#4099

مصنف : اختر عباس

مشاہدات : 6472

قابل رشک ٹیچر جس کا سب احترام کریں

  • صفحات: 256
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 10240 (PKR)
(منگل 29 نومبر 2016ء) ناشر : ہائی پوٹینشل بکس، لاہور

انسان کی پہلی درسگاہ ماں کی گود ہوتی ہے اور پھر ماں اپنے جگر کا ٹکڑا استاد کے حوالے کر دیتی ہے اور استاد اس کے لئے پوری دنیا کو ایک درسگاہ بنانے کی طاقت رکھتا ہے۔ باپ بچے کو زمین پر قدم قدم چلنا سکھاتا ہے ، استاد اسے دنیا میں آگے بڑھنا سکھا تاہے۔ استاد کا کردار معاشرے میں بہت اہم ہے۔معلّمی وہ پیشہ ہے جسے صرف اسلام میں نہیں بلکہ ہر مذب اور معاشرے میں نمایاں مقام حاصل ہے۔تاریخ گواہ ہے کہ جس قوم نے بھی استاد کی قدر کی وہ دنیا بھر میں سرفراز ہوئی۔ امریکہ، برطانیہ، جاپان، فرانس، ملائیشیا، اٹلی سمیت تمام ترقی یافتہ ممالک میں جو عزت اور مرتبہ استاد کو حاصل ہے، وہ ان ممالک کے صدور اور وزرائے اعظم کو بھی نہیں دیا جاتا کیوں کہ یہ لوگ جانتے ہیں کہ استاد مینار نور ہے، جو اندھیرے میں ہمیں راہ دکھلاتا ہے۔ ایک سیڑھی ہے، جو ہمیں بلندی پر پہنچا دیتی ہے۔ یک انمول تحفہ ہے، جس کے بغیر انسان ادھورا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں حضور کو بحیثیت معلم بیان کیا اور خود نبی کریم ﷺنے بھی ارشاد فرمایا کہ ”مجھے معلم بنا کر بھیجا گیا ہے” امیر المومنین حضرت عمر فاروق سے پوچھا گیا کہ اتنی بڑی اسلامی مملکت کے خلیفہ ہونے کے باوجود ان کے دل میں کوئی حسرت ہے، تو آپ نے فرمایا کہ ”کاش میں ایک معلم ہوتا’۔ استاد کی عظمت و اہمیت اور معاشرے میں اس کے کردار پر علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کہتے ہیں کہ استاد دراصل قوم کے محافظ ہیں، کیونکہ آئندہ نسلوں کو سنوارنا اور ان کو ملک کی خدمت کے قابل بنانا انہیں کے سپرد ہے”۔علامہ محمداقبال کے یہ الفاظ معلم کی عظمت و اہمیت کے عکاس ہیں۔”استاد در اصل قوم کے محافظ ہیں۔زیر تبصرہ کتاب" خود شناس وخود آگاہ قابل رشک ٹیچر ، جس کا سب احترام کریں!" محترم اختر عباس صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے استاد کے مقام ومرتبے کو بیان کرتے ہوئے اس کی ذمہ داریوں اور صفات پر روشنی ڈالی ہے کہ ایک استاد کو کیسا ہونا چاہئے۔(راسخ)

عناوین

صفحہ نمبر

ابتدائیہ :پہلی بات

19

باب اول :خودشناسی کالمحہ

33

باب دوم :خوشناسی ایک دلچسپ تصور تصور نفس/تصور ذات

39

تصو ر نفس

40

انسانی زندگی کےچار حصے

41

جسمانی خوشناسی

41

ساری عمر پالتو کتے کاشوق

42

جانوروں سےممتازکرنے والی صلاحیت

44

سماجی خودشناسی

45

تخلیقی خود شناسی

47

تخلیقی خود شناسی کیسے جنم لیتی ہے

49

روحانی خودشناسی

51

اچھی بری صحبت کافرق سمجھ آتا ہے

53

والدین کےآگے بولنے کی ہمت اوران سےمحبت

53

جسم بڑی بڑی تبدیلیاں اورروح کی مضبوطی

54

روحانی خودشناسی کی مضبوطی اورخوب صورتی

57

کسی کی ناک خاک آلود ہوگی

58

روحانی تصورات صرف دنیا تک محدود نہیں ہوتے

60

خودآگاہی رکھنے والے کاذکر کیسےہوگا

60

باب سوم :تصورکامیابی کاتعین

61

خود شناس استاذ کی شخصیت کیسے آزاد نہ ہوتی ہے

62

عظمت کے جھوٹے احساس سےبھرے لوگ

64

خودآگاہی کے خلاف مزاحمت کی چھ وجوہات

66

پاپی دل کیسے مان جائے

66

خودشناسی پہ دل کیوں نہیں مانتا

67

خود آگاہی کیوں اورکہاں ضروری ہے

67

خود آگاہی کی ترقی

68

شخصی احترام کی ضرورت اورفرق

68

باب چہارم :ہم اپنا فائدہ کیوں نہیں کرسکتے احتساب نفس

71

خوداحتسابی کاایک پسندید ہ پہلو

73

آسان اورقابل عمل کاطریقہ

73

صوفی تبسم کی اصل شہرت کچھ اورتھی

74

باباجی نوروالے کی حیران کرنے والی بات

75

خود احتسابی کیسے فائدہ پہنچاتی ہے

76

اپنی سونے جیسی خوبیوں سےبےخبر لوگ

77

تصور احتساب کےدوحصے

77

اپنی غلطی نہ ماننےوالے لوگ

78

کچھ لوگوں کوحتساب نفس  کافائدہ کیوں نہیں ہوتا

79

خود احتسابی۔زندگی کےمقاصد کےحصول میں کیسے معاون بنتی ہے

79

وزیر جب اپنی بےعزتی کاسن کرروپڑے

79

خوداحتسابی ایک خوابیدوقوت

80

خود احتسابی ایک آسان راستہ یہ بھی ہے

80

سقراط کی کہی خوبصورت بات

81

مجھے اس پر ضرور حیرت ہوتی

82

خودآگا ہ اورخود بین عظیم لوگوں کی دنیا

83

عظیم شخصیات جوگمنامی کےگھاٹ اتر گئیں

84

اللہ کے رسول کافرمان ،احتساب نفس کی پوری کتاب

84

باب پنجم :بے عزتی سے بہت فرق پڑتا ہےجناب ۔۔۔عزت نفس تکریم ذات

85

بارہ سالہ بچی کاتصور عزت نفس

87

انسان کی سب سے بڑی دولت

88

نگاہوں سےکرنے کاخوف

88

آنحضور ﷺ کےسامنے شرمندگی

89

کمرہ امتحان میں کیاگیا ایک تجریہ

89

عزت نفس کی کمی کااظہار کیسے ہوتاہے

90

انکی ہر جگہ بےعزتی ہوتی رہی

91

کتنے ہیں جن کی بےعزتی نہیں بری نہیں لگتی

92

بےعزتی سے بہت فرق پڑتا ہے جناب

93

اندھی زندگی گزارنے کافیصلہ کیوں ہوتا ہے

93

اپنی عزت اپنےہاتھ

94

آپ کواپنی عزت نفس کی کتنی ضرورت ہے

94

انسانی کردار کی کچھ منزلیں

95

باب ششم :خوف کوہرانا انسان نہیں ۔۔تصور خو ف

97

خودشاسی کادشمن

98

