دعوت وتبلیغ کی اہمیت کے لیے یہی بات کافی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس مقصد کے لیے بے شمار انبیاء ورسل کو مبعوث فرمایا ہے۔چونکہ یہ سلسلہ حضرت محمد ﷺ پر مکمل ہو چکا ہے اس لیے اب یہ ذمہ داری امت مسلمہ پر ہے۔ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ کہ وہ دعوت وتبلیع او راشاعتِ دین کا کام اسی طرح انتہائی محنت اور جان فشانی سے کرے جس طرح خود خاتم النبین ﷺ اور آپ کے خلفائے راشدین اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کرتے رہے ہیں ۔ تبلیغ کے موثر او رنتیجہ خیز ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اس سلسلہ میں آنحضرت ﷺ اور انبیا کا اسوہ اور دیگر شرعی اصول مبلغ کے پیش نظر رہیں ۔ کیونکہ انبیاء کرام کی زندگیاں ہی اپنے اپنے دور اورعلاقے کے لوگوں کے لیے مشعل راہ تھیں جبکہ عالمگیر اور دائمی نمونۂ عمل صرف سید الاولین وسید الآخرین ،رحمۃ للعالمین کی حیات طیبہ ہے ۔ یہ بات واضح رہے کہ دعوت وتبلیغ سے پہلے عمل کی ضرورت ہوتی اور عمل سے پہلے علم کی ۔ زیرنظر کتاب’’ منہج دعوت ِ نبویﷺ‘‘مولانا شوکت علی شوکانی صاحب (پی ایچ ڈی سکالر) کی تصنیف ہےیہ کتاب دراصل فاضل مصنف کے ایم فل کے تحقیقی مقالہ کی کتاب صورت ہے۔جوکہ چار ابواب اور ذیلی فصول پر مشتمل ہے۔چاروں ابواب کے عنوانات حسب ذیل ہیں ۔باب اول:دعوت دین میں منہج دعوت کی اہمیت کتاب وسنت اور سیرت طیبہ کی روشنی میں ۔،باب دوم:دعوت دین میں شخصی کردار کی اہمیت قرآن وسنت کی روشنی میں ۔،باب سوم: رسول اکرم ﷺ کے دعوتی اسالیب میں شخصی کردار کے نمونے ۔،باب چہارم : رسول اکرمﷺ کے دعوتی اسالیب میں شخصی کردار کے نمونے ۔اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے امت مسلمہ کے نفع بخش بنائے ۔فاضل مصنف اس کتاب ہذا کے علاوہ نصف درجن کتب کے مصنف ہیں ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
15 |
اظہار تشکر |
29 |
مقدمہ |
31 |
موضوع کا تعارف |
32 |
موضوع تحقیق کی اہمیت |
33 |
موضوع تحقیق کا بنیادی سوال |
35 |
موضوع تحقیق کے فرضیات |
35 |
مقاصد تحقیق |
36 |
سابقہ تحقیقی کام کا جائزہ |
36 |
اسلوب تحقیق |
37 |
تقسیم عنوانات |
38 |
دعوت دین میں منہج دعوت کی اہمیت کتاب وسنت اور سیرت طیبہ کی روشنی میں |
|
فصل اول :منہج دعوت کا مفہوم |
|
منہج کا لغوی معنی ومفہوم |
42 |
منہج کا اصطلاحی مفہوم |
43 |
لفظ دعوت کا لغوی واصطلاحی مفہوم |
44 |
منہج دعوت سے مراد ؟ |
46 |
منہج اور اسلوب میں فرق |
48 |
میدان دعوت میں شخصی کردار بطور منہج واسلوب |
49 |
فصل دوم : رویے اور نفسیات کے تناظر میں دعوت دین علم جدید کی روشنی میں |
|
رویے (Behavior ( کامفہوم |
50 |
نفسیات (Psychology ) کی تعریف اور اس کا مفہوم |
51 |
دعوت میں علم نفسیات کا استعمال بطور کرداری سائنس |
52 |
علم نفسیات کے تناظر میں فرد کی ذہنی ، جسمانی اور شخصی نشوونما کا |
53 |
دعوت میں شخصی کردار کی اہمیت وتاثیر کی اصول |
54 |
دعوت میں علم نفسیات بطور معاشرتی سائنس |
57 |
دعوت میں مدعوین کی نفسیات ، حالات اور رویے کا لحاظ |
58 |
انفرادی مزاج کا لحاظ اور دعوت دین |
59 |
قرآن مجید سے چند انفرادی دعوت کے نمونہ |
60 |
سامعین کی علمی استعداد کا لحاظ |
64 |
مدعوین کے مخصوص حالات اور سماجی مجبوریوں کو پیش نظر رکھنا |
65 |
منہج دعوت میں سامعین ضروریات کا لحاظ |
71 |
لوگوں کی پرانی عادات اور معمو لات کا لحاظ |
73 |
سامعین کی ثقافتی صورتحال کا لحاظ |
74 |
موجودہ عالمی صورتحال کے تناظر میں دعوت |
75 |
منہج دعوت میں مسلمانوں کے باہمی اختلافات کا لحاظ |
79 |
فصل سوم : منہج دعوت کی اہمیت قرآن مجید کی روشنی میں |
|
قرآ ن مجید بنیادی طور پر دعوت کی کتاب ہے |
84 |
قرآ ن مجید میں دعوت کی فضیلت واہمیت اور تاثیر |
89 |
قرآ ن مجید اور منہج دعوت میں حکمت کا اصول |
94 |
حکمت کے معنی اور اس میں وسعت |
98 |
قرآ ن مجید میں اسلوب دعوت وتبلیغ |
100 |
جذبات اور عقل وخرد کو ابھارنا |
103 |
قرآ ن مجید میں دل ودماغ کو مخاطب کرنے میں اعتدال |
104 |
قرآ ن مجید کا منہج دعوت میں اصول تدریج |
107 |
مختلف کاموں میں تدریج کا اصول |
108 |
منہج دعوت میں الموعظۃ الحسنۃ اور جدال بالا حسن کا اصول |
111 |
فصل چہارم : منہج دعوت کی اہمیت حدیث کی روشنی میں |
|
عمل دعوت کی ضرورت واہمیت |
116 |
منہج دعوت کی اہمیت حدیث کی روشنی میں |
124 |
منہج دعوت کے اصول وضوابط حدیث کی روشنی میں |
126 |
شفقت اور خیر خواہی ، نہ کہ سرزنش اور رسوائی |
129 |
نبی اکرمﷺ کا اسلوب دعوت |
130 |
منہج دعوت میں عقل وشعور کا لحاظ حدیث کی روشنی میں |
132 |
منہج دعوت میں اسلوب بیان کے مختلف طریقے حدیث کی روشنی میں |
132 |
جمع کے لفظ سے مخاطب ہونا |
133 |
عام طرز گفتگو |
133 |
امید اور استفہام کا انداز اختیار کر نا |
136 |
تاریخی واقعات اور ضرب الامثال بیان کرنا |
138 |
تاریخی واقعات کو بیان کرنے کی شرائط اور مثالیں |
139 |
قرآن مجید میں تاریخی واقعات |
140 |
حدیث اور تاریخی واقعات |
141 |
منہج دعوت میں ضرب الامثال اور ان کے اصول قرآن وحدیث کی روشنی میں |
142 |
قرآن مجید کی مثالیں |
142 |
حدیث نبوی سے چند مثالیں |
145 |
پر مزاح اسلوب |
146 |
دوران تقریر سامعین کی طرف رخ کرنا اور مناسب حرکت کرنا |
147 |
منہج دعوت میں مختلف اسلوب |
149 |
گفتگو زیادہ طویل نہ ہو ، تکلف ، تصنع اور ذو معنی الفاظ کا استعمال نہ ہونا |
150 |
عمل دعوت کی تاثیر کو غیر مؤثر کرنے وا لے اعمال اور ان سے اجتناب |
151 |
اپنی اپنی شخصیات اور جماعتوں کی بجائے دعوت صرف اللہ اور رسول |
152 |
منہج دعوت کے اصول وقوانین کی مخالفت سے پیدا ہونے والی صورتحال |
156 |
پہلی غلطی : کسی معین یا غیر معین فرقے کی دعوت |
156 |
دوسری غلطی : منہج دعوت میں کسی بزرگ یا لیڈ ر کی طرف دعوت دینا |
158 |
تیسری غلطی : منہج دعوت کو کسی ایک کام تک محدو د کرنا |
161 |
منہج دعوت کی اصلاح کے چند اصول حدیث کی روشنی میں |
163 |
مدعوین کے سابقہ حالات کو نہ چھیڑا جائے |
164 |
اگر کوئی شخص کسی عالم کے فتویٰ پر عمل کرے تو اسے منع نہ کیا جائے |
165 |
منہج دعوت میں ایک غلط رجحان کی اصلاح |
166 |
فصل پنجم: منہج دعوت کی اہمیت سیرت طیبہ کی روشنی میں |
|
داعی کی شخصیت ، مقام ومرتبہ اور صفات |
167 |
اخلاص وتقویٰ |
169 |
مضمون دعوت کو اچھی طرح سمجھنا |
173 |
صبر و بردباری |
176 |
عفوو درگزر |
180 |
عاجزی اختیار کرنا اور لوگوں سے مل جل کر رہنا |
183 |
منہج دعوت میں داعی کا حسن اخلاق اور فراخ دلی |
187 |
سیرت النبی ﷺ اور حسن اخلاق |
188 |
دعوت دین میں شخصی کردار ( القدوه الشخصية)کی اہمیت قرآن وسنت کی روشنی میں |
|
فصل اول :انبیا کی سیرت وکردار کے نمونے |
|
انبیا کی سیرت وکردار کے نمونے |
192 |
منہج دعوت میں سیدنا ابراہیم کی سیرت وکردار کے دو نمونے |
193 |
پدرانہ شفقت کے جذبات کو پوری قوت اور خلوص کے ساتھ اجاگر کیا گیا ہے |
195 |
حضرت ابراہیم کی د عوت میں مخاطب کی نفسیات کالحاظ اور دلائل |
197 |
دعوت کا دوسرا نمونہ :ابراہیم کی اپنی قوم کو دعوت فطرت انسانی اور حقائق |
149 |
ابراہیم کا منہج دعوت میں ذہانت ، قوت گفتار اور مخاطب کی |
200 |
دلی جوش اور امنگ کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی ذات کا تذکرہ کرنا دعوت |
201 |
منہج دعوت میں داعی کےدل کی آواز موقع ومناسبت کی جستجو نہیں کرتی |
202 |
منہج دعوت میں حضرت یوسف کے شخصی کردار اور طرز تبلیغ کا ایک نمونہ |
203 |
ایک انوکھا ماحول جس میں حضرت یوسف نے دعوت دی |
205 |
شخصی کردار کی تاثیر اۃر حسن سیرت کی بنیاد پر یوسف جیل میں بھی |
207 |
داعی کا موقع سے فائدہ اٹھانا ، حضرت یوسف نے تعبیر سے قبل |
208 |
داعی کی گفتگو کا آغاز انتہائی دل کش ہو ، حضرت یوسف نے بڑی |
209 |
مرغوب اور پسندیدہ چیز کے ذکر سے طبیعت میں نشاط پیدا ہوتا ہے |
210 |
داعی کا سبک رفتاری کے ساتھ بات کا رخ اپنے مقاصد کی طرف پھیردینا |
210 |
حضرت یوسف نےصدیوں کا سفر لمحے میں طے کر لیا |
211 |
داعی کا الہامی کلام کے اعجاز سے فائدہ اٹھانا جیسے سیدنا یوسف |
212 |
ایک ایسے داعی کا طریق کار جو اللہ کی طرف سے الہام کی نعمت سے |
213 |
منہج دعوت میں حضرت موسیٰ کی شخصیت وکردار اور طرز تبلیغ کا نمونہ |
213 |
دعوت میں داعی کی ایمانی اور جسمانی قوت کی کاوش |
214 |
اللہ کا محبوب ترین بندہ مبغوض ترین بندے کے پاس جاتا ہے |
215 |
ظالم وجابر فرعون کے ترکش کا آ خری تیر اور داعی کی ثابت قدمی |
217 |
داعی کا ذمہ منوانا نہیں ، صرف بات پہنچانا ہے |
219 |
حضرت موسیٰ کا اندرونی اوربیرونی دشمنوں سے نپٹنے کا طریق کار |
220 |
منصب نبوت اور سیاسی قیادت میں فرق |
220 |
موسیٰ کی پیغمبرانہ روح کا تابناک نمونہ |
222 |
ایک راہ شناس مبلغ کس طرح ایک بڑی مہم سر کرتا ہے |
222 |
دل توڑنے والی باتیں |
224 |
فصل دوم : رسول اکرم ﷺ کی شخصیت وکردار کے نمونے ( القدوه الحسنہ ) |
|
کوہ صفا پر آپ کی دعوت کا ایک نادر نمونہ |
227 |
منہج دعوت میں اس بات کی وضاحت از حد ضروری ہے کہ عالم محسوسات |
230 |
پیغمبرانہ تعلیمات سے عربوں کی دوری بڑی مشکلات کا سبب تھی |
232 |
نبی ﷺ نے ایسی قوم کو مخاطب فرمایا جس کو دین کی الف بے بھی نہیں |
233 |
انبیائے کرام معمولی اشیاء سے بڑے دور رس نتائج نکالتے ہیں |
234 |
نبی ﷺ عرب تھے ، عربوں کے مزاج اور عادات سے واقف تھے |
235 |
بسا اوقات اندرونی دشمن بیرونی سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے |
236 |
حق کی آواز صحیح موقع پر |
236 |
عرب منصف مزاج ، بہادر اور سچے لوگ تھے |
237 |
سارا مسئلہ ایک نا دیدہ عالم پر ایمان لانے کا تھا |
238 |
انبیاء کوہ رسالت کی چوٹی پر ہوتے ہیں وہ عالم محسوس اور عالم غیب |
238 |
ایک حقیقی خطرہ جس کو مکہ والوں نے فراموش کیا ہواتھا |
239 |
منہج دعوت میں نبی اکرم ﷺ کی سیرت وکردار ( القدوه الحسنہ ) کا دوسرا نادر نمونہ |
|
غزوہ حنین کے موقع پر قریش اور انصار مدینہ سے خطاب |
241 |
احسان واکرام صرف اللہ اور اس کے رسول کا ہے |
242 |
داعی کا مدعو کے دل کی تہوں میں جاگزیں محبت اور ایمان ویقین کا ابھارنا |
244 |
داعی اعظم ﷺ فرماتے ہیں : چند حقیر اشیاء کے لیے آپ ہم سے ناراض |
246 |
آپ ﷺ فرماتے ہیں : انصار میرے ہیں اور میں ان کا ہوں |
247 |
انسانی ادب کی تاریخ کا اعلیٰ ترین نمونہ |
247 |
باب سوم :اکرم ﷺ کے دعوتی اسالیب میں شخصی کردار کے نمونے فصل اول : بعثت نبوی ﷺ اور مکی دور ، داعئ کائنات پر وحی کا آغاز |
|
بعثت نبوی ﷺ اور مکی دور ، داعئ کائنات پر وحی کا آغاز |
250 |
غار حرا میں علیحدگی او ر بعثت |
252 |
حضرت خدیجہ ؓ کا داعی اعظم کے شخصی کردار وسیرت پر سنہری الفاظ |
255 |
حضرت خدیجہ ؓ کا آپ کو ورقہ بن نوفل کے پاس لے کر جانا اور |
257 |
فترت وحی اور سورۃ مدثر کا نزول |
259 |
سورۃ مدثر کی روشنی میں داعی کی شخصیت کا نمونہ |
260 |
نبی ﷺ پر نزول وحی کی کیفیت |
263 |
نبی ﷺ کا اخذوحی کا طریق |
265 |
فصل دوم : پس پردہ دعوتی مراحل میں منہج نبوی ﷺ |
268 |
خفیہ دعوت کے دوران نبی ﷺ کی سیرت وکردا راور اسلوب |
270 |
خفیہ دعوت کے ابتدائی تین سال اور اس کے نتائج |
270 |
ابتدائی کاروان اسلام کے روشن مینار |
273 |
خفیہ دعوت کے اس مرحلے میں خفیہ طور پر نماز کا اہتمام اور لوگوں کو متحد |
276 |
دعوتی سر گرمیوں کی قریش کو خبر اور ان کا رد عمل |
278 |
فصل سوم : علانیہ دعوت |
|
دوسرا مرحلہ : سورۃ مدثر اور شعراء میں علانیہ دعوت کا حکم اور اسلوب اور نبوی |
279 |
رشتہ داروں کو دعوت میں اسلوب نبوی اور دعوت کا نمونہ اور مدعوین |
281 |
کوہ صفا پر نبی ﷺ کی دعوت کا اسلوب اور نمونہ |
287 |
حق کا واشگاف اعلان ، مشرکین کا رد عمل اور آپ کی حکمت عملی |
290 |
قریش ابو طالب کے پاس |
292 |
حجاج کو روکنے کے لیے قریش کا اجلاس |
292 |
قریش کا ظلم وستم ا ور ناکام محاذ آرائی |
293 |
فصل چہارم : تیسرا مرحلہ بیرون مکہ دعوت اسلام |
|
رسول اللہ ﷺ کی دعوت واسلوب کا نمونہ سفر طائف میں |
295 |
اہل طائف کا جواب اور آپ سے سلوک |
296 |
اہل طائف کے بارے میں آپ ﷺ کی دعا |
298 |
سفر طا ئف میں داعی اعظم کی شخصیت وکردار کا نمونہ |
301 |
جنات کو دعوت کا ایک عملی نمونہ |
302 |
قبائل اور افراد کو اسلام کی دعوت میں نبی ﷺ کی شخصیت وکردار |
304 |
قبیلہ بنو قلب کو دعوت اسلام کا نمونہ اور اسلوب |
306 |
کندہ قبیلہ کو تبلیغ |
307 |
بنو حنیفہ میں تبلیغ اسلام |
308 |
بنو عامر میں تبلیغ اسلام |
308 |
بیرون مکہ اسلامی دعوت کی کامیابی |
309 |
حضرت سوید بن صامت |
309 |
ایاس بن معاذ |
310 |
ابوذر غفاری |
311 |
طفیل بن عمر دوسی |
314 |
ضماد ازدی |
315 |
دعوت اسلامی کو یثرب کی چھ سعادت مند شخصیات کا دستیاب ہونا |
316 |
پہلی بیعت عقبہ اسلامی دعوت کی درخشندہ کامیابی |
318 |
مدینہ میں سفیر اسلام کا تقرر اور دعوت میں قابل رشک کامیابی |
320 |
مکی عہد میں دوسری بیعت عقبہ اسلامی دعوت کی تابناک روشن کامیابی |
323 |
رسول اکرم ﷺ کے دعوتی اسالیب میں شخصی کردار کے نمونے مدنی دور کا پہلا نمونہ : ہجرت کے بعد مدینہ میں دعوتی اسلوب اور شخصی کردار کے نمونے |
|
مدنی دور کا پہلا مرحلہ : ہجرت کے بعد مدینہ میں دعوت اسلوب |
328 |
مدیینہ میں مخصوص مقاصد کے تحت دعوتی اسلوب اور ترجیحات میں تبدیلی |
330 |
ہجرت کے وقت مسجد قبا اور مسجد نبوی کی تعمیر اور خطبات دعوت کے |
338 |
مدنی دور کا دوسرا مرحلہ : صلح حدیبیہ کے اسلامی دعوت پر اثرات اور آ پ کی شخصیت وکردا ر کا نمونہ |
|
مدنی دور دوسرا مرحلہ : صلح حدیبیہ کے اسلامی دعوت پر اثرات اور آ پ کی شخصیت وکردا ر کا نمونہ |
342 |
بادشاہوں اور امراء کو بذریعہ خطوط دعوت کا اسلوب آ پ کی شخصیت وکردا ر کا نمونہ |
344 |
اصحمہ بن ابجر نجاشی شاہ حبش کے نام خط میں اسلوب دعوت اور شخصیت |
346 |
قیصر شاہ روم کے نام خط میں آ پ کا اسلوب دعوت اور شخصیت نبوی ﷺ |
347 |
فتح مکہ کے موقع پر قریش سے خطاب اسلوب دعوت کا نادر شاہکار اور |
352 |
عام معافی کا اعلان |
353 |