انبیاء و رسل کی بعثت کے مقاصد میں سے عظیم ترین مقصد عقیدہ توحید کی شمع کو روشن کرنا تھا اور اللہ کے بندوں کو شرک کی اندھیر نگری سے نکالنا تھا۔ چنانچہ انبیاء و رسل کے ذھبی سلسلہ کی ابتداء حضرت آدم اور انتہا سرور دو عالم حضرت محمدؐ ہیں۔ آپؐ نے جہاں عقیدہ توحید کو واضح کیا وہاں شرک کی تردید کے لئے بھی سعی مسلسل برقرار رکھی۔ رسول کریم ﷺ نے جو پیشین گوئیاں فرمائی ہیں وہ سب اللہ تعالیٰ کی وحی میں شامل ہیں۔ ان پیشین گوئیوں میں سے ایک بڑی پیشین گوئی یہ بھی ہے کہ امت مسلمہ میں سے بعض لوگ مشرکین کے ساتھ مل جائیں گے اور اوثان (بتوں، قبروں وغیرہ) کی عبادت کریں گے۔ اس کے برعکس عصر حاضر میں بعض اہل بدعت نے عجیب و غریب بلکہ کتاب و سنت کے منافی دعویٰ کیا ہے اور وہ یہ ہے کہ امت مسلمہ میں شرک کبھی نہیں ہو گا۔ زیر نظر کتاب میں کتاب و سنت کی روشنی میں مذکورہ مسئلہ پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔ (م۔آ۔ہ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
تقریظ |
|
5 |
مقدمہ |
|
8 |
عرض مؤلف |
|
14 |
امت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم اور شرک |
|
18 |
نوح ؑ کی دعوت |
|
19 |
ہود ؑ کی دعوت |
|
19 |
صالح ؑ کی دعوت |
|
19 |
شعیب ؑ کی دعوت |
|
19 |
ابراہیم ؑ کی دعوت |
|
20 |
یوسف ؑ کی دعوت |
|
20 |
عیسیٰ ؑ کی دعوت |
|
21 |
امام الانبیاء محمد رسول اللہ ﷺ کی دعوت |
|
21 |
شرک کی مذمت |
|
24 |
مشرک کی مغفرت نہیں ہے |
|
25 |
مشرک کے لیے دعائے مغفرت کی ممانعت |
|
27 |
مشرک پر جنت حرام ہے |
|
29 |
نیک لوگوں کی مشرکین سے بیزاری |
|
30 |
ایک شیطانی وسوسہ |
|
33 |
وسوسے کا ازالہ |
|
34 |
ود سوع،یغوث وغیرھا کی تاریخی حیثیت |
|
37 |
شرک کی قباحت مسلمہ ہے |
|
42 |
اختلاف کا حل |
|
43 |
شرک کی تعریف |
|
44 |
پہلی مثال |
|
47 |
شرک کی غلط تعریف |
|
57 |
صفات کا ازلی ابدی ماننا |
|
66 |
مشرکین عرب کاعطائی عقیدہ |
|
69 |
صفت کا لامحدود ماننا |
|
71 |
قرآن مجید اور امت مصطفیٰ ﷺ کا شرک |
|
85 |
ایمان لانے کے باوجود شرک کرنے والوں کے مصادیق |
|
94 |
عقائد کے متعلق فریق ثانی کا اصول |
|
99 |
شیطان کی مایوسی سے کیا مراد ہے؟ |
|
102 |
احادیث اورامت میں شرک |
|
116 |