کل کتب 28

دکھائیں
کتب
  • 26 #5518

    مصنف : ایس ایم شاہد

    مشاہدات : 16404

    پاکستانی معاشرہ اور ثقافت

    (پیر 28 مئی 2018ء) ناشر : ایورنیو بک پیلس لاہور
    #5518 Book صفحات: 545
    معاشرہ افراد کے ایک ایسے گروہ کو کہا جاتا ہے کہ جس کی بنیادی ضروریات زندگی میں ایک دوسرے سے مشترکہ روابط موجود ہوں اور معاشرے کی تعریف کے مطابق یہ لازمی نہیں کہ انکا تعلق ایک ہی قوم یا ایک ہی مذہب سے ہو۔ جب کسی خاص قوم یا مذہب کی تاریخ کے حوالے سے بات کی جاتی ہے تو پھر عام طور پر اس کا نام معاشرے کے ساتھ اضافہ کردیا جاتا ہے جیسے ہندوستانی معاشرہ ، مغربی معاشرہ یا اسلامی معاشرہ۔ اسلام میں مشترکہ بنیادی ضروریات زندگی کے اس تصور کو مزید بڑھا کر بھائی چارے اور فلاح و بہبود کے معاشرے کا قرآنی تصور، ایک ایسا تصور ہے کہ جس کے مقابلے معاشرے کی تمام لغاتی تعریفیں اپنی چمک کھو دیتی ہیں۔ معاشرے کے قرآنی تصور سے ایک ایسا معاشرہ بنانے کی جانب راہ کھلتی ہے کہ جہاں معاشرے کے بنیادی تصور کے مطابق تمام افراد کو بنیادی ضروریات زندگی بھی میسر ہوں اور ذہنی آسودگی بھی۔ اور کسی بھی انسانی معاشرے کو اس وقت تک ایک اچھا معاشرہ نہیں کہا جاسکتا کہ جب تک اس کے ہر فرد کو مساوی انسان نہ سمجھا جائے، اور ایک کمزور کو بھی وہی انسانی حقوق حاصل ہوں جو ایک طاقتور کے پاس ہوں، خواہ یہ کمزوری طبیعی ہو یا مالیاتی یا کسی اور...
  • 27 #5208

    مصنف : احمد غزالی

    مشاہدات : 4345

    چولستان

    (منگل 20 فروری 2018ء) ناشر : الفیصل ناشران وتاجران کتب، لاہور
    #5208 Book صفحات: 450
    بے آب و گیا ہ صحرائے چولستان جو کسی زمانے میں بین الاقوامی تجارتی گزر گاہ تھا اور تجارتی قافلوں کی حفاظت کے لئے دریائے ہاکڑا کے کنارے جیسلمیر کے بھٹی راجاﺅں کے دور حکمرانی 834ہجری میں تعمیر ہونے والا قلعہ ڈیراور جو اپنے اندر کئی صدیوں کے مختلف ادوار کی تاریخ سموئے ہوئے ہے۔ اس قلعہ کو نواب صادق محمد خاں اول نے والئی جیسلمیر راجہ راول رائے سنگھ سے فتح کیا جس وقت قلعہ ڈیراور عباسی خاندان کی ملکیت بنا تو عباسی حکمرانوں نے قلعہ کے تمام برج پختہ اینٹوں سے تعمیر کروا کر اس قلعہ کا ہر برج اپنے ڈیزائن میں دوسرے سے جدا ڈیزائن میں کیا ۔ قلعہ کے اندر شاہی محل ،اسلحہ خانہ ، فوج کی بیرکیں اور قید خانہ بھی بنایا گیا تھا ۔ قلعہ کے مشرقی جانب عباسی حکمرانو ں نے ایک محل بھی 2منزلہ تعمیر کرایاجہاں تاج پوشی کی رسم اد اکی جاتی تھی۔ اس وقت قلعہ اپنی شان و شوکت کے ساتھ موجود تھا ۔ ریاست بہاولپور کا پاکستان سے الحاق ہونے کے بعد اور والئی ریاست بہاولپورعباسیہ خاندان کے آخری فرمانروا نواب سر صادق محمد خاں خامس عباسی مرحوم کی وفا ت کے بعد چولستان کے وارثوں اور حکمرانوں کی عدم توجہی اور سی ڈی اے کے منہ زور عملہ ک...
  • 28 #5654

    مصنف : ڈاکٹر محمد مظفر الدین فاروقی

    مشاہدات : 10309

    ہندوستان میں مسلم دور حکومت کا خاتمہ اسباب و علل

    (ہفتہ 29 دسمبر 2018ء) ناشر : ایم آر پبلی کیشنز نئی دہلی
    #5654 Book صفحات: 122
    مغلیہ سلطنت 1526ء سے 1857ء تک برصغیر پر حکومت کرنے والی ایک مسلم سلطنت تھی جس کی بنیاد ظہیر الدین بابر نے 1526ء میں پہلی جنگ پانی پت میں دہلی سلطنت کے آخری سلطان ابراہیم لودھی کو شکست دے کر رکھی تھی۔ مغلیہ سلطنت اپنے عروج میں تقریباً پورے برصغیر پر حکومت کرتی تھی، یعنی موجودہ دور کے افغانستان، پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے ممالک پر مشتمل خطے پر انکا دور دورہ تھا۔خاندان مغلیہ کے کل پندرہ بادشاہ ہوئے۔ ان میں سے پہلے چھ طاقتور اور واقعی بادشاہ کہلانے کے مستحق تھے۔ مغلیہ خاندان کے ان زبردست بادشاہوں میں اورنگزیب آخری تھا۔اورنگزیب 49سال تک حکمران رہا لیکن اس کے بعد کوئی بھی ایسا شخص نہ تھاجو مغلیہ سلطنت کو سنبھال سکتا۔ اورنگزیب کے بارے میں کہاجاتا ہے کہ اس نے راجپوتوں،سکھوؤں، مرہٹوں اور تمام غیر مسلم اقوام کے ساتھ زیادہ اچھا سلوک نہ کیا جس کی وجہ سے مغل تنہا ہوتے گئے۔اورنگزیب کے جانشین سلطنت کو نہ سنبھال سکے اور ایک وقت آیا کہ ایک مغل شہزادے فرخ سیار نامی بادشاہ نے سید بھائیوں کی مدد سے حکومت پر قبضہ کرلیا ۔ فرخ کے بعدسید بھائیوں نے 18سالہ لڑکے محمد شاہ کو بادشاہ بنانے میں کردار ادا کیاجس...
< 1 2 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 43208
  • اس ہفتے کے قارئین 340186
  • اس ماہ کے قارئین 1393686
  • کل قارئین110715124
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست