طاہر القادری صاحب کا نام محتاج تعارف نہیں ان کے معتقدین انہیں مفکر اسلام،نابغہ عصر، قائد انقلاب اور شیخ الاسلام ایسے پر فخر القاب سے یاد کرتے ہیں جبکہ ان کے ناقدین انہیں احسان فراموش، شہرت کا بھوکا اور حب جاہ و منصب کا حریص قرار دیتے ہیں۔موصوف کے ناقدین میں محض مسلکی مخالفین ہی شامل نہیں بلکہ بریلوی علما بھی ،جن کی طرف قادری صاحب اپنا انتساب کرتے ہیں،موصوف کو خطرے کی گھنٹی سمجھتے ہوئے اہل سنت میں شمار کرنے پر تیار نہیں۔شہرت و ناموری کی خاطر قادری صاحب کرسمس کا کیک کاٹنے اور دشمنان صحابہ روافض کی مجالس کو رونق بخشنے سے بھی ذرا نہیں شرماتے اور اب تو نوبت بایں جا رسید کہ انہوں نے اعداے ملت یہود ونصاریٰ کے حق میں بھی فتاویٰ صادر کرنے شروع کر دیے ہیں۔زیر نظر کتاب جناب قادری کے نقاب سنیت کو الٹ کر ان کے باطنی رفض وتشیع کوآشکار کرتی ہے۔اس کتاب کے فاضل مصنف قبل ازیں طاہرالقادری کی علمی خیانتیں کے نام سے بھی ایک کتاب تحریر کر چکے ہیں۔اس کے جواب میں ایک صاحب نے قادری صاحب کا دفع کرنے کی ناکام کوشش کی جس کے جواب میں زیر تبصرہ کتاب منصہ شہود پر آئی ہے۔بہ حیثیت مجموعی اس کے مندرجات سے اتفاق ہونے...
سابقہ آسمانی کتب اگرچہ مختلف ازمنہ میں تغیرات و تحریفات کا شکار ہوتی رہیں لیکن پھر بھی ان میں ایسا مواد موجود ہے جن سے آپﷺ کی عظمت شان اور رسالت و نبوت کا اثبات ہوتا ہے۔ ’بائبل اور محمد رسول اللہﷺ‘ میں حکیم محمد عمران ثاقب نے بائبل سے کوہ کنی کر کے دین اسلام کی حقانیت کو ثابت کیا ہے اور عیسائیوں اور دیگر اہل مذاہب کو اپنی روحانی تشنگی بجھانے اور اس سے سیراب ہونے کی دعوت دی ہے۔ کتاب کو چھ ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے جس کے بنیادی مضامین عیسی ٰ اور مروجہ اناجیل، سیدہ حاجرہ سیدنا اسماعیل اور بنی اسرائیل، تورات اور محمد رسول اللہﷺ، زبور اور محمد رسول اللہﷺ، انجیل اور محمد رسول اللہﷺاور انجیل برناباس اور محمد رسول اللہﷺہیں۔ یقیناً یہ کتاب جہاں یہود و نصاریٰ کے لیے اتمام حجت اور مسلمانوں کے ایمان میں اضافے کا باعث ہو گی۔ (عین۔ م)
افراد امت تک دین کا پیغام پہنچانا نبوی مشن ہے جسے ارباب علم نےسنبھال رکھا ہے اور بخیر وخوبی سرانجام دے رہے ہیں لیکن بعض لوگ دین ومذہب کے نام پر لوگوں کا جذباتی ،مذہبی اورمعاشی استحصال کررہے ہیں افسوس کہ جناب طاہر القادری صاحب کا نام بھی انہی میں شامل ہے موصوف دین اور عشق رسول ﷺ کے نام پرمعاشرے میں بدعات کو فروغ دے رہے ہیں ان کےنام سے بہت سی کتابیں منصۂ شہود پر آچکی ہیں لیکن ان میں محکم استدلال کے بجائے من گھڑت اور ضعیف وواہی روایات سے دلیل اخذ کی جانے کی کوشش کی جاتی ہے اسی طرح تفسیر میں بھی موصوف کامنہج درست نہیں جناب ڈاکٹر رفض وتشیع کی طرف بھی میلان رکھتے ہیں جیسا کہ وہ باقاعدہ مجالس عزا میں جاکر خطاب کرتے ہیں زیرنظر کتاب میں ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کی علمی خیانتوں کو طشت ازبام کیا گیا ہے جس سے ان کااصل چہرہ بے نقاب ہوکر سامنے آگیا ہے امیدہے کہ اس کےمطالعہ سے قارئین کو جناب ''شیخ الاسلام '' کو پہنچاننے میں آسانی رہے گی-
سابقہ کتب سماویہ کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ سیدنا عیسی نے اپنی امت کو یہ خوشخبری دی تھی کہ میرے بعد ایک رسول آنے والا ہے ،جس کا نام احمد (فارقلیط) ہوگا۔بائیبل میں متعدد مقامات پر واضح الفاظ میں اس کی تصریح کی گئی ہے ۔اور قرآن مجید نے بڑی وضاحت کے ساتھ اس حقیقت کو بیان کیا ہے کہ سیدنا عیسی نے نام لیکر آپ کی آمد کی بشارت دی تھی کہ میرے بعد ایک رسول آنے والا ہے جس کا نام احمد ﷺ ہوگا۔لیکن عیسائی از راہ حسداسے تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ نبی کریم کا نام صرف محمد ﷺ ہی نہیں تھا ،بلکہ احمد ﷺ بھی تھا۔اور عرب کا پورا لٹریچر اس بات سے خالی ہے کہ آپ سے پہلے کسی کا نام محمد ﷺ یا احمد ﷺ رکھا گیا ہو۔انجیل برنباس میں واضح طور پر نبی کریم ﷺ کی آمد کی بشارت دی گئی ہے،لیکن عیسائیوں نے از راہ ضد اس کو جھوٹی انجیلوں کی فہرست میں شامل کر لیاہے۔زیر تبصرہ کتاب"فارقلیط"محترم حکیم محمد عمران ثاقب کی تصنیف ہے۔آپ رد عیسائیت پر لکھنے کے حوالے سے ایک معروف اور نامور شخصیت اور لکھاری ہیں۔ادیان باطلہ خصوصا عیسائیت پر ا...