زیر مطالعہ کتاب کلمات قرآنیہ کے ضبط پرمشتمل ایک رہنما کتاب ہے، جس کا مقصد طالبان علم کو علم الضبط کے فنی مبحاحث سے روشناس کرانا ہے۔ کتاب کے مؤلف جامعہ لاہور الاسلامیہ کے سابق استاد اور مجلس التحقیق الاسلامی کے سابق رکن قاری محمد مصطفیٰ راسخ ہیں۔ صاحب علم شخصیت اور فن قراء ات میں ید طولیٰ رکھتے ہیں۔انہوں نے کتاب میں اس امر کی پوری کوشش کی ہے کہ عبارت انتہائی آسان، سلیس، عام فہم اور رواں ہو۔ بے جا طوالت سے اجتناب کرتےہوئے حتی المقدور مختصر اور جامع بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ کتاب بارہ فصلوں پر مشتمل ہے۔ ہر فصل کے آخر میں تمرینات دی گئی ہیں تاکہ اصول کے حفظ کے ساتھ ساتھ عملی مشق بھی ہوتی جائے۔ کتاب کی افادیت میں یہ بات مزید اضافہ کر دیتی ہے کہ شیخ القرا قاری محمد ابراہیم میر محمدی نے اپنے قلم ثمین سے اس کی نظر ثانی کے ساتھ ساتھ متعدد مقامات پر اصلاح بھی فرمائی ہے۔ (ع۔م)
قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔ع...
شاطبیہ امام شاطبی رحمہ اللہ کی قراءات سبعہ پر لکھی گئی اہم ترین اساسی اور نصابی کتاب ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اسے بے پناہ مقبولیت سے نوازا ہے۔بڑے بڑے مشائخ اور علماء نے اس قصیدہ کی تشریح کو اپنے لیے اعزاز سمجھا اور اس کی شروحات لکھیں۔ شاطبیہ کے شارحین کی ایک بڑی طویل فہرست ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ رسوخ المصطفویہ شرح اتحاف البریہ‘‘امام شاطبی کی شاطبیہ میں رہ جانے والی وجوہ قراءات کی تکمیل پر مشتمل امام حسن خلف الحسینی کے منظوم قصیدے اتحاف البریہ کی اردو شرح اور ترجمہ ہے۔اردو ترجمہ اور شرح کی سعادت جناب قاری محمد مصطفی راسخ حفظہ اللہ نے حاصل کی ہے قاری صاحب کی اس کتاب کے علاوہ دس کتب سائٹ پراپلوڈ کی جا چکی ہیں اللہ تعالی ٰقراء ات قرآنیہ کے حوالے سے موصوف کی سر انجام دی گئی خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے۔ (م۔ا)
زیر نظر کتاب جامعہ ازہر اور جامعہ ام القریٰ کے استاد دکتور شعبان محمد اسماعیل کی کاوش ہے۔ جنھوں نے اس میں ایک منفرد اور دلکش اسلوب میں علم الرسم اور علم الضبط کی شرعی حیثیت کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے اور اہل علم کے مختلف مذاہب کوبیان کرنے کے بعد راجح مسلک کو واضح فرمایا ہے۔ کتاب چونکہ اردو دان طبقہ کے لیے بھی بہت زیادہ مفید تھی اس لیے محترم قاری محمد مصطفیٰ صاحب نے اس کو اردو قالب میں منتقل کیا ہے۔ کتاب میں مصحف قرآنی کے رسم و ضبط سے متعلق مباحث مثلاً عربی کتابت اور رسم عثمانی سے اس کا تعلق، جمع صدیقی، نسخ عثمانی، اسباب و منہج، مصاحف عثمانیہ کی سبعہ احرف پر مشتمل ہونے کی کیفیت، رسم عثمانی کی توقیفیت و عدم توقیفیت، ضبط قرآن کا مفہوم اور اسباب اور تقسیم مصحف وغیرہ پر مشتمل ہے اور اس میں دلائل کی روشنی میں رسم عثمانی و ضبط مصاحف کی شرعی حیثیت کو واضح کیا گیا ہے۔ حافظ صاحب کی اس سے قبل علم الضبط اور علم الرسم پر الگ الگ کتب زیور طباعت سے آراستہ ہو کر منظر عام پر آ چکی ہیں جن میں سے ہم ’علم الضبط‘ کتاب و سنت ڈاٹ کام پر پیش کر چکے ہیں اور ’علم الرسم‘ بھی عنقریب اپ...
دین اسلا م میں نماز کی اہمیت مسلمہ ہے۔ رسول اکرم ﷺ نے نماز کو مؤمن کی معراج اور اپنی آنکھوں کی ٹھنڈک قرار دیا ہے۔ لیکن بدقسمتی ملاحظہ کیجئے کہ ہمارا معاشرہ مجموعی طور پر نماز سے غافل اور اس کا تارک ہو چکا ہے۔ بہت کم لوگ ہیں جو نمازوں کا خصوصی اہتمام کرتے اور اپنے اوقات کار کو اس کے مطابق ترتیب دینے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ اہالیان اسلام کو اس فرض کی طرف راغب کرنے والی زیر مطالعہ مختصر سی کتاب ایک گرانقدر کاوش ہے جس میں مؤلف نے انسانی نفسیات کو سامنے رکھتے ہوئے مسنون نماز کے ایک ایک عمل کے لیے زبردست فوائد بتائے ہیں کتاب میں نماز کے لیے گھر سے نکلتے وقت سے نماز سے فراغت کے بعد واپس گھر پہنچنے تک کے فضائل و برکات نہایت سہل انداز میں رقم فرما گئے دئیے ہیں۔ اصل کتاب عربی میں تھی جس کو اردو قالب میں مجلس التحقیق الاسلامی کے سابق رکن قاری محمد مصطفیٰ راسخ نے ڈھالا ہے۔ یہ کتاب اللہ کے فضل سے جہاں بے نمازی حضرات کو نماز کی طرف متوجہ کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی نمازی حضرات کے اندر بھی ایک نیا جذبہ اور ولولہ پیدا کرے گی۔(ع۔م)
قرآن مجید سے تلاوت سے متعلقہ علوم میں سے ایک اہم ترین علم، جس کا ہر قاری محتاج ہے، علم الفواصل ہے۔ اس علم کی بدولت آیات قرآنیہ کی ابتدا اور فواصل، نیز شمار آیات کے حوالے سے متفق علیہ اور مختلف فیہ آیات کاعلم ہو جاتا ہے۔ زیر نظر کتاب فضیلۃ الشیخ قاری ابراہیم میر محمدی نے اسی موضوع پر نہایت آسان اور مختصرکتاب ترتیب دی ہے۔ یہ کتاب دو قسموں پر مشتمل ہے۔ پہلی قسم میں علم الفواصل کی سات بنیادی مباحث بیان کی گئی ہیں۔ جبکہ دوسری قسم ’الفرائد الحسان فی عد آی القرآن‘ منظوم قصیدے کے ترجمہ و تشریح پر مبنی ہے۔ جس میں ہر شعر کا ترجمہ و تشریح کرنے کے ساتھ ساتھ وجہ العد اور وجہ عدم العد کو بیان کرنے کا خصوصی اہتمام کیا گیا ہے۔ ہر سورۃ کے اختلافی مقام بیان کرنے سے پہلے اس سورۃ کے مکی یا مدنی ہونے اور علمائے عدد کے ہاں اس کی آیات کی اجمالی تعداد کو بھی بیان کیا گیا ہے۔ کتاب کا اردوترجمہ محترم قاری محمد مصطفیٰ راسخ نے کیا ہے۔ ترجمہ کرتے وقت اس امر کا خصوصی خیال رکھا گیا ہے کہ عبارت سلیس اورعام فہم ہو۔ اشعار کی تفہیم کے پیش نظر لفظی ترجمہ کرنے کی بجائے بامحاورہ کرنے کی کوشش کی گ...
یہ کتاب کلمات قرآنیہ کے رسم الخط پر مبنی ایک منفرد درسی کتاب ہے،جس کا مقصد کلیہ القرآن الکریم کے طلباء کو قرآن مجید کے رسم الخط سے روشناس کروانا ہے۔یہ کتاب درحقیقت علامہ علی محمد الضباع ؒ کی کتاب ’’سمیر الطالبین فی رسم وضبط الکتاب المبین‘‘سے علم الرسم کے باب کا اردو ترجمہ ہے،اور طلباء کی سہولت کے لیے ہر فصل کے آخر میں تمارین کا اضافہ کیا گیا ہے۔کتاب کے مؤلف علامہ علی محمد الضباع ؒ ہیں ،جبکہ اردو ترجمہ کرنے کی سعادت محدث فتوی کے علمی نگران محترم قاری محمد مصطفیٰ راسخ صاحب حفظہ اللہ رکن دار المعارف،اسلامیہ کالج،ریلوے روڈ لاہورنے حاصل کی ہے۔یہ کتاب علم الرسم کی مبادیات پر مبنی ہے جو حذف، زیادت، ہمزہ، بدل اور قطع ووصل جیسی مباحث پر مشتمل ہیں۔نیز اس کتاب کے شروع میں ظہور اسلام کے وقت کتابت کی کیفیت، کاتبین ، مصاحف عثمانیہ کی کیفیت اور آداب کاتب جیسی عظیم الشان مباحث سپرد قلم وقرطاس کی گئی ہیں۔یہ کتاب اگرچہ طلباءکے لیے لکھی گئی ہے ،لیکن اپنی سہولت اور سلیس عبارت کے پیش نظر طلباء اور عوام الناس سب کے لیے یکساں مفید ہے۔(م۔ر)
تعلیمی شعبہ سے منسلک خواتین و حضرات اساتذہ کرام کی تربیت و ٹریننگ تعلیمی اہداف و مقاصد کے حصول کے لیے انتہائی اہم اور ضروری امر ہے ۔ جو اہداف و مقاصد ایک تجربہ کار اور تربیت یافتہ معلم کے ذریعے حاصل کیے جا سکتے ہیں وہ کسی غیر تربیت یافتہ معلم سے حاصل نہیں ہو سکتے ۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان سمیت پور ی دنیا کے تمام ممالک کے سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ کرام کی تربیت و ٹریننگ کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے اور انہیں متعدد چھوٹے بڑے تربیتی کورسز کروائے جاتے ہیں ، اور پھر ان کورسز کی تکمیل کے بعد ان کی تقرری عمل میں لائی جاتی ہے ۔اساتذہ کرام کی تربیت و ٹریننگ کے اس نیک جذبہ کے تحت محترم ڈاکٹر حازم سعید حیدر نے اپنی کتاب ’’ المقومات الشخصیۃ ‘‘ میں یہ چند تجاویز و معروضات پیش کی ہیں ، جو اپنے موضوع پر انتہائی مفید اور بڑی شاندار ہیں اور اساتذہ کرام کی تربیت کے باب میں بنیادی حیثیت رکھتی ہیں ۔ کتاب کی اسی افادیت و اہمیت کے پیش نظرقاری محمد مصطفیٰ راسخ رکن مجلس التحقیق الاسلامی نے اس کا اردو ترجمہ کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس خدمت کو اپ...
تعلیمی شعبہ سے منسلک خواتین و حضرات اساتذہ کرام کی تربیت و ٹریننگ تعلیمی اہداف و مقاصد کے حصول کے لیے انتہائی اہم اور ضروری امر ہے ۔ جو اہداف و مقاصد ایک تجربہ کار اور تربیت یافتہ معلم کے ذریعے حاصل کیے جا سکتے ہیں وہ کسی غیر تربیت یافتہ معلم سے حاصل نہیں ہو سکتے ۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان سمیت پور ی دنیا کے تمام ممالک کے سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ کرام کی تربیت و ٹریننگ کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے اور انہیں متعدد چھوٹے بڑے تربیتی کورسز کروائے جاتے ہیں ، اور پھر ان کورسز کی تکمیل کے بعد ان کی تقرری عمل میں لائی جاتی ہے ۔اساتذہ کرام کی تربیت و ٹریننگ کے اس نیک جذبہ کے تحت محترمہ ’’ ھدی الشاذلی معلمہ القرآن الکریم مدارس تحفیظ القرآن مدینہ منورہ ‘‘ نے اپنی کتاب ’’ الطریق السدید لتعلیم القرآن و التجوید ‘‘ میں یہ چند تجاویز و معروضات پیش کی ہیں ، جو اپنے موضوع پر انتہائی مفید اور بڑی شاندار ہیں اور اساتذہ کرام کی تربیت کے باب میں بنیادی حیثیت رکھتی ہیں ۔ کتاب اگرچہ خواتین اساتذہ کے لیے لکھی گئی ہے ، لیکن یہ قرآن مجید کی تعلیم سے منسلک خوا...
مسلمانوں کا امتیازی وصف دن اور رات میں پانچ دفعہ اپنے پروردگار کے سامنے با وضوء ہوکر کھڑے ہونا اور اپنے گناہوں کی معافی مانگنا اور اپنے رب سے اس کی رحمت طلب کرنا ہے۔ نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اورا سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ کلمۂ توحید کے اقرار کے بعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے۔ اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے۔ قیامت کے دن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ نماز بے حیائی اور برائی کے کاموں سے روکتی ہے۔ بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سے نماز کا پابند بنایا جائے۔ نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قدر اہم ہے کہ سفر وحضر، میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے۔ اس لیے ہرمسلمان مرد اور عورت پر پابندی کے ساتھ وقت پر نماز ادا کرنا لازمی ہے۔ زیرتبصرہ کتاب ’’نیکیوں کی مالا‘‘شیخ ابو عبد اللہ عادل بن عبداللہ آل حمدان کی نماز کی اہمیت وفضیلت کے موضوع پر ایک عربی کتاب&rsquo...
قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے۔ جسے اللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے ۔قراءات قرآنیہ کے موضوع پر اب تک متعدد کتب لکھی جا چکی ہیں جن میں علم قراءات کے اصول وضوابط کو بیان کیا گیا ہے، لیکن قراءات قرآنیہ...
قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے۔جسے اللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔ اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون، روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع، مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے ۔قراءات قرآنیہ کے موضوع پر اردو زبان میں اب تک متعدد کتب لکھی جا چکی ہیں جن میں علم قراءات کے اصول وضوابط کو بی...
وقف کا لغوی معنی ٹھہرنا اور رُکنا ہے۔ جبکہ اہل فن قراء کرام کی اصطلاح میں وقف کے معنی ہیں کہ کلمہ کے آخر پر اتنی دیر آواز کو منقطع کرنا جس میں بطور عادت سانس لیا جاسکے، اور قراء ت جاری رکھنے کا ارادہ بھی ہو، عام ہے کہ وقف کرنے کے بعد مابعد سے ابتداء کریں یا ماقبل سے اعادہ۔ (النشر:۱؍۲۴۰) نشر کی رو سے یہی تعریف ممتاز اور زیادہ واضح ہے) معرفت وقف وابتداء کی اہمیت اور اس علم کی ضرورت کا احساس کرنے کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ جس طرح دلائل شرعیہ یعنی قرآن وحدیث اور اجماع اُمت سے قرآن مجید کا تجوید کے ساتھ پڑھنا واجب اور ضروری ہے، اس طرح معرفت الوقف، یعنی قرآنی وقوف کو پہچاننا اور دورانِ تلاوت حسنِ وقف وابتداء کی رعایت رکھنا اور اس کا اہتمام کرنا بھی ضروری ہے اوراس میں کسی کااختلاف نہیں ہے۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ جس طرح تجوید کے ذریعہ حروف قرآن کی تصحیح ہوتی ہے اسی طرح معرفت الوقوف کے ذریعے معانی قرآن کی تفہیم ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ قرآن مجید کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیتے ہوئے فرماتا ہے: ’’وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِیْلًا‘‘(المزمل:۴)...