اللہ تعالیٰ نے انسان پر بے شمار انعامات کئے ہیں۔ انعاماتِ ربانیہ میں سے سرفہرست عقل کی نعمت ہے انسان نے اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ اس عظیم نعمت کے ذریعے نوع انسانی کو بے شمار سہولیات فراہم کی ہیں ان میں سے انٹر نیٹ موبائل فون اور دیگر ذرائع ابلاغ سے انسان کو بے شمار فوائد حاصل ہوئے ہیں۔موبائل فون موجودہ دور کی ایک اہم ٹیکنالوجی اور ضرورت بن کر سامنے آیا ہے جس نے چند برسوں میں ہی انسانی زندگیوں پر اپنا تسلط یوں قائم کر لیا کہ ہر چھوٹے سے بڑے تک، خواتین سے مرد تک سبھی موبائل کے بغیر خود کو ادھورا محسوس کرتے ہیں۔ مگر یہ بھی ایک اٹل حقیقت ہے کہ ان نعمتوں کا غلط استعمال نوع انسانیت کے لیے مہلک نتائج دے رہا ہے۔ ایک مسلمان کو بحیثیت مسلمان جس طرح کسی بھی چیز کا استعمال اسلامی اصول وقوانین کی روشنی میں کرنا چاہیے اسی طرح موبائل کےاستعمال کے لیے بھی اسلامی اصول وقوانین ان کےپیش نظر رہنے چاہییں۔ زیر تبصرہ کتاب’’موبائل فون کے ضروری مسائل ‘‘ محمد طفیل احمد مصباحی (سب ایڈیٹر ماہنامہ اشرفیہ،اعظم گڑھ یوپی) کی ک...
اسلام نے جن چیزوں کا تاکیدی حکم دیا ان میں ایک ’’شجری کاری ‘‘ بھی ہے انسانیت کی فلاح وبہبود اور کائنات ِ ارضی کے حسن وجمال کو باقی رکھنے کےلیے آپ ﷺ نے اپنی زبانِ رسالت سے یہ ارشاد فر ماکر ’’جو مسلمان دَرخت لگائے یا فَصل بوئے پھر اس میں سے جو پرندہ یا اِنسان یا چوپایا کھائے تو وہ اس کی طرف سے صَدَقہ شُمار ہوگا۔‘‘ (صحیح البخاری:2320) بہت پہلے ہمیں شجر کاری کی ضرورت واہمیت سے آگاہ کردیا تھا ۔ زیرنظر کتاب’’اسلام اور شجر کاری‘‘ محمد طفیل احمد مصباحی صاحب کی تصنیف ہےفاضل مصنف نے اس کتاب میں شجرکاری کے دینی، سماجی،طبی اور سائنسی فوائد پر تفصیلی بحث کر کے امت مسلمہ کو شریعت کے لطائف وکوائف ، شجر کاری کی ضرورت واہمیت اور اس کی ہمہ گیر افادیت سے روشناس کرایا ہے صاحب کتاب نے عصر حاضر کے متقاضیات کو سامنے رکھتے ہوئے معیاری اندازِ بیان اور عمدہ اسلوب کو اختیار کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ فاضل مصنف کی اس کاوش کوقبول فرمائے ۔آمین (م۔ا)
نبی کریم ﷺ کی مدحت، تعریف و توصیف، شمائل و خصائص کے نظمی اندازِ بیاں کو نعت یا نعت خوانی یا نعت گوئی کہا جاتا ہے۔ عربی زبان میں نعت کے لیے لفظ ’’مدحِ رسول‘‘ استعمال ہوتا ہے۔ اسلام کی ابتدائی تاریخ میں بہت سے صحابہ کرام نے نعتیں لکھیں اور یہ سلسلہ آج تک جاری و ساری ہے۔ نعت لکھنے والے کو نعت گو شاعر جبکہ نعت پڑھنے والے کو نعت خواں یا ثنا خواں کہا جاتا ہے زیر نظر کتاب’’ کلام نور کے ادبی محاسن‘‘ محمد طفیل احمد مصباحی کی تصنیف ہے۔صاحب تصنیف نے اس کتاب میں بڑے عمدہ اسلوب اور دلنشیں پیرایۂ بیان میں کلام نور کے ادبی محاسن کو اجاگر کرتے ہوئے سلاست وسادگی ،ایجاز واختصار، فصاحت وبلاغت، معنی آفرینی ،محاورات کا استعمال ، تشبیہات ،استعمارات، تراکیب اور صنائع لفظی ومعنوی ساتھ پیرایۂ اظہار واسلوب ادا اور دیگر فنی محسان کو مبرہن کیا ہے ۔(م۔ا)