نبی کریم ﷺ کو جو معجزات عطا کیے گئے ان میں ایک اہم معجزہ ’’جوامع الکلم ‘‘تھا، جس کا مطلب یہ ہے کہ گفتگو میں آپ ﷺ الفاظ تو بہت تھوڑے بولتے تھے مگر ان کے معانی اور دلالات بہت وسیع ہوتے۔بعض اہل علم نے خصوصیت سے ان احادیث کو جمع کرنے کی کوشش کی جن میں الفاظ کے اختصار کے ساتھ جامعیت کا یہ وصف بہت واضح اور نمایاں ہے، اس سلسلے میں سب سے پہلے حافظ ابن صلاح رحمہ اللہ نے 26 ایسی احادیث جمع کیں جن میں عقائد،عبادات اور اخلاق و آداب سے متعلق جامع تعلیمات بیان ہوئی ہیں، پھر ان کے بعد امام نووی رحمہ اللہ نے اسی مجموعے میں 16 احادیث کا اضافہ کیا اور یہ 42 احادیث کا مجموعہ ’’اربعین نووی‘‘ کے نام سے بہت مقبول ہوا اور ہر دور میں اسے پڑھا پڑھایا جانے لگا۔امام نووی رحمہ اللہ کی اس مقبول عام کتاب پر کئی علماء نے حواشی و شروح لکھیں۔ حافظ ابن رجب رحمہ اللہ نے اس میں ایک کام یہ بھی کیا کہ 42 حدیثوں کے ساتھ مزید 8 احادیث کا اضافہ کیا اور پچاس احادیث کی تشریح کی جس کا نام انہوں نے ”