#4135

مصنف : پروفیسر نور محمد چوہدری

مشاہدات : 8210

حقیقت رسم گیارہویں

  • صفحات: 231
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 5775 (PKR)
(منگل 20 دسمبر 2016ء) ناشر : فیض اللہ اکیڈمی لاہور

ہر قمری مہینہ کی گیارہویں رات کو شیخ عبد القادر جیلانی ﷫ کے نام پر جو کھانا تیار کیا جاتا ہے وہ " گیارہویں شریف " کے نام سے مشہور ہے ۔ خاص کر ربیع الآخر کی گیارہویں شب کو اسے زیادہ اہمیت حاصل ہے ۔گیارہویں ہندوستانی بدعت ہے، جو شیعہ کی تقلید میں اپنائی گئی ہے، کیونکہ وہ بھی اپنے ائمہ کے لیے نیاز برائے ایصال ثواب دیتے ہیں۔ خوب یاد رہے کہ سلف صالحین اور ائمہ اہل سنت سے یہ طریقہ ایصال ثواب ہرگز ہرگز ثابت نہیں۔ اگر اس کی کوئی شرعی حیثیت ہوتی اور یہ اللہ تعالیٰ کی رضا و خوشنودی کا باعث ہوتا تو وہ اس کا اہتمام کرتے۔ رسول اللہ ﷺ کے اس فرمان : ’’من عمل عملا لیس علیہ امرنا فہو رد ‘‘ کے مطابق یہ گیارھویں منانے کا عمل رسول اللہ ﷺکے بعد شروع ہوا ہےلہذایہ بدعت ہے اور گمراہی والا کام ہے اس سے اجتناب کرنا ضروری ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’حقیقت رسم گیارہویں‘‘پروفیسر نور محمد چودہری کی کاوش ہے جس میں انہوں نے قرآن احادیث کےدلائل کی روشنی میں ثابت کیا ہے رسم گیارہویں کی کوئی حقیقت نہیں ہے یہ محض ایک بدعت ہے جسے نام نہاد ملاؤں نے اپنے پیٹ بھرنے کےلیے نے مسلمانوں میں رواج دیا ہے ۔سادہ لوح مسلمان اس کابدعت کثرت سےشکار ہوتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو اس بدعت کے خاتمے ذریعہ بنائے ۔(آمین) (م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

مقدمہ

12

ایک مو لنا کی  زبانی ختم گیا رہویں کے متعلق  تا ریخی حقا ئق بے بنیاد او ر نا قا بل تسلیم

15

ختم گیا رویں کےلئے  بے اصل روایات کا سہا  را  لے  کر اس کے  ثبو ت کی نا کام کو ششیں

20

سو رۃ فا تحہ  کو  ’’ حقیقت  گیا رو یں  شر یف .. کا نام  دینا سر ا سر  من  گھٹر ت  او رنا جا ئز  فعل  ہے

27

نما ز غو ثیہ کے متعلق  بزرگان دین  اور فقہا ئے عظام کے ارشادات

31

پہلے  صفحہ پر سورۃ  فاتحہ  والی گیا رویں  شریف کی کتاب کے  مصنف مو لوی صاحب  کا شر عی  احکامات   ممنو عہ او رغیر شا ئستہ  کلمات  کا اہلحدیث یا دہا بیوں  کے خلا ف  صادر فر مانا

33

شیخ عبد القادر ﷭ کا اہلحدیث   و ہا بی ہونے کا ثبوت

35

کسی کو برا  کہنا  یا لعن  طعن کر نا ہر گز جا ئز نہیں

37

شیخ عبد القادر جیلانی ﷭کی بھی ایسے معا ملات میں نصیحت

40

اسی گیا رویں  کے مصنف  نے نہ صرف وظیفہ شیئا للہ میں اللہ تعا لی ٰ کو شا فع (سفا رش کر نے و الا )گر دانا ہے  . بلکہ اسی سے بڑھ کر اللہ الصمد (اللہ تعالی بے نیاز) کو شعر  میں بطور شافع استعمال  کیا ہے

41

ایاک  نعبد وایاک نستعین  (تر جمہ و تشریح)

43

اللہ الصمد  (  تر جمہ و تشریح)

45

حضرت ہا رو ن ﷤ کو کن حا لات میں حضرت مو سی ٰ ﷤ کا وزیر مقرر کیا گیا

48

با  ئبل اور تلمو د میں اس و اقعہ کی تفصیل

50

نبو ت کے فرا ئض سے عہدہ بر  ا ہو نے کےٰ لئے  مو سیٰ ﷤ کی زبا ن  کی لکنت  دور کر دی گئی .  اور ان کے بھا ئی ہارو ن ﷤ کو  ان کا وزیر مقر ر کر کے  ان کا  کام آسان کر دیا  گیا

