاریہ بندی کے تکنیکی اور اقتصادی نقصانات |
328 |
|
اشاریہ بندی اور بالفضل |
331 |
|
غرر اور جہالت |
333 |
|
ممکنہ حل |
333 |
|
خلاصہ |
337 |
|
قرض نادہندگی کے مسائل او ان کا شرعی حل |
339 |
|
حل کہاں سے ملے گا ؟ |
340 |
|
لوگوں کے قرض لینے کی چند بڑی وجوہات |
340 |
|
لوگ قرضے واپس کیوں نہیں کرتے ؟ |
340 |
|
قرض کی عدم ادائیگی کے اسباب |
340 |
|
قرض کی ادائیگی کو کیسے محفوظ بنایاجاسکتا ہے؟ |
341 |
|
مقروض کے قرض لینے سے مکر جانے کاحل |
342 |
|
قرضوں کو تنگ دستی سے محفوظ کرنے کا شرعی طریقہ |
344 |
|
مقروض کی بدنیتی سے قرضوں کو کیسے محفوظ بنایا جائے؟ |
345 |
|
ٹال مٹول والے مقروض کے ساتھ قانونی اقدامات |
345 |
|
تنگ دست مقروض کی مشکلات کا حل؟ |
347 |
|
قرضوں کی وصولی آسان بنانے کے لیے سفارشات |
349 |
|
بیمہ پالیسی |
|
|
انشورنس وتکافل میزانِ شریعت میں |
352 |
|
کمرشل انشورنس کا حکم |
357 |
|
انشورنس کے حوالہ سے چند شبہات اور ان کا ازالہ |
361 |
|
تکافل |
365 |
|
تکافل کمپنیوں کے نظام |
367 |
|
ایک ضروری وضاحت |
370 |
|
انشورنس کا صحیح اسلامی متبادل |
372 |
|
وقف کی قربانی |
373 |
|
متفرق مسائل |
|
|
ایڈورٹائزنگ کے شرعی اصول وضوابط |
377 |
|
ایڈور ٹائزنگ کا مفہوم |
378 |
|
ایڈوٹائزنگ کی اقسام |
378 |
|
ایڈوٹائزنگ کے ذرائع |
379 |
|
ایڈورٹائزنگ (کاروبار کی تشہیر ) کا شرعی حکم |
380 |
|
ایڈورٹائزنگ کے شرعی اصول اور ضابطے |
384 |
|
ایڈورٹائزنگ کے لیے انعامی اسکیمیں اور گفٹ کا اہتمام کرنا |
395 |
|
مسائل مذکورہ بالا کا شرعی نوعیت سے جائزہ |
397 |
|
پراڈکٹ کی ترویج کے لیے تحفہ دینا |
401 |
|
مارکیٹنگ تحائف کی جملہ صورتوں کا شرعی جائزہ |
403 |
|
تحفے کا کسی چیز یا سامان کی شکل میں ہونا |
404 |
|
تحفہ کسی سہولت یا سروس وغیرہ کی صورت میں ہو |
405 |
|
تحفے کے طور پر چیز میں پیسے یا سونا چاندی وغیرہ رکھنا |
|
|
بذخیرہ اندوزی اوراسلام |
410 |
|
ذخیرہ اندوزی کیاہے |
412 |
|
ذخیرہ اندوزی کی لغوی اصطلاحی کی تعریف |
416 |
|
اسلام میں ذخیرہ اندوزی ہوسکتی ہے؟ |
418 |
|
ذخیرہ اندوزی کی مروجہ صورتیں |
419 |
|
ذخیرہ اندوزی کے تحریم کی حکمت اور معاشرے پر برے اثرات |
420 |
|
ذخیرۂ اندوزی کی روک تھام کے لیے کیسے اقدامات ہونے چاہئیں ؟ |
421 |
|
مالی جرمانے کی شرعی حیثیت |
423 |
|
مال کی تعریف |
424 |
|
التعزیر کا معنی |
424 |
|
مقصد تعزیر ( جرمانہ ) |
425 |
|
مالی جرمانہ اور ٹیکس میں فرق |
425 |
|
مالی جرمانہ اور کاروباری معاملات میں فرق |
426 |
|
مالی جرمانے کے حوالے سے علماء کی آراء |
426 |
|
پہلی رائے |
426 |
|
دوسری رائے |
427 |
|
چند اہم دلائل |
428 |
|
راجح موقف |
429 |
|
خلاصۂ کلام |
432 |
|
معاشی نظریات |
|
|
اسلام میں گردش دولت |
434 |
|
ذخیرہ اندوزی حرام ہے |
436 |
|
اصول معاشیات قرآنِ کریم کی روشنیمیں |
437 |
|
گردش دولت کا نظام |
438 |
|
زکوٰۃ وعشر |
438 |
|
قانون وراثت |
438 |
|
کیااسلامی حکومت جبراً چھین سکتی ہے؟ |
441 |
|
کیپٹلزم ، سوشلزم اور اسلام |
446 |
|
شخصی ملکیت |
447 |
|
ذرائع پیداوارکو قومی ملکیت میں لینا |
448 |
|
دونوں نظام باطل ہیں |
448 |
|
اسلام اور اشتراکیت یکجا ہوسکتے ہیں ؟ |
449 |
|
روٹی ہماری زندگی کا مقصدنہیں |
450 |
|
حرام پیشے |
|
|
اسلام میں حرام کردہ پیشے |
453 |
|
وہ پیشے جو بذاتہ حرام ہیں |
454 |
|
وہ پیشے جو کسی سبب کی وجہ سے حرام ہیں |
467 |
|
ڈریس ڈیزائننگ |
470 |
|
اپنے کام میں لاپرواہی کرنے والے کی اجرت کاحکم |
471 |
|
اسلام یامسلمانوں کے خلاف میڈیائی پروپیگنڈہ |
427 |
|
ذخیرہ اندوزی |
473 |
|
دھوکہ دہی سے حاصل کی جانے والی کمائی |
474 |
|
حلال گوشت فروخت کرنے والے |
475 |
|
ہسپتالوں میں کئے جاے والےناجائز کام |
476 |
|
غیر اسلامی تہوار سے متعلق اشیاء کی خرید وفروخت |
477 |
|
آتش بازی کے سامان کی تجارت |
478 |
|
بھتہ خوری |
478 |
|
حرام کھانے کا انجام |
479 |
|
فتاوی واحکام |
|
|
زرعی زمین اور پلاٹوں کے حوالے سے چند اہم فتاویٰ |
481 |
|
زمیندار کا آڑھتی سے پہلے رقم لینا |
481 |
|
زمین گروی رکھنا |
482 |
|
گروی شدہ زمین سے فائدہ لینا |
489 |
|
بیعانہ ادا کرکے پلاٹ آگے فروخت کردینا |
490 |
|
پگڑی |
492 |
|
معیشت سے متعلق سوالات اور ا ن کے جوابات |
|
|
متعلقات بینک : ملازمت، خدمات ، سونا ،کرنسی |
495 |
|
تجارت ، اجارہ اور سود میں فرق |
505 |
|
تاخیر پر جرمانہ |
509 |
|
متفرقات |
511 |
|
اسٹاک ایکسچینج |
515 |
|
کرنسی نوٹوں پر سود ؟ |
517 |
|
سفارشات برائے مروجہ اسلامی بینکاری |
522 |
|
Recommendations |
532 |