اسلام اور کفر کے درمیان پہلا معرکہ جنگ بدر کی صورت میں لڑا گیا ہے ۔اس غزوہ میں اللہ کے فضل سےمسلمان سرخرو رہے اور ذلت ورسوائی مشرکین کا مقدر ٹھہری۔اس جنگ نے مشرکین مکہ کاغرور خاک میں ملاد یا ۔ان کے ستر بڑے بڑے سردار مارے گئے اور تقریبا اتنےہی گرفتار ہوئے۔اور چودہ مسلمان بھی خلعت شہادت زیب تن کر کے جنت کے مکیں ہوئے اور باقی بہت سا مال غنیمت حاصل کر کے مدینہ منورہ کو واپس لوٹے ۔بدرکی جنگ میں مشرکین مکہ کو بدترین شکست اور ذلت ورسوائی کا سامنا کرنا پڑا تھااس شکست اور ذلت کاخیال کسی بھی لمحے ان کا پیچھا نہیں چوڑتا تھا۔ پورے خطۂ عرب میں ان کی شہرت خاک میں مل گئی تھی ۔ اور وہ بدلہ لینے کے لیے مرے جارہے تھے ۔انہوں نے مکہ مکرمہ جاکر اعلان کر دیا تھا کہ بدر کےمقتولین پر نہ تو کوئی روئے اور نہ ان پر مرثیہ خوانی کرے ہم مسلمانوں سے اس کا بدلہ لے کرر ہیں گے ۔آخر کار خو ب تیاری کر کے شوال 3ھ میں تقریبا تین ہزار کا لشکر مدینہ منور ہ سے کچھ فاصلے پرجبل احد کے قریب آٹھہرا۔مشرکین کے لشکر کی قیادت سیدناابوسفیان کے پاس تھی اورمسلمانوں کی قیادت حضور ﷺنے کی۔ اس جنگ کے نتیجہ کو کسی کی فتح یا شکست نہیں کہا جا سکتا کیونکہ دونوں طرف شدید نقصان ہوا اور کبھی مسلمان غالب آئے اور کبھی مشرکین لیکن آخر میں مشرکین کا لشکر لڑائی ترک کر کے مکہ واپس چلا گیا۔اس معرکہ میں ستر کے قریب صحابہ کرام جام شہادت نوش کر گئے اور نبی کریم ﷺ بھی اس میں زخمی ہوگئے تھے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ تذکرہ شہدائے بدر واحد‘‘ محترم جنا ب جناب پروفیسر سعید مجتبیٰ سعیدی ﷾ (فاضل مدینہ یونیورسٹی سابق مدرس جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور) کی تالیف ہےاس کتاب میں آپ نے نبی کریم ﷺکے ان جانثار صحابہ کرام کا ایمان افروز تذکرہ کیا ہے جو جنگ بدر واحد میں جام شہاد ت نوش کے کر گئے تھے ۔مصنف موصوف نے شہدائے بدر واحد کے حالات امام ابن عبد البر کی تصنیف لطیف ’’الاستعاب بمعرفۃ الاصحاب‘‘ سے لے کر انہیں اردو قالب میں ڈھالا ہے۔فاضل مصنف نےجامعہ لاہور الاسلامیہ کی تدریس کےدوران ہی گورنمنٹ سروس جائن کرلی تھی ۔آپ عرصہ دراز سے گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی ، لیہ میں بطور اسسٹنٹ پروفیسراسلامیات خدمات سرانجام درہے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ آپ زبردست مقرر اور ایک منجھے ہوئے مؤلف ومترجم بھی ہیں ۔آپ نے حال ہی میں حدیث کی معروف کتاب ’’سنن ابن ماجہ‘‘ کا ترجمہ اور فوائد احادیث لکھے ہیں اور اسی طرح مسنداحمد بن حنبل کا ترجمہ بھی کیا ہے جسے انصار السنۃ ،لاہور نے12 جلدوں میں شائع کیا ہے ۔اس کےعلاوہ’’الاکمال فی اسماء الرجال، تدریب الراوی ، غایۃ المرید شرح کتاب التوحید وغیرہ کے آپ مترجم اور کئی کتب کےمصنف ہیں ۔اور مختلف جرائد ومجلات میں آپ کے علمی مضامین بھی شائع ہوتے رہتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ موصوف کی دعوتی وتبلیغی،تحقیقی وتصنیفی خدمات کو قبول فرمائے ۔ (آمین) (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
