کسی آدمی کی وہ بات ماننا،جس کی نص حجت ِشریعہ،قرآن و حدیث میں نہ ہو،نہ ہی اُس پر اجماع ہو اور نہ وہ مسئلہ اجتہادی ہو تقلید کہلاتا ہے ۔ تقلید اور عمل بالحدیث کے مباحث صدیوں پرانے ہیں ۔زمانہ قدیم سے اہل رائے اور ہل الحدیث باہمی رسہ کشی کی بنیاد ’’ تقلید‘‘ رہی ہے موجودہ دور میں بھی عوام و خواص کے درمیان مسئلہ تقلید ہی موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ حالانکہ گزشتہ چند دہائیوں میں تقلیدی رجحانات کے علاوہ جذبۂ اطاعت کو بھی قدرے فروغ حاصل ہوا ہے ۔ امت کا درد رکھنے والے مصلحین نے اس موضوع پر سیر حاصل بحثیں کی ہیں اور کئی کتب تصنیف کیں ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ تحفۃ المناظر یا تناقضات المقلدین‘‘ شیخ ابو محمد امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ تعالیٰ نے منظور مینگل کی کتاب( تحفۃ المناظر) کے رد میں ایک تحقیقی رسالہ تصنیف کیا ہے۔ شیخ ابو محمد حفظہ اللہ نے اس میں احناف کے تناقضات کا محققانہ جائزہ پیش کیا ہے۔ (م۔ا)