#6497

مصنف : ڈاکٹر محمد حفیظ الرحمن

مشاہدات : 9604

تصوف اور صوفیاء کی تاریخ عرب سے ہندوستان تک

  • صفحات: 235
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 9400 (PKR)
(جمعرات 30 ستمبر 2021ء) ناشر : شاکر پبلی کیشنز لاہور

تصوف کو قرآنی اصطلاح میں تزکیۂ نفس اور حدیث کی اصطلاح میں احسان  کہتے ہیں۔ متعدد فقہی علماء کرام بھی یہی مراد  مراد لیتے رہے۔ پھر بعد میں تصوف میں ایسے افکار ظاہر ہونا شروع ہوئے کہ جن پر شریعت و فقہ پر قائم علماء نے نہ صرف یہ کہ ناپسندیدگی کا اظہار کیا بلکہ ان کا ردّ بھی کیا۔امام ابن تیمیہ اور امام ابن قیم ﷭ اوران کےبعد  جید علمائے امت  نے اپنی پوری قوت کے ساتھ غیراسلامی تصوف  کےخلاف علم جہاد بلند کیا اورمسلمانوں کواس کےمفاسد سے  آگاہ کر کے اپنا فرضِ منصبی انجام دیا۔ شاعر مشرق  علامہ اقبال نےبھی  اپنے اردو فارسی کلام میں جگہ جگہ  غیر اسلامی تصوف کی مذمت کی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’تصوف اورصوفیاء کی تاریخ عرب سے ہندوستان تک‘‘  ڈاکٹر محمد حفیظ الرحمن تصنیف ہے ۔فاضل  نے کتاب میں عرب سے ہندوستان تک جو تصوف کی سرگرمیاں مختلف ادوار میں مختلف انداز میں نظرآتی  رہی ہیں انہی کی تفصیلات کو پیش کیا ہے۔نیز  ا  س کی بھی وضاحت کی ہے کہ کس سلطان کے دور حکومت میں کس صوفی  اورشیخ نے اپنی داعیانہ اورمجاہدانہ سرگرمیوں سے پرچم  اسلام کو بلند وبالارکھا اور سلاطین نے ان صوفیاء ومشائخ سے کس قدر استفادے کیے ان کی خانقاہوں  اوردرگاہوں سے ان کےروابط حاکمانہ تھے یا نیامندانہ ۔اور ایسی بہت سارے مباحث  مصنف نے اس کتاب میں یکجا کر نے کی کوشش کی ہے۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ

پیش  لفظ

15

مقدمہ 

17

پہلا باب : تصوف کیا ہے 

 

تصوف کا ارتقاء 

23

محققین کی نظر میں لفظ صوفی کا ارتقاء  

26

تصوف  کی حقیقت  قرآن وحدیث کی روشنی میں 

27

صوفیاء  کی نظر میں تصوف

29

حوالہ جات

32

دوسرا باب  :  صوفی تحریک  اور اس کا ارتقاء  

 

تصوف کی ابتدا ور صوفی تحریک کا تاریخی    پس منظر

33

حضرت محمد ﷺ کا آخری پیغام(خطبہ )

33

عرب کا سیاسی پس منظر  

37

صوفیاء کا پہلا گروہ (661ء سے  850ء تک )

37

صوفیاء کا  دوسرا گروہ (8و یں اور 9ویں صدی عیسوی )

38

دسویں صدی  عیسوی میں تصوف   

40

گیارہویں   صدی  عیسوی میں تصوف   

43

بارہویں  صدی  عیسوی میں تصوف    

45

تیرہویں  صدی  عیسوی میں تصوف    

48

صوفی سلسلے  

49

خواجگان سلسلہ 

49

قادریہ سلسلہ 

49

چشتیہ سلسلہ 

50

سہروردیہ سلسلہ  

50

نقشبندیہ سلسلہ 

50

شطاریہ سلسلہ

51

حوالہ جات  

53

تیسرا باب : ہندوستان میں صوفی تحریک اور صوفیا ء کے کارنامے

 

ہندوستان میں صوفیا ء کی آمد

55

خواجہ معین الدین چشتی

56

خواجہ قطب الدین بختیار کاکی 

58

شیخ  بابا فرید الدین مسعود گنج شکر  

51

شیخ نظام  الدین اولیاء 

59

شیخ نصیر الدین محمود  چراغ دہلی  

62

سہروردیہ سلسلہ کے صوفیا ء 

63

صوفی  ، ولی اور ولایت کا مطلب 

65

ہندوستان میں صوفیوں کا کارنامہ  

67

حوالہ جات   

70

چوتھا باب :خانقاہوں کا قیام  اور ان کی سماجی اہمیت   

 

