قرآنِ مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِ ہدایت ہے اور اسے یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا بھرمیں سب سے زیاد ہ پڑھی جانے والی کتاب ہے۔ اسے پڑھنے پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہتر ین لوگ قراردیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پر ثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِ صحابہ سے لے کر عصر حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم و تشریح اور ترجمہ و تفسیر کرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتبِ احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سےباب قائم کیے۔ اور مختلف ائمہ نے عربی زبان میں مستقل بیسیوں تفاسیر لکھیں ہیں۔ جن میں سے کئی تفسیروں کے اردو زبان میں تراجم بھی ہو چکے ہیں۔ اور ماضی قریب میں برصغیرِ پاک و ہند کے تمام مکتب فکر کے علماء نے قرآن مجید کی اردو تفاسیر لکھنے میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’عام فہم تفسیر القرآن‘‘ 2 مجلدات پر مشتمل مولانا عبدالسلام عمری﷾ کی کاوش ہے یہ تفسیر انہوں نے تفسیر ابن کثیر، احسن البیان، ترجمان القرآن از مولانا ابو الکلام آزاد، تفسیر ثنائی، تفسیر تیسیر القرآن از مولاناعبدالرحمٰن کیلانی، تیسیرالرحمٰن از مولانا محمد لقمان سلفی﷾ اور دیگر اہم تفاسیر سے استفادہ کرکے ان کےخلاصہ کو اس تفسیر ’’عام فہم تفسیر القرآن‘‘ میں پیش کیا ہے۔ (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
الفاتحہ |
1 |
البقرۃ |
4 |
آل عمران |
105 |
النساء |
160 |
المائدہ |
237 |
الانعام |
292 |
الاعراف |
337 |
الانفال |
395 |
التوبۃ |
417 |
یونس |
457 |
ھود |
487 |
یوسف |
522 |
الرعد |
555 |
ابراہیم |
570 |
الحجر |
585 |
النحل |
595 |
بنی اسرائیل |
629 |
الکہف |
660 |
مریم |
689 |
طٰہٰ |
706 |
الانبیاء |
728 |
الحج |
753 |