شخصیت کی روح کھینچنے والا

99

یہ خیال سوفیصد غلط ہے

99

بےخوفی کا فیض پانے والے

100

خوف کوہرانا آسان نہیں ہے

103

شہری اوردیہی بچوں کےالگ الگ خوف

103

سوچنے ایک بچے کی شخصیت کس کس خوف کاسامنا نہیں کرتی

104

چھپکلی کاخوف کیسے دور ہوا؟

104

بچپن کابہادر ہی بہادری دکھاتا ہے

105

تکلیف کاسامنا کیوں کرناپڑتا ہے

106

پشاور آرمی سکول کےبچوں کی شہادت خوف کیوں نہ بن سکی

107

خوف کی دوسری قسم فوبیاز

110

خوف ،سوچ ،صلاحیت اورقوت کومتاثر کرتا ہے

111

جب میں ڈوبتے بچا

112

گھوڑے سےگرنے کاخوف آج تک نہیں گیا

113

استاذ سےڈرنے والے پر کی بیتتی ہے

114

عادات ہی نہیں راز اور خوف مشتر ک ہوجاتے ہیں

114

عزت صرف لڑکیوں کی نہیں ہوتی

114

خوف کب کب منفی جذبات میں ڈھلنے لگتا ہے

115

شخصیت مسخ ہونے سےکیسے  بچے گی؟

115

غلطی انسان کےبس میں نہیں

116

کوئی اچھا لگے تو فیصلہ کس بنیاد پر کرتے ہیں

117

وہ توخوف سےمرنے والے ہوگئے

118

پیرصاحب کی مانوورنہ مارے جاؤ گے

119

قیامت کےخوف سےوہ ذہنی تواز ن کھوبیٹھا

120

ان مذہبی باتوں کاخوف  جن کی ابھی عمر نہیں آئی

120

غزہ کی خوف زدہ کرنے والی شام

121

ابو بیگ پر پتہ کیو ں لکھتے

121

باب ہفتم :اللہ ویسا ہےجیسے آپ سوچتے ہو تصور خالق

123

ابھی اس کی کائناتوں کاشما ر ممکن نہیں

126

انکار کرنے والوں کی زندگی

127

مغرب کی اندھی پیروی کرنےوالے بیچار ے دانشور

127

قبرستان میں گزری ایک رات

128

حضرت عائشہ ؓ کیوں رودیں

130

کیوں تمہارے دل کی کیا کیفیت ہے

131

میں نےمحسوس کیاکہ میرے گال گیلے ہورہے ہیں

131

ایک مختصر سی بات نےایمان کامزہ  چکھا دیا

133

انہی کی وجہ سےاحادیث سےتعارف ہوا

133

خداکاحسن سلوک

134

اس شرخ لائن کی طرف قدم ہی نہیں بڑھانا

135

یوں وہ سارے متکبر لوگوں کا سردار بن گیا

136

اللہ کےرسول اللہ ﷺ  کاخصوصی شکریہ

137

اس واقعہ نےمجھے اندرسے ہلاکر رکھ دیا

138

بدقسمتی سےمزنگ بڑے بڑے گڑ بڑگوٹالا کاموں کامرکز

139

اللہ صرف پاکیزہ مال ہی قبول کرتاہے

140

بندہ جب تک رزق پورا نہیں  کر لیتا موت نہیں آتی

141

سر!سارے شارٹ کٹ رزق حرام  سے کیوں جڑے ہیں

141

بچوں  کی عزتیں لوٹنے والے بدبخت

143

خبردار ہر بادشاہ کی ایک چراگا ہ ہے

144

یہ کوئی کتابی باتیں نہیں ہیں

144

کردار اللہ کی قربت کااظہار

145

شخصیت کب مضبوط ہوتی ہے

145

ان کےمحبوب نےانہیں کہاں جوڑدیا

146

عبداللہ بن عباس ﷜ کودانش کیسے عطا ہوئی

146

چھوٹی سی عمر میں خلفائے راشدین کےمشیرخاص

147

جامعہ عباس ﷜ کےاکیلے استاد

147

عبداللہ بن عباس ﷜ کی محبت پر تومجھے رشک آتا ہے

148

معمولی واقعات کاغیر ضرور ی اثر

148

گھر کےدروازے پر آم کی پیٹیا ں

149

میری سفارش میرےاللہ جی !

