کسی بھی زبان کی تعلیم و تعلم کے لیے اس کے قواعد و ضوابط کا علم ہونا نہایت ضروری ہے۔ اسی ضمن میں عربی زبان بھی اس چیز کی متقاضی ہے کہ اس کے قواعد کو اچھی طرح سیکھا جائے تاکہ قرآن و حدیث کے فہم و تفہیم میں آسانی پیدا ہو اور ان کے صحیح معانی و مطالب سمجھنے میں کسی غلطی کی گنجائش باقی نہ رہے۔ علم النحو جو عربی زبان کے قواعد و اصول سے عبارت ہے، دراصل قرآن و حدیث کی خدمت ہے۔ اسی حوالے سے ابو ہشام ریاض اسماعیل نے زیر مطالعہ ایک مختصر، جامع اور سہل رسالہ مرتب کیا ہے، جو طرز قدیم و جدید کا حسین امتزاج ہے۔ قواعد کی تعریفیں بہت آسان انداز میں بیان کی ہیں، چند نئی اصطلاحات متعارف کرائی گئی ہیں، ہر قاعدے کے آخر میں مروجہ مثالوں کے علاوہ قرآنی مثالوں کا اضافہ بھی کر دیا گیا ہے اور بعض جگہ احادیث سے بھی مثالیں دی گئی ہیں۔ اسباق کی ترتیب متداول عربی گرامر کی کتب کے مطابق ہے۔ اس کے علاوہ کتاب کے آخر میں مختلف جملوں کی تراکیب کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ (ع۔م)
احکامِ شریعت سمجھنے کےلیے جہاں دیگر علومِ اسلامیہ کی اہمیت ہے وہاں عربی زبان سیکھنے کے لیے ’’ فن صرف‘‘ کو بنیادی درجہ حاصل ہے ۔جب تک کوئی شخص اس فن میں مہارت تامہ حاصل نہ کرے اس وقت تک اس کے لیے علوم ِاسلامیہ میں دسترس تو کجا پیش رفت ہی ممکن نہیں۔ قرآن وسنت کے علوم سمجھنے کےلیے یہ ہنر شرط ِ لازم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مدارسِ اسلامیہ میں اس فن کو بڑی اہمیت حاصل ہے اور اسی کی تدریس وتفہیم کےلیے درجہ بدرجہ مختلف ادوار میں علمائے کرام نے اس موضوع پر گرانقدر کتابیں لکھیں اور اسے آسان سے آسان تر بنانے کی سعی جمیل کی ۔ زیر نظرکتاب’’ تعلیم الصرف‘‘ محترم ابوہشام ریاض اسماعیل کی تصنیف ہے فاضل مصنف نے اس کتاب میں قواعد عربی زبان (گرامر) کو آسان اور سلیس انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔(م۔ا)