50

ما سو ائے حضرت سلیمان ﷤  کے کسی اور کو جنات کے با دشا ہ کا لقب د دینا  جا ئز نہیں

54

تا لیف  جنات کا با دشاہ اور دیگر کرامات .. میں روایات کے حقا ئق کی تا ئید بھی اور تر دید بھی

57

را ہ حق میں جہاد کر نے میں نبی کر یم ‎ؐ اور مہا جر ین و انصار کے لئے ہر قدم پر خدا  کی نصرت یا مدد رہی  اور ان کی رضا جو ئی  کے  لئے  اور  اس کی تو فیق سے تھی

59

انصار ا للہ ( اللہ  کے مدد گا ر) کا اصلاحی مطلب

60

اللہ کے سوا  کو ئی اور حما ئتی  اور مدد گا ر  نہیں

62

بعض و اقعات  مخصوصہ  پر محض اخلاق  مدد گا ر ی  کا اطلا ق

67

رب  ذو الجلال  کے سا تھ پنا ہ ما نگنا

69

احا دیث مبا رکہ  سے  خدا  کے سا تھ  پنا ہ  مانگنے کا ثبوت

72

مجھ سے پناہ  مانگنا  درست  نہیں فرمان رسول  اللہ ﷺ رد قصیدۃ النعمان  کی تصنیف کو امام  اعظم  ابو حنیفہ  ﷫ سے جوا ز منسوب کر کے  شر عی مسا ئل  کی تا ویلیں

74

امام اعظم ا بو حنیفہ﷭نے شاعری کی صنف قصیدہ میں کبھی شعر نہیں  کہے 

75

مسئلہ گیا رویں  . مولنا محمد عمر اچھر وی بر یلوی  کی غیر مطا بقتا نہ مثا لوں سے غیر منطقانہ دلائل

80

ار ا کین شر ع محمدی ؐ کی ادا ئیگی کے لئے از خود وقت کے تعین کی مما نعت

80

حضرت بلا ل ﷜ کی تحیتہ  الوضوکی مثا ل گیا رویں کے جو از  کے لئے مو زو ں نہیں

83

مو لنا محمد عمر اچھر وی کو گیا ر ہیں کے جوا ز کے لئے قر آنی حو الہ جات بھی سہا را نہ دے سکے

85

مولوی محمد عمر اچھر وی کی گیا ر ویں  کے لئے ڈو بتے کو تنکے کے سہا رے کے طور پر شیخ کے نام کے حروف کی شعبدہ با زی

87

ا گر گیا رہ اور با رہ کے اعداد سے گیا رویں کا ثبوت ملتا ہے . تو قرآن  کر یم میں حسب ذیل آیات مبا رکہ میں بھی ہیں جو مو لنا  اچھر وی کی نظر سے کیو ں او جھل ہو گئے

91

یہ کہنا کہ قرآن کریم کے گیا رویں پا رہ میں جو او لیا ء اللہ کی تعر یف کی گئی ہے . و ہی گیا رویں کے ختم کاثبوت ہے یہ بے اصل اور بے بنیاد دلیل ہے .  بلکہ ذات با ری تعا لی ٰ پر افتر ا ء ( بہتا ن ) ہے

92

گیا رویں کے تعین یو م کے ثبو ت میں قر آن کر یم کی آ یت وذکرھم بایا م اللہ ( ابر اہیم 5) کا حوالہ بھی  مؤ لف کی اپنی تفسیر اور را ئے ہے جس کا مسئلہ سے کو ئی تعلق نہیں

97

غا لیوں نے گیا ر و یں کی تا ویلوں  کے لئے قرآنی  آیات کو من گھڑت معا نی دے کرگیا رویں  والے پیر غوث اعظم ﷭ کی کتا ب غنیتہ الطالبین  کو بھی جھٹلا  دیا

101

بد عات کے جو از کے لئے حضرت عبد اللہ بن مسعود ﷜ کے قو ل کہ ’’ جس چیز کو مسلمان  اچھا سمجھیں  وہ اللہ کے نزدیک بھی اچھی  ہے ’’ کی غلط تشریح گیا رویں پر کتب کے مصنفین نے بھی کی ہے

108

اسی روایت میں المسلمون کا مطلب صحا بہ کر ام ﷢ ہے

110

وسیلہ

114

غیر  اللہ کے معبود والے مشرکوں کی تو جیہہ

115

پر ور دگا ر بر اہ راست سنتا ہے

118

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 91640
  • اس ہفتے کے قارئین 91640
  • اس ماہ کے قارئین 715348
  • کل قارئین112322676
  • کل کتب8872

موضوعاتی فہرست