#5834

مصنف : پروفیسر ڈاکٹر نجیب الحق

مشاہدات : 7503

علم تشریح الابدان

  • صفحات: 240
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 6000 (PKR)
(جمعہ 19 جولائی 2019ء) ناشر : پرائم فاؤنڈیشن پاکستان

علم الابدان ، حیاتیات اور طب سے تعلق رکھنے والا ایک ایسا علم ہے کہ جس میں جاندار (حیوان اور نبات دونوں) کے جسم کی ساخت اور اس میں موجود مختلف اعضاءکی بناوٹ کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے زیر مطالعہ جسم کو قطع بھی کیا جاتا ہے یعنی اس کی بیرونی بناوٹ کے بعد اس کی اندرونی بناوٹ کے مطالعہ کی خاطر اس کو کاٹ کر اندرونی ساخت دیکھی جاتی ہے۔ جب زیر مطالعہ جاندار کوئی حیوان ہو تو اس کو حیوانی تشریح ہتے ہیں اور جب کسی پودے کا مطالعہ کیا جائے تو اس کو نباتی تشریح کہتے ہیں۔قدیم فقہاء کےدور میں جدید ذرائع معلومات کے فقدان کی وجہ سے جسمانی اعضاء کی ساخت اور افعال کاعلم بہت محدود ہونےکے باوجود انہوں نے جس عرق ریزی سے طبی فقہی مسائل کے حل پیش کیے  وہ فقہ اسلامی کا ایک درخشاں باب ہے۔ دینی مسائل کا بڑا حصہ انسانی زندگی، جسم، اس کے اعضاء اور اس میں رونما ہونے والی تبدیلیوں پر مشتمل ہے۔ ایک عالم دین اور مفتی کے لیے اس کی حقیقت کو جاننا ازحد ضروری ہے تاکہ مسائل کی وضاحت اور فتویٰ دیتے ہوئے اسے مکمل اطمینان ہو۔موجودہ دور میں طب کےعلم نےانتہائی تیزی سے ترقی کی ہے اور ایک ڈاکٹر کے لیے بھی اسی رفتار سے اس کو سمجھناناممکن ہوگیا ہے ۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ جدید علم طب کےنتیجے میں کئی ایسی بنیادی معلومات اب بالکل واضح ہوگئی ہیں جن کے بارے  میں پہلے ابہام یایا جاتاتھا زیرنظر کتاب ’’علم تشریح الابدان ‘‘  پروفیسر ڈاکٹر نجیب الحق  صاحب کی ایک  منفرد اور عمدہ کاوش ہے انہوں  نےاس کتاب میں حتی المقدور اعضاء کی ساخت اورافعال کے علم کو آسان پیرائے میں بیان کیا ہے ۔اکثر مقامات پر تشریح کےلیے شکلوں اور نقشوں سے مدد بھی لی ہے تاکہ طالب علم کو سمجھنے میں آسانی ہواور ذہن میں متعلقہ تصور کو واضح کیا جاسکے۔نیز فاضل مصنف نے  اس کتاب میں انسانی اعضاء کی بناوٹ، اس کے جملہ اجزاء اور ان کی نشوونما کو اس طرح بیان کیا گیا ہے کہ جدید علم طب کی تحقیق کے بھی پورے حوالے دیے گئے ہیں اور قرآن و حدیث کے حوالوں سے بھی مزین کرکے ایمان افروز بنادیا گیا ہے یہ کتاب مدارس دینیہ کے تخصص  کے نصاب میں شامل ہونے کےلائق ہے ۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

علمائے کرام ، فقہائے عظام اور علمی شخصیات کی رائے

1

مقدمہ

8

ابتدائیہ

11

تشکرات

15

باب اول۔(1)

16

خلیہ اور علم الوراثہ یا جنیٹکس

18

ابتدائی ضروری معلومات

18

ڈی این اے

22

وراثہ (جین)

26

علم الوراثہ۔ تعارف

27

انسانوں میں وراثت کی منتقلی

29

علم الوراثہ۔ خلاصہ اور اہمیت

34

علم الوراثہ اور شرعی معاملات

35

ڈی این اے ٹیسٹ کیا ہے

39

باب دوم۔ (2)

42

نطفے سے پیدائش تک

44

تولیدی مادہ

44

عورت کے اعضاء تناسل

45

مرد کے اعضاء تناسل

46

حمل کے مراحل

51

حمل کی مدت کا تخمینہ لگانا

52

رحم میں جنین کی حفاظت

53

بچے کی صنف کا تعین

56

الٹرا ساؤنڈ کے ذریعے حمل اور رحم مادر میں بچے کی پیدائشی بیماریوں یک تشخیص

57

جڑواں بچے

59

جسم کی نشو و نما کے مراحل

59

باب سوئم۔(3)

74

حیض یا ماہوای

76

تعارف

76

تولیدی نظام کی ساخت

77

افعال اعضاء

79

طبی لحاظ سے حیض کیا ہے

80

بیضہ سازی

82

بار آوری یا حمل کیونکر ہوتا ہے

83

بچے کی جنس کا تعین

84

نفاس

85

ماہواری طبعی عمر پورا ہونے پر بند ہونا

85

ماہواری یا نفاس کے علاوہ خون کا آنا

85

باب چہارم(4)

88

نظام دوران خون یا قلبی وعائی نظام

90

ابتدائیہ

90

تعریف اور کام

91

مقام وجہت

95

تشریح( اناٹومی)

96

صمامات

98

افعال (فزیالوجی)

98

دل کا سکڑنا پھیلنا اور گردش خون

99

قلب کی مخصوص صفات

100

دل کی بیماریاں

106

امتلائی دورہ دل

106

درد دل اور دل کا دورہ

106

باب پنجم۔(5)

108

نظام تنفس

110

آکسیجن اور جسمانی نظام

110

نظام تنفس کے حصے

111

نظام تنفس کی عمومی بیماریاں

119

زکام

119

دمہ

120

نمونیہ

120

ٹی بی

121

باب ششم۔(6)

121

نظام انہضام

124

تعارف

124

نظام انہضام کے حصے

124

منہ اورجوف فم

126

مرئ

129

معدہ

131

چھوٹی آنت

132

بڑی آنت بشمول آنت مستقیم

133

مقعد

133

وہ غدو یا اعضاء جن کے لعاب یا رس غذائی نالی میں آتے ہیں

134

شوگر کی بیماری

136

باب ہفتم(7)

138

گردوں اور مثانے کا نظام

140

ساخت

140

خون کی فراہمی کا نظام

143

گردے میں موجود نالیاں

144

کلیون

144

گردے کے افعال

145

فالتو مواد کا اخراج

145

فشا ر خون

146

جسم میں پانی کی مقدار کنٹرول کرنا

146

خون بنانا

146

ہڈیوں کی مضبوطی

147

مثانہ

147

گردوں کی بیماریاں

150

دائمی بیماریاں

150

اچانک پیدا ہونے والی بیماریاں

151

گردوں کی پتھری

151

خصوصی نوٹ برائے رمضان

175

باب دہم

176

انسانی جلد

175

جلد کی ساخت

178

جلد کے حصے

179

درمیانی تہہ

180

جلدکی اندرونی تہہ

180

جلد کے افعال

180

باب یاز دہم۔

183

کان، ناک اور آنکھ

185

کان

185

بیرونی حصہ

185

وسطی حصہ

186

اندرونی حصہ

187

ناک

190

آنکھ

193

آنکھ کی بیرونی ساخت

193

آنکھ کی اندرونی ساخت

195

آنکھ کی تبدیلی

196

پردہ بصارت کے چند حیرت انگیز حقائق

200

اشاریہ

201

الفاظ کی فہرست عربی اور انگریزی ترجمے کے ساتھ

203

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 19024
  • اس ہفتے کے قارئین 19024
  • اس ماہ کے قارئین 1692975
  • کل قارئین113300303
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست