امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ ایک اہم ترین عبادت ہے، بلکہ وراثت نبوت کی ایک واضح تصویر ہے۔ لیکن ابلیس نے بہت سارے لوگوں کو بایں طور دھوکہ میں ڈال رکھا کہ ذکر واذکار، قراءت وتلاوت، نماز وروزہ اور دنیا سے بےرغبتی اور لاپرواہی ولاتعلقی وغیرہ جیسے کام انجام دینے کو، ان کے سامنے آراستہ کر کے پیش کردیا اور امر بالمعروف اورنہی عن المنکر والی عبادت کو بےقیمت وبےوقعت بنا کر رکھ دیا اور ان کے دل میں اس کی ادائیگی کا خیال تک نہیں آنے دیا۔ جبکہ ایسے لوگ وارثین انبیاء یعنی علماء کے نزدیک لوگوں میں سب سے کم تر درجہ کے دین والے ہوتے ہیں کیوں کہ دین نام ہے اللہ کا حکم بجا لانے کا، اس لیے اپنے اوپر واجب اللہ کے حق کو پامال کرنے والا اللہ اور اس کے رسول کی نظر میں معصیت اور گناہ کے کام کرنے والے سے زیادہ خراب ہے کیوں کہ حکم کی پامالی، منہی عنہ (روکے گئےکام) کے ارتکاب سے زیادہ بڑا جرم ہے ۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا سماجی تعلقات کو صحتمند بنانے میں اہم کردار ہوتا ہے۔ اسلام میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ اسلام کے مقاصد کے حصول کو امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا کردار اور اہمیت اس قدر زیادہ ہے کہ قرآن کریم کی متعدد آیات میں اس کو بیان کیا گيا ہے یہاں تک کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی وجہ سے ہی مسلمانوں کو سب سے بہترین امت قرار دیا گيا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "روشنی "محترم حاجی محمد ابراہیم مہتمم جامع مسجد مبارک اہل حدیث شالا مار ٹاون لاہور کی کاوش ہے ،جس میں انہوں نے خیروبھلائی کو اپنانے اور شر وبرائی سے بچنے کے موضوع پر متعدد واقعات قلم بند کئے ہیں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو نیکی کرنے کی توفیق دے۔آمین(راسخ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
انتساب |
|
3 |
پیش لفظ |
|
5 |
دعا کیسے قبول ہوتی ہے |
|
8 |
ایمان داروں کا واقعہ |
|
21 |
حضرت عثمان ؓ |
|
34 |
فتوحات |
|
36 |
حضرت عثمان ؓکی شہادت |
|
40 |
شہادت اور اس کے نتائج |
|
50 |
حضرت نوح ؑ کا واقعہ |
|
61 |
قصہ حضرت یونس ؑ کا |
|
65 |
حضرت ہاجرہ ؓ کا واقعہ |
|
71 |
واقعہ حضرت ایوب ؑ کا |
|
83 |
ترجمہ سورہ والعصر |
|
97 |
حرف آخر |
|
127 |