بریلوی مکتبہ فکر کے حکیم الامت مفتی اعظم احمد یار گجراتی نے بریلوی شریعت پر ایک ضخیم کتاب جاء الحق وزہق الباطل نامی تحریر کی جو کہ ان کے حلقہ فکر کے نزدیک انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے واعظین، خطباء و مفتیان عظام کا مبلغ علم اور معیار تحقیق یہی کتاب ہے جس میں بدعات اور خرافات ہفوات کو ایک جگہ جمع کر کے کتاب و سنت کے واضح نصوص کی تحریف کر کے شریعت مطہرہ کے صاف و شفاف پانی میں بدعات و رسومات کی ناپاک ملاوٹ کی ناکام کوشش کی ہے۔ دین الحق کے مطالعے سے قارئین اندازہ کر سکیں گے کہ فاضل مصنف محمد داؤد ارشد نے ان کی پیش کردہ بدعات کے سامنے کتاب و سنت کے نصوص کا کیسا مضبوط بند باندھ دیا ہے۔ مصنف نے مفتی صاحب کی پیش کردہ ہر دلیل پر عالمانہ و محققانہ تبصرہ پیش کیا ہے اور ناقدانہ تعاقب کیا ہے اس کے ساتھ جو صحیح حقیقت ہے اس کو کتاب و سنت کی روشنی میں واضح کیا ہے اور فی الواقع بیان کرنے کا حق ادا کر دیا ہے۔ بلاشبہ ان کی یہ کاوش بدعت کے رد اور کتاب و سنت کے دفاع میں سنگ میل ثابت ہوگی۔
سابقہ اقوام کی گمراہی کا سب سے بڑا سبب یہ تھا کہ انہوں نے اللہ کی کتاب کو پس پشت ڈالا اور خواہشات نفس کو مقدس سمجھا-بدقسمتی سے امت محمد ﷺ میں بھی ایسے لوگوں کی کمی نہیں ہے جو جنہوں تقلیدی جکڑبندیوں کی وجہ سے کتاب وسنت کے صریح احکامات میں رخنہ ڈالنے کی بھرپور سعی کی جس کی ایک مثال ''جاء الحق'' نامی کتاب ہے جو کہ بریلوی علماء میں سے ایک عالم احمد یار کی ی تصنیف ہے- زیر نظر کتاب ''دین الحق '' اسی کتاب کے جواب میں لکھی گئی ہے جس میں فاضل مؤلف نے نمازوں کے اوقات، نمازکے ارکان وشرائط اور بہت سے دیگر فروعی مسائل میں احمد یار صاحب کے مؤقف کی انتہائی جانفشانی اور عرق ریزی کے ساتھ تردید کی ہے-مصنف نے بریلوی حضرات کے تمام اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے کسی جگہ پر بھی کتاب وسنت کے دلائل وبراہین کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا- زیر نظر کتاب ''دین الحق '' ''جاء الحق'' کے جواب میں لکھی گئی ہے جس میں فاضل مؤلف نے نمازوں کے اوقات، نمازکے ارکان وشرائط اور بہت سے دیگر فروعی مسائل میں احمد یار صاحب کے مؤقف کی...