#2816

مصنف : میاں مسعود احمد بھٹہ

مشاہدات : 7247

قوانین الحدود و تعزیرات

  • صفحات: 679
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 16975 (PKR)
(بدھ 26 اگست 2015ء) ناشر : آہن ادارہ اشاعت و تحقیق لاہور

ساری کائنات کا خالق ،مالک اور رازق اللہ تعالی ہے۔وہی اقتدار اعلی کا بلا شرکت غیرے  مالک اور انسانوں کا رب رحیم وکریم ہے۔انسانوں کے لئے قوانین حیات مقرر کرنا اسی کا اختیار کلی ہے۔اس کا قانون عدل بے گناہ افراد میں اطمینان خاطر پیدا کرتا ہے اور بڑے جرائم پر اس کی مقرر کردہ سخت سزائیں مجرموں کو ارتکاب جرم سے روکنے ،انہیں کیفر کردار تک پہنچانے اور دوسرے افراد کے لئے عبرت وموعظت کا سامان مہیا کرنے کا باعث ہیں۔اسلامی قانون عدل وانصاف کی ضمانت فراہم کرتا ہے،معاشرتی حقوق کا تحفظ کرتا ہے اور عزت وحرمت کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔انسانوں اور رب کے باہمی تعلق کا تقاضا یہ ہے کہ اللہ کے قوانین کے نفاذ کے نتیجے میں زندگی میں وہ راحت،آرام اور آسائشیں پیدا ہوں جن کا قرآن حکیم میں بار بار وعدہ کیا گیا ہے۔جس نسل نے تخلیق پاکستان میں حصہ لیا ،اس کے لئے پاکستان میں اسلامی قوانین کا نفاذ ایک سہانا خوان اور جنت گم گشتہ کا حصول تھا۔،لیکن عجیب بات یہ ہے کہ اسلامی قوانین کے نفاذ کے بعد معاشرے سے فیڈ بیک ملتی ہے وہ کسی طرح حوصلہ افزاء نہیں ہے۔اس لئے اس امر پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ کیا معاذ اللہ خدائی قوانین اپنی تاثیر کھو چکے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب " قوانین الحدود وتعزیرات"محترم میاں مسعود احمد بھٹہ ایڈووکیٹ صاحب کی کاوش ہے جوپاکستان میں موجود حدود آرڈیننس کی تاریخ وتدوین اور  تفصیلات  پر مبنی ایک جامع دستاویز ہے جس میں کوشش کی گئی ہے کہ قرآن ،سنت اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں حدود آرڈیننس کا جائزہ لیا جائے کہ کون سی دفعہ کس حد تک الہامی قانون  سے ہم آہنگ ہے اور کون سی نہیں ہے۔بارگاہ الہی میں دعا ہے کہ اللہ تعالی مملکت پاکستان میں اسلامی نظام کو نافذ فرمائے اور اس کے لئے راستے آسان فرمادے۔آمین(راسخ)

عناوین

 

صفحہ نمبر

مقدمہ

 

 

فہرست

 

 

1۔حرف آغاز

 

1

2۔ مقدمہ ۔ حدود تعزیرات

 

2

3۔ نفا ذ حد ود کا اجمالی جائزہ

 

7

(باب اول )

 

 

4۔ حدود کیا ہیں ؟

 

11

1۔ حدود کی تعریف

 

11

2۔ عقوبات کی اقسام

 

20

3۔ حد زنا

 

24

4 ۔ حد سر قہ

 

24

5۔ حد شراب

 

26

6۔ حد  ر ہز نی

 

26

7۔ حد قذف

 

27

8۔ حدود کے نفاذ میں احتیاط

 

29

9۔ حدود کے ضا بطے

 

30

10۔ حد کا ثبوت

 

33

11۔ شہادت میں تقسیم ا صناف

 

38

12۔ نصاب شہادت

 

39

13بچوں اور عورتوں کی گواہی

 

46

14۔ جھوٹے گواہوں پر قذف

 

51

5۔ نظام قضا

 

55

1۔ قاضی کے ا وصاف

 

55

6۔ مروجہ قوانین اور مبا حث

 

57

7۔ تجاویز برائے اصلا ح نظام عدل ( الحدود)

 

58

1۔ الگ ادارہ کا قیام

 

58

2۔ الگ ادارہ کا قیام

 

58

3۔ مبا حث لا حاصل

 

59

4۔ سیکو لرازم کے چھید بند کریں

 

60

(باب دوم)

 

 

8۔ حد سر قہ ا ٓرڈ یننس ( ابتدائیہ )

 

62

9۔ دفعہ ( 1) مختصر عنوان

 

63

10دفعہ (2) تعر یفات

 

63

1۔ با لغ کی ا قسام ، دور دیگر قوانین

 

66

2۔ مجاز میڈیکل ا ٓفیسر

 

70

3۔ حد اور اس کی اقسام

 

72

4۔ حرز

 

73

5۔ عمر قید

 

74

6۔ نصاب

 

75

7۔ تعز یر

 

75

11۔  دفعہ (3) قوانین پر غالب

 

76

12۔ دفعہ (4) چوری کی اقسام

 

79

13۔ دفعہ ( 5) چور ی مستو جب حد

 

80

1۔ قرآن کے ا حکامات

 

81

2۔ مفسرین کے نظریات

 

83

3۔ باطل نظریات

 

84

4۔ مغربی مفسرین کے نظریات

 

85

5۔قبل از اسلام نفاذ

 

86

6۔ عادی چور

 

87

7۔ قطع ید کیوں ؟

 

88

8۔ شرائط حد سرقہ

 

89

9۔ چو رسے نسبت

 

90

10۔مال سے مسرو قہ سے نسبت

 

90

11۔ حرز سے نسبت

 

92

12۔ شکار شخص کی نسبت

 

93

13۔ حر ز کی اقسام

 

93

خفیہ طور پر

 

95

14۔ دفعہ (6) نصاب

 

95

1۔ نصاب کی روایات

 

97

2۔ فقہا کے نظریات

 

100

3 نصاب بطور شر ط

 

101

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 11402
  • اس ہفتے کے قارئین 251116
  • اس ماہ کے قارئین 1279281
  • کل قارئین96931125

موضوعاتی فہرست