انسانی زندگی کے آخری لمحات کو زندگی کے درد انگیز خلاصے سے تعبیر کیا جاتا ہے اس وقت بچپن سے لے کر اس آخری لمحے کے تمام بھلے اور برے اعمال پردۂ سکرین کی طرح آنکھوں کے سامنے نمودار ہونے لگتے ہیں ان اعمال کے مناظر کو دیکھ کر کبھی تو بے ساختہ انسان کی زبان سے درد و عبرت کے چند جملے نکل جاتے ہیں اور کبھی یاس و حسرت کے چند آنسوں آنکھ سے ٹپک پڑتے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’سفر آخرت مع اضافہ علامات حسن خاتمہ و سوء خاتمہ‘‘ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمٰن العریفی حفظہ اللہ کے تحریرہ کردہ عربی رسالہ بعنوان رحلة الي السماء کا اردو ترجمہ ہے۔ فاضل مصنف نے اس کتاب میں قرآن و سنت اور واقعات کی روشنی میں مسلمانوں کو فکر آخرت کی ترغیب دی ہے اور موت کے وقت اور موت کے بعد کس کے ساتھ کیسے حالات پیش آنے والے ہیں ،ان کی نشاندہی کی ہے تاکہ انسان اس آنے والی زندگی کو یاد رکھے۔ اس دن کام آنے والے نفع بخش اعمال سرانجام دے کر کامیابی و کامرانی سے ہمکنار ہو اور آخرت کی پہلی منزل قبر سے لیکر قیامت کے دوسرے سارے مراحل آسانی سے طے ہو سکیں۔(م۔ا)