اسلامی معاشرے میں مسجد اللہ کی عبادت کا مرکز ہے جس کے گرد مومن کی زندگی گھومتی ہے ، اس کی زندگی کا اچھا خاصہ حصہ مسجد میں ہی کٹتا ہے ۔ کیونکہ ہر عاقل ، بالغ اور آزاد مرد کے لیے ضروری ہے کہ وہ دن رات میں پانچ دفعہ مسجد جائے اور اللہ کے ذکر و عبادت سے مسجد کو معمور و آباد رکھے ۔ دنیا کے معمولی درباروں کا حال آپ کو معلوم ہے کہ اپنی حیثیت کے مطابق اس کے کچھ خاص آداب ہوتے ہیں ۔ جن کی بجاآوری ہر اس شخص پر لازم ہوتی ہے جو وہاں آئے ۔ دنیاوی حکام کے اجلاسوں کے آداب جنہیں ہم رات دن اپنی اپنی زندگی میں برتتے ہیں ان کو سامنے رکھ کر ہمیں غور کرنا چاہیے کہ اس دربار کی عزت وقعت کا کیا حال ہوگا جو انسانوں کا نہیں بلکہ ان کے خالق و مالک کا گھر کہلاتا ہے ۔ چناچہ اسی سلسلے میں جمعیت اہل حدیث لندن کی طرف سے یہ کتابچہ شائع کیا گیا ہے ۔ اس میں مسجد کے ان آداب کا ذکر گیا ہے جو قرآن و حدیث میں وارد شدہ ہیں ۔ مثلا مسجد کے من جملہ آداب میں سے یہ ہے کہ اس کی صفائی کا خیال رکھا جائے اس میں لغو اور دنیاوی باتیں نہ کی جائیں ، بلکہ زیادہ سے زیادہ اللہ کا ذکر کیا جائے ، اس میں نیت پاک ہو اور جب گھر سے نکلا ج...