اس عارضی دنیا میں مختلف ممالک میں مختلف قوموں میں خوش نصیبی کے معیار مختلف ہیں ۔ کوئی دولت کی فروانی کو خوش نصیبی کی علامت جانتا ہے تو کوئی سامان تعیش کوٹھی، کار، بنگلہ، زمینوں وغیرہ کو اورکوئی اونچےحسب ونسب کو تو کوئی اعلیٰ وممتاز کلیدی عہدوں کےمل جانے کو خوشی نصیبی کا باعث سمجھتا ہے ۔کوئی عورت خاوند کی محبوبہ بن جانے کو او رکوئی زیادہ تعداد میں بیٹوں کےملنے اورمستقبل میں اپنے دست وبازوں بننے کواپنی خوش قسمتی کی ضامن سمجھتی ہے۔کوئی اپنے عارضی اور چند روزہ حسن کواپنی خوش نصیبی کاباعث سمجھتی ہے او رکوئی اعلیٰ عصری تعلیم کی ڈگری کو اپنی خوش نصیبی کا سبب گردانتی ہے.... ایسے ہی اور بہت سے معیارات ہیں دنیا کےمختلف حصوں میں جن کو خوش نصیبی کا ضامن اور سبب جانا جاتا ہے۔جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’دنیا کی سب سے خوش نصیب عورت‘‘ ڈاکٹر عائض القرنی کی مشہور عربی کتاب ’’ اسعد المرأة فی العالم‘‘ کا اردو ترجمہ ہے۔یہ کتاب قرآن وحدیث کی روشی میں عورت کو دنیا کی سب سے خوش نصیب عورت بننے کے گن اور گر...
ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ ، حضرت ابوبکر صدیق کی صاحبزادی تھیں۔ والدہ کا نام زینب تھا۔ ان کا نام عائشہ لقب صدیقہ اور کنیت ام عبد اللہ تھی۔ حضور ﷺ نے سن 11 نبوی میں سیدہ عائشہ ؓ سے نکاح کیا اور 1 ہجری میں ان کی رخصتی ہوئی۔ آپ حضور ﷺ کی سب سے کم عمر زوجہ مطہرہ تھیں۔ انہوں نے حضور ﷺ کے ساتھ نو برس گذارے۔ ام الموٴمنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ عنہاوہ خوش قسمت ترین عورت ہیں کہ جن کو حضور کی زوجہ محترمہ اور ”ام الموٴمنین“ ہونے کا شرف اور ازواج مطہرات میں ممتاز حیثیت حاصل ہے۔قرآن و حدیث اور تاریخ کے اوراق آپ کے فضائل و مناقب سے بھرے پڑے ہیں۔ام الموٴمنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ عنہاسے شادی سے قبل حضور نے خواب میں دیکھا کہ ایک فرشتہ ریشم کے کپڑے میں کوئی چیز لپیٹ کر آپ کے سامنے پیش کر رہا ہے… پوچھا کیا ہے؟ جواب دیا کہ آپ کی بیوی ہے، آپ نے کھول کہ دیکھا تو حضرت عائشہ ہیں۔صحیح بخاری میں حضرت ابو موسی اشعری سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا " مردوں میں سے تو بہت تکمیل کے درجے کو پہنچے مگر عورتوں میں صرف مریم دختر عمران، آسیہ زوجہ فرعون ہی...
انسانیت کے انفرادى معاملات سے لے کراجتماعى بلکہ بین الاقوامى معاملات اورتعلقات کا کوئی ایسا گوشہ نہیں کہ جس کے متعلق پیارے پیغمبرﷺ نے راہنمائی نہ فرمائی ہو، کتب احادیث میں انسانى زندگی کا کوئی پہلو تشنہ نہیں ہے یعنى انفرادى اور اجتماعی سیرت واخلاق سے متعلق محدثین نے پیارے پیغمبر ﷺ کے فرامین کی روشنى میں ہر چیز جمع فرمادی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ خصائل نبوی اردو شرح شمائل ترمذی‘‘ امام ترمذی کی نبی کریم ﷺ کی خصائل وعادات پر مشمتل کتاب شمائل ترمذی کا ترجمہ ہے۔ شمائل ترمذی پا ک وہند میں موجو د درسی جامع ترمذی کے آخر میں بھی مطبوع ہے۔ جسے مدارسِ اسلامیہ میں طلباء کو سبقا پڑھایاجاتا ہے۔ اور اسے شمائل محمدیہ کےنام سے الگ بھی شائع کیا گیا ہے علامہ شیخ ناصر الدین البانی وغیرہ نے اس پر تحقیق وتخریج کا کام بھی کیا ہے ۔اور کئی اہل علم نے اسے اردو دان طبقہ کے لیے اردوزبان میں منتقل کیا ہے ۔ اس کتاب میں امام ترمذی نے نہایت محنت وکاوش وعرق ریزی سے سیّد کائنات ،سيد ولد آدم، جناب محمد رسول ﷺكے عسرویسر، شب وروز اور سفر وحضرسے متعلقہ معلومات کو ا...
مسند حمیدی امام حمیدی کی شہرہ آفاق حدیث کی کتاب ہے۔ اس میں 1360 حدیثیں ہیں، بیشتر مرفوع ہیں،صحابہ و تابعین کے کچھ آثار بھی منقول ہیں، پہلی حدیث ابوبکر صدیق سے مروی ہے۔یہ تصنیف روایت اور راویوں کا ذکر کرنے والی پہلی کتاب ہے ۔اس کتاب میں بیان کی گئی احادیث میں سے امام بخاری نے 96 اور امام مسلم نے 152 حدیثیں لیں ہیں امام حمیدی نےاس کتاب کی ابتدا مسانيد عشرةمبشرہ پھرمہاجرين پھرانصار پہلے مرد اور بعد میں عورتوں کا ذکر کیا ہے۔ زیر نظر کتاب’’مسند حمیدی مترجم ‘‘ کتب احادیث کے معروف مترجم وناشر انصار السنہ ، لاہور کی مطبوعہ ہے یہ ترجمہ مولانا محمد احمد دلپذیر حفظہ اللہ نےکیا ہے اور مفید علمی حواشی کا کام مولانا ابن بشیر حسینوی نےاحادیث کی بڑے عالمانہ اورمحققانہ انداز میں انجام دیا ہے جس میں انہوں نے محدثین کرام ، شارحین حدیث اور علم کے وضاحتی بیانات سے مدد لی ہے،احادیث کی علمی تحقیقی وتخریج کا کام جناب نصیر احمد کاشف نے بڑی دقیق نظر سےانجام دیا ہے ۔نیز انہوں ن...