#439

مصنف : ہارون یحییٰ

مشاہدات : 25467

نظریہ ارتقاء ۔ایک فریب

  • صفحات: 289
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 8670 (PKR)
(اتوار 10 اپریل 2011ء) ناشر : اسلامک ریسرچ سنٹر ۔پاکستان

مادہ پرستی(Materialism) آج کے دور کا سب سے بڑا شرک ہے۔ اس فلسفہ کے مطابق اس کائنات کا کوئی خالق موجودنہیں ہے یعنی فرعون ونمرود کی طرح اس فلفسہ کے قائلین نے بھی اس کائنات کے رب وخالق ومالک و رازق ومدبرکا انکار کیا ہے اور مادہ (Matter)ہی کو اصل یا کل حقیقت قرار دیا ہے۔ اس فلسفہ کے مطابق مادہ قدیم اور ہمیشہ سے ہے اور ہر دور میں اپنی شکلیں بدلتا رہا ہے ۔ پس اس کائنات یا انسان کا وجود ایک حادثہ ہے جس کے پیچھے کوئی محرک، مسبب الاسباب یا علۃ العلل موجود نہیں ہے۔مادہ پرستوں یا منکرین  خدا کی ایک الجھن ہمیشہ سے یہ رہی ہے کہ اگر ہم خدا کے وجود کا انکار کر دیں تو اہل مذہب کے بالمقابل اس کائنات اور انسان کے بارے کیا توجیہ پیش کریں کہ یہ انسان کہاں سے آیا ہے؟ کیسے پیدا ہوا ہے؟ یہ کائنات کیسے وجود میں آ گئی ہے؟واقعہ یہ ہے کہ ان سوالات کا کوئی جواب مادہ پرستوں کے پاس نہیں تھا یہاں تک کہ ڈاروان نے اپنا نظریہ ارتقا پیش کیا تو مادہ پرستوں کی تو گویا عید اور چاندی ہو گئی اور انہیں اس کائنات اور انسان کے وجود کے بارے ایک عقلی ومنطقی توجیہ ہاتھ آ گئی۔ ڈارون نے ارتقا کا جو نظریہ پیش کیا تھا وہ اس کے ذاتی مشاہدات پر مبنی تھا جبکہ آج کی سائنس اور سائنسی حقائق اس ڈارونی نظریہ ارتقا کی بنیادیں ہلا چکے ہیںاور اس نظریہ ارتقا کومستقل طور پر ردی کی ٹوکری میں پھینک چکے ہیں لیکن مادہ پرستوں کے لیے ڈاروان کے نظریہ ارتقا کی سائنسی تردید ، موت سے کم نہیں ہے کیونکہ نظریہ ارتقا کے غلط ثابت ہو جانے سے ان کی فلسفہ مادہ پرستی کی واحد عقلی ومنطقی توجیہ ختم ہو جاتی ہے اور وہ اپنے آپ کو خلا میں محسوس کرتے ہیں جہاں ان کے پاس کے اس کائنات اور انسان کے وجود کے بارے اہل مذہب کے بالمقابل کوئی توجیہ باقی نہیں رہتی اور اہل مذہب ان پر ہنس رہے ہوتے ہیں کہ عقل کے یہ پجاری اپنے وجودوماحول کی موجودگی کی بھی کوئی توجیہ کرنے سے قاصر ہیں۔
ہارون یحی ترکی کے معروف قلم کار ہیں جو فری میسنری یہودی تحریک اور مادہ پرستی کی عالمی الحادی تحریک کے بہت بڑے ناقد ہیں۔ ہارون یحی نے اپنی اس کتاب میں ان تمام سائنسی حقائق اورمعروف سائنسدانوں کے اقوال کو جمع کیا ہے جو ڈارون کے نظریہ ارتقا کی سائنسی موت ثابت ہوئے ہیں۔ہارون یحی نے فوسل ریکارڈ سے بھی یہ ثابت کیا ہے کہ اس کائنات پر تخلیق کی ابتدا اچانک ہوئی ہے نہ کہ ارتقاء اً۔اشتراکیت کے بانی کارل مارکس کو بھی اپنی الحادی فکر کے لیے جائے پناہ ڈارون کے نظریہ ارتقا میں ملی اور اس نے ’داس کیپیٹل‘ کے جرمن ایڈیشن کا انتساب ڈارون کے نام کیا ہے۔ آج یہ نظریہ بیالوجی اور حیاتیات کے نام سے لاشعوری پر انسانوںکے ذہنوں میں راسخ کرتے ہوئے انہیں انکار خدا کی طرف مائل کیا جا رہاہے ۔ واقعہ یہ ہے کہ ہارون یحی نے ڈارون کے نظریہ ارتقا کے فروغ میں مادہ پرستوں اور منکرین خدا کے مکر وفریب کی دھجیاں بکھیردی ہیں۔ بہر حال ڈارونی نظریہ ارتقا کے حاملین ملحدین، منکرین خدا اور مادہ پرستوں کی رات کی نیندیں اڑانے کے لیے عقلی، منطقی اور سائنسی دلائل پر مبنی ایک بہترین کتاب ہے۔ کتا ب کی طباعت اور کاغذ کا معیار نہایت ہی عمدہ اور معیاری ہے۔

عناوین

 

صفحہ نمبر

تعارف: نظریہ ارتقاء کیوں؟

 

9

تعصب و بدگمانی سے آزاد رہا جائے

 

12

نظریہ ارتقاء کی مختصر تاریخ

 

20

اتقاء کا تصوراتی و میکانکی عمل

 

31

فوسل ریکارڈ ارتقاء کو مسترد کرتا ہے

 

40

پانی سے خشکی کی طرف منتقلی کی کہانی

 

47

پرندوں اور دُودھیلے جانوروں کی تخلیق

 

52

ارتقاء پسندوں کی پُرفریب تشریحات فوسل

 

68

نظریہ ارتقاء کی فریب کاریاں

 

70

انسانی ارتقاء کا منظر نامہ

 

76

ارتقاء کا سالماتی تعّطل

 

107

حر حرکیات کا دوسرا قانون نظریہ ارتقاء کو باطل قرار دیتا ہے

 

147

ڈیزائن اور انطباق

 

153

ارتقاء پسندوں کے دعوے اور حقائق

 

162

نظریہ ارتقاء ۔ ایک مادہ پرستانہ ذمہ داری

 

178

ذرائع ابلاغ : ارتقاء کے لیے ایک زرخیز زمین

 

188

خلاصہ : ارتقاء ایک فریب ہے

 

193

تخلیق کی حقیقت

 

197

مادے کے بارے میں ایک بالکل مختلف نقطہ نظر

 

217

اضافیت زماں اور تقدیر کی حقیقت

 

262

سائنس ریسرچ فاؤنڈیشن کی طرف سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کا تسلسل

 

277

کتابیات و حوالہ جات

 

281

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 15126
  • اس ہفتے کے قارئین 345193
  • اس ماہ کے قارئین 1144834
  • کل قارئین98210138

موضوعاتی فہرست