151

ایک دھوکے کاماجرا

152

رب نے ایک نقصان چپکے سےمیری جھولی میں ڈال دیا

153

اشفاق صاحب کےساتھ زاویہ

154

اللہ ویسا ہے جیسے  آپ سوچتے ہو

155

ذکر الہی اورتقرب الہی

155

پھر اللہ محبت کرنے لگتاہے

156

اللہ کی محبوبیت سےدنیا میں محبوبیت

156

اللہ سے ڈرنا اورخوف کھاناکیا ہے

157

دانائی کی اصل اللہ کاخوف ہے

158

یہ مت  کہوخدا اسے میری مشکلیں بڑی ہیں

160

کیا خوف دعا ہے

161

باب ہشتم :خودشناسی کاشجر سایہ دار

163

ظرف طلب اورعلم کےمطابق اضافہ اورکمی

168

خودشناسی کی مرجھائی شاخیں

169

تصور ذات کو بدلے بغیر کسی کےرویے کونہیں بدلا جاسکتا

170

سرمجھے گائیڈ کردیں کہ انٹرویو کیسے دوں

171

یہ خود شناسی کی بدترین مثال مانی جاتی ہے

172

خود شناسی کیرئیر اورکردار کی کنجی

173

آپ کےاعتقادات کےنظام میں  کیا شامل ہے

173

ہرکام میں آپ کی کارگردگی کیسی ہے

174

جیسامحسوس کرتے ہیں ویسا ہی عمل کرنےلگتے ہیں

174

دونوں ایڈیٹرز کےخواب پورےہوئے

175

یہ کام مرنے لیے صرف ایک ناسک نہیں تھا

177

کیا مجھے یال آخر اپنے ابوجی اورداد جی جیسا بننا ہے

178

خودشناسی میں سفید اورکالے پتھروں کامقابلہ

179

کیسے بدلتی ہے بڑی سوچ کمزور زندگیوں کو

180

اس کااستادایک خاکروب تھا

182

کبھی جوآپ گرجائیں

182

بی کام کےڈی موٹی دیتڈطلباء

184

اس کےبنا چار ہ نہیں

184

چشتیاں میں سوشل ورک پر اعتراض

184

لاہورمیں پہلاعوامی میلہ

185

آپاں کیڑا افسر لگنا ں اے

187

سکول کی سطح  پر اس تصور کو کیوں سمجھا جائے

188

امام ابن تیمیہ نے قیدخانے میں کیا کہا؟

188

ایسے میں حاضری کےسوجھتی ہے

189

اقبال سےنہیں ملےتو ان کےدرودیوار سےہی سہی

192

باب نہم :خودشناس فلسفی استاد سقراط موت سے پہلے کیا بولا

197

ایتھنز   ے کے لوگ فلاسفرکی باتوں اورتحقیق کےشوقین تھے

198

سقراط اس مقام بر بیٹھ کر لوگوں کےساتھ دیوی

199

حسد اورخوف دنیا میں فساد پیدا کردیتا ہے

200

اسپار ٹانے جنگ میں شکست دی اورایتھنز کی اینٹ سےاینٹ بجادی

200

اس کی گفتگو کےانداز سے ذہانت ٹپکتی تھی

201

سقراط کےتمام شاگردوں میں بات کرنےاور پوچھنےکاحوصلہ ملتاہے

201

کائنات میں تعلیم کایہ طریقہ بھی سقراط سےشروع ہوا ہے

202

یہ الزام کس قدر دلچسپ ہے کہ سقراط خداپر یقین نہیں رکھتا

202

خدا کرےسقراط ظلم کاشکار ہونےوالا آخری انسان ہوتا

203

انسان اپنے کردار کاخودمنصف

203

تم لوگ میرےقتل کے بعد میر انعم البدل نہ پاسکو گے

204

میر ی مثال ایک ٹو مکھی کی ہے

204

کم یازیادہ دیر زیادہ رہنا کوئی حقیقت نہیں رکھتا

205

بےاصول کےراج پاٹھ میں اصولوں کاقتل سب سے پہلے

205

میں التجا کروں گا  نہ ہی گڑگڑاؤں گا

206

عزت نفس سب سے مقدم ہے

206

اے ایتھنز والوں یہی اوباش کل تم پر میرے قتل کاالزا م رکھیں گے

206

مجھے اپنے اسلوب میں بات کرکے مرناکیوں قبول ہے

207

موت کےقریب کیاقدرت پیغمبر انہ قوت عطاکرتی ہے

