یہ کتاب دیوبندی عالم اسماعیل جھنگوی کی کتاب "تحفہ اہلحدیث" کے جواب میں تحریر کی گئی لاجواب تصنیف ہے۔ اسلام کو کتاب و سنت ہی میں منحصر سمجھنےوالوں ، اقوال ائمہ کو کتاب و سنت کی میزان میں پیش کر کے موافق کو قبول اور مخالف کو رد کر دینے والوں کو گمراہ اور باطل باور کرانا ناممکن ہے۔ اسی لئے اس طائفہ منصورہ کے خلاف خوب جھوٹ پر مبنی پراپیگنڈا کر کے لوگوں کو اس جماعت حقہ سے بد ظن کرنے اورنفرت دلانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔ کتنی ہی مثالیں موجود ہیں کہ کتاب و سنت کی حامل جماعت کی طرف ایسے ایسے غلط مسائل منسوب کئے جاتے رہے جن سے ان کا کوئی تعلق ہی نہیں۔ اور ستم بالائے ستم یہ بھی کہ علماء کی طرف سے ان منسوب کردہ جھوٹے مسائل سے علی الاعلان برات کے اظہار کے باوجود جھوٹ ہی کو بار بار دہرایا جاتا رہا۔ تاکہ یک طرفہ لٹریچر کا مطالعہ کرنے والوں کے دلوں میں یہ جھوٹ خوب پختہ ہو جائیں۔ تحفہ اہلحدیث نامی کتاب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اپنے جھوٹ پر شاید دیوبندی مصنف بھی مطمئن نہیں تھے اسی لئے انہوں نے اپنا نام تک مجہول رکھا ہے۔ اور 96 صفحات کی مختصر...
بریلوی مکتبہ فکر کے حکیم الامت مفتی اعظم احمد یار گجراتی نے بریلوی شریعت پر ایک ضخیم کتاب جاء الحق وزہق الباطل نامی تحریر کی جو کہ ان کے حلقہ فکر کے نزدیک انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے واعظین، خطباء و مفتیان عظام کا مبلغ علم اور معیار تحقیق یہی کتاب ہے جس میں بدعات اور خرافات ہفوات کو ایک جگہ جمع کر کے کتاب و سنت کے واضح نصوص کی تحریف کر کے شریعت مطہرہ کے صاف و شفاف پانی میں بدعات و رسومات کی ناپاک ملاوٹ کی ناکام کوشش کی ہے۔ دین الحق کے مطالعے سے قارئین اندازہ کر سکیں گے کہ فاضل مصنف محمد داؤد ارشد نے ان کی پیش کردہ بدعات کے سامنے کتاب و سنت کے نصوص کا کیسا مضبوط بند باندھ دیا ہے۔ مصنف نے مفتی صاحب کی پیش کردہ ہر دلیل پر عالمانہ و محققانہ تبصرہ پیش کیا ہے اور ناقدانہ تعاقب کیا ہے اس کے ساتھ جو صحیح حقیقت ہے اس کو کتاب و سنت کی روشنی میں واضح کیا ہے اور فی الواقع بیان کرنے کا حق ادا کر دیا ہے۔ بلاشبہ ان کی یہ کاوش بدعت کے رد اور کتاب و سنت کے دفاع میں سنگ میل ثابت ہوگی۔
الله عزوجل نے ہمیں وحئی الہی کی اتباع وپیروی کاپابندکیاہے نہ کہ کسی خاص شخص یاگروہ کی اطاعت کا۔فلہذاہمیں براہ راست کتاب وسنت سے مسائل زندگی کاحل تلاش کرناچاہیے اوراسی کوہرشئےپرمقدم رکھناچاہیے یہ ہے اہل حدیث کاموقف ومسلک ۔لیکن بعض لوگوں کی رائے ہے کہ ہم براہ راست کتاب وسنت کوسمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے لہذاکسی مخصوص امام کی فقہ کی پابندی ناگزیرہے ،اسی پربس نہیں بلکہ وہ اہل مدینہ پربےجاالزام تراشیاں اوربہتان طرازیاں بھی کرتےرہتے ہیں ۔زیرنظرکتاب بھی دراصل ایسی ہی ایک کتاب ’’حدیث اوراہل حدیث‘‘کاجواب ہے ۔مؤخرالذکرکتاب ایک دیوبندی مقلدنے تحریرکی ہے ،جس میں اہل حدیث پرنارواتنقیدکی گئی ہے اوربے شمارمغالطے دئیے گئے ہیں ۔زیرنظرکتاب میں اس کامفصل ومدلل ،تحقیقی جواب دیاگیاہے۔
اسلام اور اس کی تعلیمات کوسمجھنے کے لیے رسول اللہ ﷺ کی اطاعت اتباع اساس اور بنیادی شئے ہے۔دین اسلام پر چلنے کے لیے سرورکائنات حضرت محمدرسول اللہ ﷺ کے راستے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے صرف احادیث نبوی ﷺ کی مشعل اور سنن ہذی کے چراغ ہی قرآن مجید کی راہ عمل کے چراغ ہیں۔یہی وہ موضوع ہے جو زیر نظر کتاب میں برصغیر پاک وہند کے مشہور مؤلف جناب حضرت مولانا حکیم محمد صادق سیالکوٹی کے زیر قلم آیا ہے ۔یہ کتاب متذکرہ موضوع پر مولانا موصوف کے سنجیدہ اور عالمانہ انداز میں نہایت حسن وخوبی اور دلائل کے ساتھ ایک کلیدی حیثیت رکھتی ہے ۔کتاب کی یہ خوبی خاص طور پر قابل ذکر ہے کہ اس کے پڑھنے سے رسول اکرم ﷺ کی اطاعت اور اتباع کا جذبہ پیدا ہوتا ہے ۔کتاب کی سلیس عبارت،دلکش طرز تحریر اور موقع بہ موقع اشعار نے اس کے حسن کو چار چاند لگا دیے ہیں۔تقلید ائمہ اور اطاعت رسول کے حوالے سے یہ کتاب انتہائی مفید اور قابل مطالعہ ہے ۔(ط۔ا)