اللہ کے رسول ﷺ کے فرامین مبارکہ دین اسلام میں ایک بنیادی مصدر کی حیثیت رکھتے ہیں ۔مختلف ادوار میں اہل علم حضرات نے آپ کے فرامین کو مختلف موضوعات اور عناوین کے تحت جمع کیا۔ اس کتاب میں اللہ کے رسول ﷺ کے فرامین میں آپ کی وصیتوں کو جمع کیا گیا ہے۔ کسی بھی شخص کی وصیت میں اس کے دوسرے فرامین کی نسبت تاکید زیادہ ہوتی ہے۔ اس لحاظ سے وصایا کی اہمیت بقیہ فرامین کی نسبت ایک درجہ زیادہ ہوتی ہے۔ ایک مسلمان ہونے کے ناطے ہم میں ہر ایک شخص کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ اللہ کے رسول ﷺ کے وصایا پر عمل کرتے ہوئے دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کرے۔ مصنف نے محنت شاقہ کے ساتھ مختلف کتب احادیث سے ۵۵ کے قریب آپ کے وصایا جمع کیے ہیں۔بعض مقامات پر کوئی ضعیف روایت بھی نقل ہوگئی ہے کیونکہ اس عنوان کے تحت کوئی صحیح روایت موجود نہ تھی لہٰذا مصنف نے ضعیف روایت کو نقل کر دیا لیکن ساتھ ہی روایت کے ضعیف ہونے کی نشاندہی بھی کر دی گئی ہے۔ اس کتاب پرتبصرہ میں، میں یہ ضرور کہوں گا کہ یہ کتاب محض مطالعہ یا علمی نشوونماکے لیے نہیں ہے بلکہ عمل کے لیے ہے۔ ہمیں آپ کی اس وصیتوں کو اپنی زندگی میں لانے کے لیے اس کتاب کا مطالعہ کرنا چاہیے ۔ اپنے موضوع پر بہت ہی جامع اور مفید کتاب ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو آپ کی وصایا پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
|
9 |
مقدمہ |
|
11 |
1۔ لا الہ الا اللہ کی فضیلت |
|
14 |
2۔ توحید باری تعالیٰ کی فضیلت |
|
16 |
3۔ حصول علم کی فضیلت |
|
18 |
4۔حاجت مند کی فریاد رسی |
|
21 |
5۔ سجدہ ریز ہونے کی فضیلت |
|
23 |
6۔ صدقہ کی فضیلت |
|
25 |
7۔ نماٍ ز چاشت اور ایام بیض کی فضیلت |
|
27 |
8۔ نماز تسبیح |
|
30 |
9۔ اللہ سے عافیت و معافی مانگو |
|
32 |
10۔روزے کی فضیلت |
|
36 |
11۔ توبہ کی فضیلت |
|
38 |
12۔ ارکان اسلام |
|
41 |
13۔ والدین سے حسن سلوک |
|
43 |
14۔ نماز کی حفاظت |
|
45 |
15۔ خوش خلقی |
|
49 |
16۔نماز کے بعد کے اذکار |
|
50 |
17۔ ذکر کی فضیلت |
|
53 |
18۔ تادیب نفس |
|
54 |
19۔ترک معاصی اور اطاعت و ذکر الہٰی کا التزام |
|
55 |
20۔ فجر کی دو رکعتوں کی فضیلت |
|
57 |
21۔نماز میں دائیں بائیں نہیں جھانکنا چاہیے |
|
58 |
22۔ اخلاص نیت کی فضیلت |
|
59 |
23۔ جس شخص کو اللہ تعالیٰ سے کوئی حاجت ہو |
|
60 |
24۔ہلاک کردینے والی چیزیں |
|
61 |
25۔ اللہ عزوجل کے نام پر سوال کرنا |
|
63 |
26۔ اُم الکتاب کی فضیلت |
|
64 |
27۔ بعض سورتوں اور آیات کی فضیلت |
|
67 |
28۔ احیائے سنت رسول ﷺ |
|
75 |
29۔ دنیا سے بے رغبتی |
|
76 |
رسول اللہ ﷺ کی دنیا سے بے رغبتی |
|
76 |
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا صحابہ کو درس قناعت |
|
77 |
30۔ جہنم سے خلاصی |
|
78 |
31۔ جنتی آدمی |
|
79 |
32۔ نماز استخارہ |
|
80 |
33۔ غم و پریشانی دور کرنے کی دُعا |
|
82 |
34۔ کثرت سجود سے جنت میں داخلہ |
|
84 |
35۔ مسکین کو کھاناکھلانا۔ سلام کو عام کرنا اور قیام اللیل |
|
86 |
36۔ پڑوسی کااحترام |
|
87 |
37۔ مساکین سے محبت |
|
89 |
38۔ غنا اور فقر کا مفہوم |
|
90 |
39۔خشیت الہٰی |
|
91 |
40۔تلاوت قرآن کی فضیلت |
|
92 |
41۔ صدقہ کرنےکی جگہیں |
|
93 |
42۔ غم و فکر اور قرضہ سے نجات کی دعا |
|
94 |
43۔ سوتے وقت کی دعائیں |
|
96 |
44۔ بے خوابی کی دعا |
|
97 |
45۔ افضل شخص |
|
98 |
46۔ کفارہ مجلس کی دعا |
|
100 |
47۔ سبحان اللہ کی فضیلت |
|
100 |
48۔سید الاستغفار |
|
102 |
49۔ جنت میں پودا لگوانا |
|
104 |
50۔بچھو سے بچاؤ |
|
105 |
سورہ فاتحہ پڑھ کر ڈسے ہوئے کو دم کرنا |
|
106 |
51۔ قرض کا سدباب اور رزق میں کشادگی کی دعا |
|
108 |
52۔ نیکی کے کاموں میں خرچ کرنا |
|
109 |
53۔ صبح و شام کے اذکاراور گھر سے نکلنے کی دعا |
|
112 |
54۔ امارت کا طلب کرنا |
|
114 |
55۔ گھروں میں مساجد بنانا |
|
117 |
خاتمۃ الوصایا |
|
119 |
نصائحہ عشرہ |
|
121 |