خانقاہ کا مطلب   

71

خانقاہ کی سماجی  اہمیت   

71

سہروردیہ خانقاہ  کے قیام کی صورت حال    

73

چشتیہ خانقاہ ( جماعت خانہ )  کی صورت حال    

74

چشتیہ سلسلہ کے صوفیاء کی سلطنت سے دوری 

75

حوالہ جات 

78

پانچواں باب :دہلی سلطنت کے سلطانوں کا صوفیاء سے تعلق   

 

خواجہ قطب الدین بختیار کاکی اور سلطان التمش     

79

قاضی حمیدالدین ناگوری      اور سلطان التمش     

80

مولانا نورترک  اور رضیہ سلطانہ 

80

  بابا فرید اور سلطان نصیر الدین محمود

81

بابا فریدالدین اور سلطان بلبن  

81

شیخ علی چشتی   اور سلطان بلبن  

82

سیدی مولٰی     اور سلطان جلال الدین خلجی

82

شیخ نظام  الدین اولیاء    اور سلطان جلال الدین خلجی

82

شیخ نظام  الدین اولیاء    اور سلطان علاء الدین خلجی

83

شیخ نظام  الدین اولیاء    اور سلطان قطب الدین خلجی

85

شیخ نظام  الدین اولیاء    اور سلطان غیاث الدین تغلق

87

ملتان میں سہروردیہ  سلسلہ     اور سلطان غیاث الدین تغلق

91

سید جلال الدین بخاری  اور سلطان  محمد بن تغلق 

91

شیخ شرف الدین  احمد یحیی ٰمنیری  اور سلطان  محمد بن تغلق 

91

شیخ شرف الدین  پانی پتی  اور سلطان  محمد بن تغلق 

92

چشتیہ سلسلہ   اور سلطان  محمد بن تغلق 

92

شیخ نصیر الدین محمود  چراغ  دہلی  اور سلطان  محمد بن تغلق 

92

شیخ فخر الدین زداری     اور سلطان  محمد بن تغلق 

 94

شیخ قطب الدین منور  اور سلطان  محمد بن تغلق  

94

سلطان فیروز شاہ تغلق  (1388۔1351ء)   کا صوفیا ء سے تعلق

95

  شیخ نصیر الدین محمود  چراغ  دہلی  اور فیروز شاہ تغلق 

95

شیخ نورالدین  اور فیروز شاہ تغلق 

96

    شیخ شرف الدین  پانی پتی  اور سلطان فیروز شاہ تغلق 

96

مخدوم  جہانیاں جہاں گشت  اور          سلطان فیروز شاہ تغلق 

96

 شیخ جمال الدین اور          سلطان فیروز شاہ تغلق 

97

شیخ شرف الدین  احمد یحیی ٰمنیری  اور احمد بہاری  اور  سلطان   فیروز شاہ تغلق 

97

سلطان بہلول لودی کا صوفیاء سے تعلق 

98

شیخ سماء الدین  اور سلطان بہلول لودی

98

سلطان سکندر لودی  (1517۔1488ء)   کا صوفیاء سے تعلق 

99

بہار کے صوفیا ء      سلطان سکندر لودی 

99

مولانا  شیخ جمال  اور    سلطان سکندر لودی 

99

سلطان ابراہیم لودی (1526۔1577ء)  

100

حوالہ جات 

101

چھٹا باب : مغل بادشاہوں    کا صوفیاء سے تعلق 

 

شیخ  سلیم چشتی اور اکبر

105

مجدّد الف ثانی ا ور اکبر  

106

شیخ محمد  غوث گوالیاری اور اکبر  

106

مجدّد الف ثانی ا ور جہانگیر

107

مولانا شہباز  بھاگل پوری اور شاہ جہاں      

109

    سرمد شہید اور اورنگ زیب  

109

شیخ   شاہ کلیم اللہ اور فروخ سیر      

111

حوالہ جات 

112

ساتواں باب : ہندوستان میں درگاہ کے قیام  کی روایت 

 

عمارت کی تعمیر  کے سلسلے میں اسلام کا نظریہ 

113

درگاہ     کے  فن تعمیر  کی خصوصیات 

116

درگاہ     کے  فن تعمیر  کی بنیادی خصوصیات 

117

حوالہ جات 

117

آٹھواں باب  :عہد وسطی ٰ کے حکمرانوں  کا درگاہوں سے تعلق

 

عہد  سلطنت کے حکمرانوں  کا درگاہوں سے تعلق

119

دہلی میں تعمیر شدہ  پہلی درگاہ شاہ ترکمان بیابانی سہروردی سے سلطنت کاتعلق 

120

سلطان  محمد بن تغلق  (1351۔1325ء) اور درگا ہ

120

سلطان   فیروز شاہ تغلق  (1388۔1351ء)

121

عہد سید اور  لودی (1526۔1414ء) اور درگاہ 

122

عہد سوری (1555۔1540) اور درگاہ

123

حوالہ جات 

123

اکبر (1605۔1556ء)  اور درگاہ

125

مغل بادشاہ  اور جہانگیر  (1627۔1605ء)اور درگاہ

126

عہد شاہ جہاں ( 1658۔1627ء)

