اسلامی صحافت سے مرادوہ صحافت ہےجس میں اسلامی رنگ غالب ہواور جو زندگی کےتمام سیاسی،اجتماعی ، اقتصادی ،دینی اور قانونی پہلوؤں کو اسلامی نقطۂ نظر سے پیش کرے۔اسلامی صحافت نے ممالک اسلامیہ کی ثقافت اور ان کے علمی وادبی دائرہ کار کو وسیع کرنے میں بھر پور حصہ لیا ہےاور ایسے مصنفین ومؤلفین اور سیاسی لوگوں کی جماعتیں پیدا کیں جنہوں نے علم وادب کی آبیاری میں حصہ لینے کے ساتھ ثقافت اسلامیہ کےچشموں کو وسعت دی اور فکر اسلامی کو صحیح راہ پرگامزن کیا۔ہندوستان میں اسلامی صحافت کی دو قسمیں ہیں پہلی وہ ہے جس کاآغاز مسلمانوں کےہاتھوں ہوا۔دوسری قسم وہ ہےجس میں مسلمانوں کےمسائل اور مشکلات پر بحث ہوتی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’برصغیر میں اسلامی صحافت کی تاریخ اور ارتقاء‘‘ پروفیسر ڈاکٹر سلیم الرحمٰن خان ندوی صاحب کےعربی مقالہ’’الصحافة الإسلامية في الهند تاريخها وتطورها‘‘ کا اردوترجمہ ہےموصوف نےیہ مقالہ جامعۃ الامام بن سعود،الریاض میں ایم اے کے لیے1982ء پیش کیا تھا۔مصنف نے اس میں محمود غزنوی کے دور سے اسلامی صحافت کا آغازکرکےسیکڑوں سالوں پر محیط برصغیر کی اسلامی صحافت کو پیش کیا ہے۔یہ محض اسلامی صحافت کی داستان نہیں بلکہ برصغیر میں اسلامی افکار و نظریات کی قدم بقدم روداد اور ایک ایسا آئینہ ہےجس میں ہم اپنا ماضی بھی دیکھ سکتے ہیں اور مستقبل کی صورت گری بھی کرسکتے ہیں۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
انتساب |
|
مقدمہ |
|
دیباچہ |
|
ہندوستان کا جغرافیہ اور اس میں اسلام کی آمد و توسیع |
1 |
صحافت کے معنیٰ مفہوم اور کردار |
8 |
1857ء کی جنگ آزادی سے قبل کی صحافت |
19 |
ایسٹ انڈیا کمپنی کے عہد میں صحافت |
29 |
اسلامی صحافت 1857ء جنگ آزادی تا 1900ء |
42 |
سرسید احمد خان اور صحافت |
46 |
ہندوستان میں اسلامی عربی صحافت کا آغاز |
72 |
اسلامی صحافت کا سنہری دور 1901ء تا 1947ء |
98 |
مولانا محمد علی جوہر اور صحافت |
135 |
مولانا ابو الکلام آزاد اور صحافت |
156 |
مولانا عبد الماجد دریابادی اور صحافت |
184 |
مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی اور صحافت |
202 |
مجلہ معارف رسالہ اسلامک کلچر مجلہ الفرقان اور مجلہ برہان |
232 |
اس عہد میں اسلامی عربی صحافت |
295 |
اسلامی صحافت آزادی ہند 1947ء کے بعد |
304 |
اس مدت میں اسلامی عربی صحافت |
336 |
اس مدت میں شائع ہونے والے بعض دیگر اخبارات ورسائل |
371 |
خاتمہ |
393 |
کتاب کے مراجع |
395 |
کتاب کے مصادر |
411 |