208

عظمت وشرافت کیا ہے

208

میری موت الفاقیہ نہیں ہے

209

مجھے اپنے قاتلوں سے کیوں ناراضی نہیں ہے

209

ایتھنز والو !تم ان کو خود سزا دینا

209

تم ان سب کواسی طرح ستاؤ جیسے میں نے تمہیں ستایا

210

میرے رخصت ہونے کاوقت آن پہنچا

210

ایسے استاد جس عہد میں بھی ہوں گےیاد رکھے جائیں گے

211

باب دہم : دلوں میں جگہ کیوں نہیں بنتی ؟؟؟

213

آپ نےکبھی جاناہی نہیں کہ مجھے اس سےمانگنا کیا ہے

214

جنت میں لوگ فارغ تو نہیں بیٹھنے ہوں گے

216

جس سے محبت کرو گے اسی کے ساتھ اٹھائے جاؤ گے

216

محبت بڑی احتیاط سے کرنی چاہیے

217

جب اپنی گواہی کی ضرورت  پڑی تو 40بھی پورے نہ ہوں

218

اتنے عام  سےدوستوں میں آپ  اتنے خاص کیسے  ہوگئے

218

یہ کیسا نقصان بھر اسواد کیا آپ نے

219

اب بوتل وہیں رہ گئی دانت کامسئلہ بن گیا

220

اب تو اثر پزی کا وزمانہ ہے

221

آپ کے پاس کیاخوبی ہےکہ لوگ آپ سے محبت کریں

222

علم کی بات کیا کرو ہ علم سے سینے  بڑے ہوتے ہیں

222

تنخواہ اورملازمون سے کام لیتے ہین محبت نہیں کرتے

223

دوبارہ تو قدرت یہ موقع سب کو دیتی ہے

224

آپ کسی گڈرے سےکیسے کم ہو سکتے ہو

224

ہماادل ہی آمادہ نہیں ہوتا

225

فائدہ نہیں کو ہوتاہے جوفائدہ لینا چاہتے  ہوں

226

اورہم خوداس وقت سوئے رہ جاتے ہیں

226

اگر تم پوری دنیا کےخزانے دے کر میرا کتب خانہ لینا چاہوتو

227

دوسالوں میں 80شاندار عربی کتابوں کاترجمہ کر ڈالا

228

جب تم نہ رہوتو لوگ تمہیں یاد کرکے روئیں

229

امام ابو حنیفہ ﷫ سے کسی نے اچھے استاد کاپوچھا تھا

229

عبداللہ بن مبارک ﷫ نے ایساعلم پہلے کب سیکھا تھا

230

بیٹا ! بکریاں نہیں بدلتیں ،انسان بدلتے ہیں

231

شخصیت پر پڑے داغوں اورچھالوں  کاعلاج

232

ہراستاد کے پاس اپنا جھاواں ہونا لاز م ہے

2333

دعوی کےثبوت دینے پڑتے ہیں

234

ایک روز کہیں سے ایک بھڑدعوی لیکر آگئی تھی

234

یہی استاد ہونے کادعوے کامضبوط جواب ہے

235

تشدد آمیز تصور والا شعر

238

جب استاد اتنا بڑا ہوتو شاگرد کس درجے میں ہوگا

238

اب آب بھی خودشناس پیربن کر دکھائیں تو بات بنے

237

باب یازدہم :ہم آپ کیسے  یادر کھے جانا چاہیں گے ؟

239

جب ذات  کی خوبصورتی صرف چہرے کی خوبصورتی بن جائے

244

20باتوں سےخودشناسی میں اضافہ کرناممکن ہے

245

دلچسپ منظر کاتکلیف دہ پہلو اسے کوئی کیسے یادرکھے گا

247

سرکاری سکولوں میں ہمیشہ سے ایسا نہیں تھا

249

آپ کو بطور استاد لوگ کیسے یاد رکھیں گے

250

یقین مانیے آپ ایک لمبی عمر پانے والے ہیں

250

بھلاوہ آپ کی راہنمائی اورمشوروں کی قدروقیمت کیسے بھلا پائیں گے

251

لفظ تو لفظ ہی سکھاتے  ہیں آدمی آدمی بناتے ہیں

253

خود شناسی استاد کی

254

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 883
  • اس ہفتے کے قارئین 297686
  • اس ماہ کے قارئین 297686
  • کل قارئین111905014
  • کل کتب8872

موضوعاتی فہرست