اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہونے کے ساتھ ساتھ دینِ فطرت بھی ہے جو اُن تمام اَحوال و تغیرات پر نظر رکھتا ہے جن کا تعلق اِنسان اور کائنات کے باطنی اور خارجی وُجود کے ظہور سے ہے۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ اِسلام نے یونانی فلسفے کے گرداب میں بھٹکنے والی اِنسانیت کو نورِ علم سے منوّر کرتے ہوئے جدید سائنس کی بنیادیں فراہم کیں۔ قرآنِ مجید کا بنیادی موضوع ’’اِنسان‘‘ ہے، جسے سینکڑوں بار اِس اَمر کی دعوت دی گئی ہے کہ وہ اپنے گرد و پیش وُقوع پذیر ہونے والے حالات و واقعات اور حوادثِ عالم سے باخبر رہنے کے لئے غور و فکر اور تدبر و تفکر سے کام لے اور اللہ تعالیٰ کے عطا کردہ شعور اور قوتِ مُشاہدہ کو بروئے کار لائے تاکہ کائنات کے مخفی و سربستہ راز اُس پر آشکار ہوسکیں۔ زیر تبصرہ کتاب’’ اسلام اور جدید سائنس‘‘مولانا شہاب الدین ندوی کی ہے۔ جنہوں نے جديد علم کلام پر کئى اہم اور معرکہ آراء کتابيں تصنيف کيں۔مولانا محمد شہاب الدين ندوى (1932-2002) کى ولادت بروز جمعرات يکم رجب المرجب 1350ھ مطابق 12 /نومبر 1931ء کو جنوبى ہند کے شہر بنگلور...
علم حیاتیات وہ علم جس میں جاندار اشیا اور جانداروں (پودے اور حیوانات) کے جسموں کی بناوٹ اورا س کی نشو ونما سے متعلق بحث کی جاتی ہے۔ حیاتیات ( بیالوجی ) سائنس کی اس شاخ کو کہتے ہیں جس میں حیوانیات و نباتات کی جسمانی ساخت و پرداخت اور ان کے طبعی و فطری احوال و کوائف سے بحث کی جاتی ہے۔ زیر نظر کتاب’’ قرآن مجید اور دنیائے حیات‘‘مولانا محمد شہاب الدین ندوی کی تصنیف ہے انہوں نے اس کتاب علم حیاتیات سے متعلق جدید سائنس کی روش میں چند ایسے حقائق ومعارف بیان کیے گئے ہیں جن سے قرآن حکیم نے بحث کی ہے ۔(م۔ا)