دعا عبادت کا مغز ہے یا عین عبادت ہے۔ دعا کسی بھی وقت کی جا سکتی ہے اور اللہ تعالی سے اس کی مدد مانگی جا سکتی ہے۔لیکن فرض نمازوں کے بعد دعا مانگنے کے حوالے سے اہل علم کے درمیان دو رائے چلی آ رہی ہیں اور دونوں ہی غلو،مبالغے اور تشدد پر مبنی ہیں۔کچھ لوگ فرض نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کو بدعت قرار دیتے ہیں تو کچھ لوگ فرض نماز کے بعد دعا مانگنے کو ضروری اور فرض قرار دیتے ہیں۔یہ دونوں موقف ہی غلو اور تشدد پر مبنی ہیں۔دعا کرنا بھی اللہ تعالی کی عبادت کرنا ہے۔جس پر کوئی بھی کسی قسم کی پابندی لگانا جائز نہیں ہے۔جس وقت کوئی چاہے ،جب چاہے،جس طرح چاہے دعا کرے۔انفرادی دعا یا اجتماعی دعا اس پر کوئی مثبت یا منفی پابندی کا کوئی جواز نہیں ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" فرض نماز کے بعد دعا کی اہمیت "محترم حکیم میاں عبد الرحمن عثمانی صاحب کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے ہمارے معاشرے میں دعا کے حوالے سے پائے جانے والے اسی افراط وتفریط اور غلو سے ہٹ کر ایک تحقیقی و اجتہادی کاوش پیش کی ہے ،جسے جماعت اہل حدیث کے متعدد اہل علم نے بنظر تحسین دیکھا ہے اور اپنی اپنی تقاریظ قلمبن...