یہ امر شک و شبہ سے بالا تر ہے کہ دنیا میں جس قدر حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی سیرت اقدس پر لکھا گیا ہے ،کسی دوسری ہستی پر نہیں لکھا گیا۔سیرت نگاروں نے آپ ﷺ کی حیات طیبہ کے مختلف گوشوں پر قلم اٹھایا ہے ۔زیر نظر مختصر کتابچے میں نبی کریم ﷺ کے نسب،آپ ﷺ کی پیدائش،آپ کی ذمہ داری،جہاد و اجتہاد،بہترین اعمال،عرفات،منیٰ اور مدینہ میں اپنی امت کے لیے الوداعی باتیں،زندوں اور فوت شدگان کے لیے الوداعی گفتگو اور ان جگہوں پر آپ کی وصیتوں کا ذکر،آپ کے مرض کی ابتداء،سختی اور موت کے وقت اپنی امت کے لیے وصیتیں اور الوداعی باتیں اور آپ کا رفیق اعلیٰ کو پسند کرنا،اس کی وضاحت کہ آپ ﷺ کو شہادت کی موت نصیب ہوئی،ان کی موت کی وجہ سے مسلمانوں کی پریشانی ،آپ کی میراث،آپ کے حقوق ،آپ کی امت پر ذکر کیے گئے ہیں۔ہر بحث کے آخر میں ان سے حاصل شدہ اسباق ،فوائد،عبرتوں اور نصیحتوں کا تذکرہ بھی کر دیا گیا ہے۔