127

عہد اورنگزیب  (1707۔1658ء)اور درگاہ

128

اٹھارویں صدی عیسوی  میں   مغل بادشاہوں    کا  درگاہوں سے تعلق 

128

خواجہ قطب الدین بختیار کاکی کی درگاہ سے عقیدت

128

درگاہ  شیخ نظام الدین اولیاء  سے عقیدت 

130

درگاہ شاہ مرداں  سےعقیدت 

133

درگاہ   شیخ نصیر الدین محمود  چراغ  دہلی  سے عقیدت

135

حوالہ جات 

135

دسواں باب :ہندوستانی معاشرے میں درگاہوں کی اہمیت 

 

صوفیاء کرام کی درگاہوں سے عقیدت 

137

ہندوستانی  سماج  میں درگاہ کے فن تعمیر کی اہمیت 

140

حوالہ جات 

141

گیارہواں باب :تصوف سے مسلمانوں کے اختلاف کے اسباب 

 

علماء اور صوفیاء کے اختلاف اور اس کے اسباب

143

علماء دین اور علماء دنیا 

147

انگریزوں کے ذریعے مسلمانوں کی مذہبی  اور ثقافتی    تہذیب کا خاتمہ 

148

خانقاہوں کا قیام اور مدرسوں کا قیام اور مسلمانوں پر اس کے اثرات

148

خانقاہ اور صوفیاء  کرام کی شبیہ کو خراب کرنے میں درگاہوں کا رول 

150

تصوف اسلام کی روحانیت کا نام ہے 

151

بارہواں باب :اللہ کے رسول حضرت  محمد ﷺ کا ارشاد اور موجودہ مسلمان

153

تیرہواں باب : جدید دنیا  کے مسائل کو حل کرنے میں تصوف کی اہمیت 

 

جدید دنیا  کے مسائل کو حل کرنے میں تصوف کی اہمیت 

165

آج دنیا میں نفرت   ہی نفرت ہے محبت نہیں

170

محبت روشنی ہے 

173

تصوف ، محبت کا پیغام ہے 

173

انسان   محبت کے لیے پیدا ہوا 

175

نفرت کا جواب ،محبت 

176

بد اخلاقی کا  جواب  ، حسن اخلاق

177

گالیوں کے بدلے  ، دعائیں 

179

بد گو کو معافی 

179

بیٹیوں سے محبت 

180

صدقہ پر زور

181

تصوف کی نظر میں  انسان کی حیثیت

182

جانوروں کے ساتھ حسن سلوک

183

محبت ہے تو دنیا ہے 

187

ڈھائی      آ کھر  کا   جلوہ 

188

محبت  کیسے ؟

189

خدمت خلق    سے  محبت   پھیلتی ہے

192

مذہب   ،   بھائی  چارےمیں  رکاوٹ نہیں

194

انسان محبت کا خوگر ہے

197

نفرت کا علاج

199

چودھواں باب :تصوف کی نظر میں علم کا مطلب

 

عہد حاضر میں     تعلیم مطلب

201

پڑھے لکھے جاہل

201

علم کا یہ استعمال

202

تصوف کی نظر میں علم کا مطلب

202

برے علماء 

205

صوفیہ کا صنعتی انقلاب

206

علم کا مقصد   تعمیر یا تخریب ؟

207

تعلیم بھلائی کے لیے

208

مشرق روحانیت کا گہوارہ

209

تصوف  ، نصاب تعلیم میں ، ہزار سال تک

209

نصاب تعلیم سے تصوف کا اخراج

211

اہل مدارس کا اخلاقی زوال اور  اس کا علاج

212

تصوف کی تعلیم  دل بدل سکتی ہے

214

آخری بات

215

پندرہواں باب :ڈپریشن سے بچاؤ کی صوفیانہ  تدبیریں

 

ڈپریشن سے بچاؤ کی صوفیانہ  تدبیریں

217

تسلیم  ورضا   ڈپریشن  سے  بچانے والا ہے

222

دل انسان کا سرمایہ ہے

224

دل کا سکون اللہ کے ذکر میں ہے

225

مالک کی محبت  میں   جان دینا

229

سولھواں باب : صوفیا ء  کے ملفوظات کی تاریخی اہمیت

 

صوفیا ء  کے ملفوظات کی تاریخی اہمیت

233

کچھ صوفیاء کے اہم ملفوظات  کی فہرست

234

کتابیات ( Bibliography)

237

صوفی مطالعاتی وامن فاؤنڈیشن کی تحقیقی کتابوں کی فہرست

244

مصنف کی تصنیفات کی فہرست

247

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 43243
  • اس ہفتے کے قارئین 340221
  • اس ماہ کے قارئین 1393721
  • کل قارئین110715159
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست