کوئی بھی زبان سیکھنے کے لیے اس زبان کی گرامر پر عبور بنیادی شرط ہے اور عربی زبان سیکھنے کے لیے عربی زبان کی گرامر صرف نحو کی اہمیت محتاجِ تعارف نہیں۔ عربی زبان میں صرف ونحو کی حیثیت محض گرامر کی نہیں‘ بلکہ مستقل فن کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سوائے عربی کے دیگر زبانوں میں مستقل طور پر گرامر کے ائمہ کا وجود نہیں ملتا‘ جب کہ عربی زبان میں خاص اس لقب سے کئی ائمہ وعلماء متصف ہیں اور جس قدر صرف ونحو پر لکھا گیا اتنا کسی اور زبان کی گرامر پر نہیں لکھا گیا ۔۔زیرِ تبصرہ کتاب بھی عربی زبان کی گرامر پر مشتمل ہے۔ اس میں نحو میر کے مضامین کو اسی ترتیب پر قدرے تبدیلی کے ساتھ اسباق کے تحت بیان کیا گیا ہے۔ ہر سبق کا آسان اور دل نشین خلاصہ مثالوں کے ساتھ بیان کیا گیا ہے‘ اس کتاب میں آسانی سے مشکل کی طرف بتدریج بڑھنے کے طریقے کو اپنایا گیا ہے۔ہر سبق کا آغاز مختلف چارٹ اور مجموعات سے کیا گیا ہے اور پھر ان کی روشنی میں سبق کی تشریح کی گئی ہے۔ ہر سبق کے آخر میں اہم باتوں اور مضامین کو سوالات کی صورت میں تمرین کے طور پر ذکر کیا گیا ہے۔اجراء کے سلسلے میں...
عربی زبان ایک زندہ وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجود ہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جو انسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے۔ عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔اس کے ساتھ اردو ہماری قومی زبان ہے جبکہ انگریزی بین الاقوامی زبان ہے۔ ان زبانوں کی اسی اہمیت کے پیش نظ رزیر تبصرہ کتاب "القاموس المعنون " لکھی گئی ہے جس میں ان تینوں زبانوں کو یکجا کردیا گیا ہے۔ یہ کتاب محترم مفتی حضرت علی صاحب فاضل ومتخصص جامعہ فاروقیہ کراچی کی تالیف...