کسی بھی زبان کو سیکھنے کے لئے نحو و صرف و گرائمر کی اہمیت محتاج بیان نہیں۔ خصوصاً عربی زبان جو قرآن و حدیث کی زبان ہے جسے فصاحت و بلاغت میں بلاشبہ تمام زبانوں پر فوقیت و برتری حاصل ہے۔ چنانچہ ہر دور میں ارباب علم و فن اس زبان کی خدمت کیلئے ’’مختلف قسم کی چھوٹی بڑی کتب تصیف و تألیف کی ہیں۔ اسی سلسلہ کی ایک ساتویں صدی ہجری میں ابن مالکؒ کی ’’الفیہ‘‘ ہے اور اس کی شرح علامہ ابن عقیل نے تحریر فرمائی ہے جو ’’شرح ابن عقیل‘‘ کے نام سے معروف ہے۔ یہ متن و شرح بیشک علم نحو و صرف کی عظیم الشان اور فقید الثال خدمت ہے خصوصاً بلاد عرب میں اس کتاب کو جو پذیرائی حاصل ہوئی ہے وہ کسی سے مخفی نہیں ہے سینکڑوں برس سے یہ کتاب مدارس و جامعات میں شامل و عجم نصاب ہے اس میں علم نحو کی تمام اہم جزئیات کا احاطہ کیا گیا ہے نیز مسائل کو آیات قرآنیہ، احادیث مبارکہ، عربی زبان کے محاورات و ضرب الأمثال فصیح و بلیغ اشعار سے مدلّل و مبرہن کر کے آراستہ کیا گیا ہے چونکہ مذکورہ کتاب اور اس کے حواشی عربی زبان میں ہیں جن سے استفادہ عجمی طلبہ کے لئے قدرے دشوار...
کسی بھی زبان کو سیکھنے کے لئے نحو و صرف و گرائمر کی اہمیت محتاج بیان نہیں۔ خصوصاً عربی زبان جو قرآن و حدیث کی زبان ہے جسے فصاحت و بلاغت میں بلاشبہ تمام زبانوں پر فوقیت و برتری حاصل ہے۔ چنانچہ ہر دور میں ارباب علم و فن اس زبان کی خدمت کیلئے ’’مختلف قسم کی چھوٹی بڑی کتب تصیف و تألیف کی ہیں۔ اسی سلسلہ کی ایک ساتویں صدی ہجری میں ابن مالکؒ کی ’’الفیہ‘‘ ہے اور اس کی شرح علامہ ابن عقیل نے تحریر فرمائی ہے جو ’’شرح ابن عقیل‘‘ کے نام سے معروف ہے۔ یہ متن و شرح بیشک علم نحو و صرف کی عظیم الشان اور فقید الثال خدمت ہے خصوصاً بلاد عرب میں اس کتاب کو جو پذیرائی حاصل ہوئی ہے وہ کسی سے مخفی نہیں ہے سینکڑوں برس سے یہ کتاب مدارس و جامعات میں شامل و عجم نصاب ہے اس میں علم نحو کی تمام اہم جزئیات کا احاطہ کیا گیا ہے نیز مسائل کو آیات قرآنیہ، احادیث مبارکہ، عربی زبان کے محاورات و ضرب الأمثال فصیح و بلیغ اشعار سے مدلّل و مبرہن کر کے آراستہ کیا گیا ہے چونکہ مذکورہ کتاب اور اس کے حواشی عربی زبان میں ہیں جن سے استفادہ عجمی طلبہ کے لئے قدرے دشوار...