سخن اول |
11 |
ابتدائیہ |
15 |
غزوہ بدر |
18 |
میدان بدر |
19 |
پس منظر اسباب |
20 |
سریہ نخلہ |
22 |
قریش کاطعن |
23 |
غزوہ بدر کاآخری براسبب |
24 |
صحابہ کرام سے مشاورت |
26 |
قریش کی جاسوسی |
27 |
دشمن کےمعتلق مزید معلومات |
28 |
اسلامی لشکر کی میدان جنگ کی طرف سبقت |
29 |
آنحضرت ﷺ کے لیے چھپر |
30 |
ایک عجیب واقعہ |
30 |
اللہ کے حضور دعااور مناجات |
30 |
الیفائے عہد کی شان دار اور نادر مثال |
31 |
فتح کی پیش گوئی |
32 |
شوق شہادت |
32 |
نصرت الہی کے روح پرور مظاہر |
33 |
اسلام کے سب سے بڑے دشمن ابو جہل کاقتل |
34 |
تنبیہ |
36 |
لکٹری تلوار بن گئی |
36 |
جنت کی بشارت |
36 |
جنگ کااختتام |
37 |
فتح کی خو ش خبری |
37 |
سیدہ رقیہ کی علالت وفات |
38 |
قیدیوں کے بارے میں مشاورت |
38 |
غزوہ بدر میں شریک ہونے والوں کی فضیلت |
38 |
غزوہ بدر کے فوائد ،ثمرات اور نتائج |
38 |
تذکرہ شہدائے بدر |
41 |
سیدنا حارثہ بن سراقہ |
41 |
سیدنا رافع بن معلی بن الوذان |
42 |
سیدنا سعد ین خثمیہ انصاری |
43 |
سیدناصفوان بن بیضاءفہری |
44 |
سیدنا عاقل بن بکیر |
45 |
سیدنا عبداللہ بن سعید بن عاص اموی |
46 |
سیدناعبیدہ بن حارث بن عبدالمطلب |
47 |
سیدنا عماربن زیادبن سکن بن رافع |
48 |
سیدنا عمیر بن ابی وقاص |
49 |
سیدنا عوف بن عفراء |
51 |
سیدنا مبشر بن عبدالمنذر |
51 |
سیدنا معوذ بن عفراء |
52 |
سیدنا مھجع بن صالح |
52 |
سیدنا یزید بن حارث |
53 |
غزوہ احد |
54 |
جبل احد |
56 |
معرکہ بدر کے بعد کےاحوال کاسرسری جائز ہ |
57 |
1۔غزوہ بنی سلیم |
57 |
2۔نبی ﷺ کے قتل کی سازش |
57 |
3۔یہود کی اسلام دشمنی اورعیاری |
58 |
4۔منافقین کارویہ |
59 |
5۔غزوہ سویق |
59 |
6۔غزوہ ذی امر |
60 |
ہزیمت بدر انتقام لینے کے لیے قریش مکہ کی تیاریاں |
60 |
جنگ کے لیے فنڈ |
61 |
مدینے میں اطلاع |
61 |
مکی لشکر مدینے کی طرف |
61 |
مسلمانوں کی مشاورت |
62 |
صحابہ کرام کاجوش وجذبہ |
62 |
لشکر کاجائزہ |
63 |
بچوں کاجذبہ جہاد،اور مقابلہ اور جہاد میں شرکت کی اجازت |
63 |
اثناءراہ شب گزاری |
63 |
عبداللہ بن ابی اور اس کے ساتھیوںکے بے وفائی اور سرکشی |
63 |
نبوی تلوار اور اس کا حق |
66 |
سیدنا عمروبن الجموع کاشوق جہاد |
66 |
مسلمانوں میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش |
67 |
قریشی عورتوں کی انگخیت |
68 |
آغاز معر کہ |
69 |
سیدنا ابودجانہ کی سرفروشی او راسلامی حکم کی پاس داری |
69 |
سیدنا حمزہ کی شہادت |
69 |
سیدنا حنظلہ کاذوق جہاد او رغسیل الملائکہ ہونے کی سعادت |
70 |
پچاس تیراندازوں کی ثابت قدمی او رکارنامہ |
70 |
مسلمانوں کی فتح مشرکین کی شکست |
71 |
تیراندازوں کی کوتاہی |
71 |
عقب سے مشرکین کا اسلامی لشکر پردھاوا |
72 |
سیدناحذیفہ کے والدکی مسلمانوں کے ہاتھوں شہادت |
72 |
شہادت رسول کی افواہ |
73 |
کفارہ کااآنحضرت ﷺ پر حملہ |
74 |
سیدنا سعد او رسیدناطلحہ عبیداللہ کی جاں نثاری |
75 |
سیدنا مالک بن سنان کی عقیدت ومحبت وفضیلت |
76 |
سیدنا مصعب کی جاں نثاری |
77 |
لڑائی کے بعد |
77 |
شہداء کی تعداد |
78 |
تذکرہ شہدائے احد |
79 |
سیدنا انس بن نضر |
80 |
سیدنا انیس بن قتادہ |
82 |
سیدنا اوس بن ثابت |
82 |
سیدنا اوس بن ارقم |
83 |
سیدناایاس بن اوس |
83 |
سیدنا ایاس بن عدی |
83 |
سیدنا ثابت بن وحداح |
84 |
سیدنا ثابت بن عمرو |
85 |
سیدنا ثابت بن وقش |
85 |
سیدنا ثعلبہ بن سعد |
86 |
سیدنا ثقب بن فروہ |
86 |
سیدنا حارث بن انس |
87 |
سیدنا حارث بن اوس |
87 |
سیدنا حارث بن ثابت |
88 |
سیدنا حارث بن عبداللہ |
88 |
سیدنا حارث بن عقبہ |
89 |
سیدنا حبیب بن زید |
89 |
سیدنا حنظلہ بن ابی عامر غسیل الملائکہ |
90 |
سیدناحسل (حسیل ) بن جابر |
94 |
سیدنا سید الشہد اء حمزہ بن عبدالمطلب |
95 |
رسول اللہ ﷺ کے چچاؤں کاتذکرہ |
96 |
سیدنا خارجہ بن زید |
103 |
بئیراریس |
104 |
سیدناخباب بن قیظی |
106 |
سیدنا خلاد بن عمرو بن الجموع |
106 |
سیدنا خنیس بن حذافہ |
107 |
سیدنا ذکوان |
108 |
سیدنا رفاعہ بن عمرو بن زید |
109 |
سیدنارفاعہ بن السکن |
110 |
سیدنا سمیع بن طاطب |
111 |
سیدنا سعد بن خولی |
111 |
سیدنا سعد بن ربیع |
112 |
سیدنا سعید بن سوید |
114 |
سیدنا سلیم بن ثابت |
114 |
سیدناسلمہ بن ثابت |
114 |
سیدناسلیم بن عمرو بن حدیدہ |
115 |
سیدنا سہل بن قیس |
115 |
سیدنا شماس بن عثمان |
116 |
سیدنا صیفی بن قیظی |
117 |
سیدنا عامر بن امیہ |
117 |
سیدنا ضمرہ بن عمر و |
118 |
سیدنا عامر بن مخلد |
118 |
سیدنا عبادبن سہل |
119 |
سیدنا عبدہ (عبادہ )بن حسحاس (خشخاش) |
119 |
سیدنا عباس بن عبادہ |
120 |
سیدنا عبداللہ بن جحش |
121 |
سیدنا عبداللہ بن جبیر |
124 |
سیدنا عبداللہ بن زیاد |
124 |
سیدنا عبداللہ بن سلمہ |
125 |
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن وہب |
125 |
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن حرام |
126 |
کرامت |
127 |
سیدناعمرواقیش |
128 |
سیدنا عبیدبن تہیان |
128 |
سیدنا عمرو بن ثابت |
129 |
سیدنا عمرو بن جموح |
130 |
اسلام قبول کرنے کی روئیداد |
131 |
کرامت |
136 |
سیدنا عمرو بن ثابت اصیرم |
138 |
سیدنا عمارہ بن زیادہ بن سکن |
139 |
سیدنا عبید بن معلی |
140 |
سیدنا عمرو بن ایاس انصاری |
140 |
سیدنا عمروبن قیس |
140 |
سیدنا عمرو بن قیس بن مالک |
141 |
سیدناعمرو بن مطرف |
141 |
سیدنا عمرو بن معاذ بن نعمان |
141 |
سیدنا عنترہ |
142 |
سیدنا قیس بن عمرو |
142 |
سیدنا قیس بن مخلد |
143 |
سیدنا کیسان انصاری |
143 |
سیدنامالک بن ایاس |
144 |
سیدنا مالک بن سنان |
144 |
سیدنامالک بن نمیلہ |
144 |
سیدنا محرز بن عامر |
145 |
سیدنا مجزر بن زیاد |
145 |
سیدنا مصعب بن عمیر |
146 |
سیدنا نعمان بن عبدعمرو |
148 |
سیدنا نعمان بن مالک بن ثعلبہ |
149 |
سیدنا نوفل بن ثعلبہ |
150 |
سیدنا وہب بن قابوس |
150 |
سیدنا ابو حبہ انصاری |
152 |
سیدناابوایمن |
152 |
سیدنا ثقیب بن فروہ |
86 |
سیدنا علی |
152 |
سیدنا عثمان |
153 |
سیدنا سلمان فارسی |
153 |