اللہ کی رسول ﷺ کی زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے۔ اللہ کا نبی اور رسول ہونے کے ساتھ ساتھ آپ ﷺ ایک کامل انسان بھی تھے۔ آپ کی صفت رسالت ونبوت اور کمال انسانیت کے اس وصف کا لازمی تقاضا ہے کہ جو شخص بھی انسانیت میں کمال درجے کو پانا چاہتا ہے، وہ آپ کی سیرت کو اپنی زندگی کا حصہ بنائے۔ اہل علم نے ہر دور میں اللہ کے رسول ﷺ کی زندگی کو موضوع بحث بناتے ہوئے بلاشبہ ہزاروں کتابیں لکھی ہیں کہ جن میں اللہ کے رسول ﷺ کی زندگی کے ہر شعبے سے متعلق معلومات جمع کر دی ہیں۔ یہ کتابیں محدثانہ، مورخانہ، فلسفیانہ، ادبی، اخلاقی، انقلاپی، سیاسی حتی کہ ہر اسلوب تحریر اور شعبہ زندگی کو سامنے رکھتے ہوئے تالیف کی گئی ہیں۔ سیرت پر جو کتابیں مرتب کی گئی ہیں، وہ مختلف امتیازات کی حامل ہیں۔ اس کتاب کا امتیاز یہ ہے کہ اس کتاب کے مولف نے موضوعاتی اسلوب پر سیرت مرتب کرنے کی کوشش کی ہے۔ موضوعاتی اسلوب سے مراد یہ ہے کہ سیرت کے کسی ایک موضوع سے متعلق اس کے جملہ واقعات کو جمع کر دینا۔ سیرت میں شروع شروع میں جو کام ہوا، وہ اسی منہج کے مطابق تھا۔ سب سے پہلے سیرت میں مغازی پر کتابیں لکھی گئ...
سیرت کا موضوع گلشن سدابہار کی طرح ہے جس کی سج دہج میں ہر پھول کی رنگینی و شادابی دامان نگاہ کو بھر دینے والی ہے۔ یہ گل چیں کا اپنا ذوق انتخاب ہے کہ وہ کس پھول کو چنتا اور کس کو چھوڑتاہے مگر حقیقت یہ ہےکہ جسے چھوڑا،وہ اس سے کم نہ تھاجسے چن لیا گیا۔بس یوں جانیے کہ اس موضوع پر ہرنئی تحقیق وتوثیق قوس قزح کےہر رنگ کو سمیٹتی اور نکھارتی نظر آتی ہے۔ سیرت طیبہ کا موضوع اتنا متنوع ہے کہ ہر وہ مسلمان جو قلم اٹھانے کی سکت رکھتا ہو، اس موضوع پر لکھنا اپنی سعادت سمجھتا ہے۔ ہر قلم کار اس موضوع کو ایک نیا اسلوب دیتا ہے،اور قارئین کو رسول اللہﷺ کی زندگی کے ایک نئے باب سے متعارف کرواتا ہے۔ پھر بھی سیرت پر لکھی گئی بے شمارکتب کسی نہ کسی پہلو سے تشنگی محسوس کراہی دیتی ھیں۔ فاضل مصنف ’’حافظ عبد الشکور شیخوپوری‘‘صاحب نے ذخیرہ احادیث اور مصدقہ تاریخی واقعات کی قوی شہادتوں سے سیرت طیبہﷺ کے موضوع پرنہایت ہی قابل تحسین اورخوبصورت کتاب تألیف کی ہے اللہ ان کی اس کاوشکو قبول فرمائے۔ آمین(شعیب خان)