حج ارکان اسلام کا ایک اہم رکن ہے جو صاحب استطاعت مسلمان پر فرض ہے۔ دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان حج و عمرہ کی ادائیگی کے لیے بیت اللہ کی جانب رخ کرتے ہیں۔ لیکن رش، دین کے ساتھ واجبی سے تعلق اور عدم توجہی جیسے متعدد اسباب کی وجہ سے لوگوں کو بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ فلہٰذا حج و عمرہ کے لیے جانے والے خواتین و حضرات کے لیے ضروری ہے کہ ان کو حج و عمرہ کے تمام احکام اور دعاؤں وغیرہ سے آگاہی حاصل ہو۔ پیش نظر کتاب اسی ضرورت کے پیش نظر لکھی گئی ہےکہ حجاج کرام اور معتمر حضرات کو یہ فرض ادا کرتے ہوئے کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے اور خشوع و خضوع کے ساتھ اللہ کے سامنے سجدہ ریز ہوا جائے۔ کتاب کے مصنف فاضل مدینہ یونیورسٹی اور متعدد کتب کے مصنف ہیں۔ انھوں نے موضوع سے متعلق بہت سی چیزوں کو نقشوں کی مدد سے سمجھانے کی کوشش کی ہے جس سے عام فہم انسان کے لیے بھی افادہ کرنا مشکل نہیں ہے۔ کتاب کے اخیر میں انھوں نے ان غلطیوں کی بھی نشاندہی کی ہے جو حجاج کرام سے سرزد ہو جاتی ہیں۔ (ع۔ م)
علم ایک نور ہے اور اللہ تعالی کی صفت ہے جس سے ایک طرف جہالت کی تاریکیاں دور ہوتی ہیں تو دوسری طرف انسان کی چشم بصیرت روشن ہوتی ہے اسی وجہ سے تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ’’طلب العلم فریضۃ علی کل مسلم‘‘ کہ علم کا حاصل کرنا ہر مسلمان(مردو عورت)پر فرض ہے۔قارئین کرام صفت علم کے بارےمیں حقائق اور یہ جاننے کےلیے کہ حقیقی علم کونسا ہے اور اسے کیسے حاصل کیا جاسکتاہے نیز اس سے متعلقہ دیگر ضروری مباحث ومسائل جیسے علم کی تعریف،اس کے فضائل وثمرات،حصول علم کاشرعی حکم اسی طرح طالب علم کے آداب،تحصیل علم پر معاون اسباب اور ساتھ ہی ساتھ علم حاصل کرنے کے وسائل اور طرق ۔ان سب امورپر مطلع ہونے کےلیے کتاب ہذا آپ کی خدمت میں پیش ہے جو ایک مبتدی(ابتدائی جماعت کے طالب علم)سے لے کر تعلیم یافتہ طبقے اور خاص طور پر دینی مدارس اور مذہبی حلقوں سے وابستہ سب حضرات کے لیے یکساں مفید ہے۔
یہ کتاب ’’تین کے بنیادی اصول اور ان کی شرح‘‘کااردوترجمہ ہے کتاب ہذاکی افادیت اور اہمیت اس کےنام سے ہی واضح ہے ۔یہ کتاب طلباء اور عامۃ الناس کے لئے یکساں مفید ہی نہیں بلکہ ضروری ہے کیونکہ عقیدہ کی اصلاح اور درستگی کے بغیر کوئی بھی عمل اللہ تعالی کی بارگاہ میں نہ ہی قابل قبول ہے اور نہ ہی باعث اجروثواب ہے خواہ وہ عمل طاہری طور پر کتنا خوشنما کیوں نہ ہواور پھر درست اعمال کے بغیر کسی بھی انسان کی اخروی نجات ممکن نہیں ۔اس کے علاوہ مصنف اور شارح کا انداز تحریر علمی ومنطقی ہے اور دقیق عبارات والفاظ کاترجمہ کرتے ہوئے قوسین میں مزید وضاحت بھی کردی گئی ہے ۔