علم حدیث سے مراد ایسے قاعدوں اور ضابطوں کا علم ہے جن کے ذریعے سے کسی بھی حدیث کے راوی یا متن کے حالات کی اتنی معرفت حاصل ہوجائے کہ آیا راوی یا اس کی حدیث قبول کی جاسکتی ہے یا نہیں۔اور علم اصولِ حدیث ایک ضروری علم ہے ۔جس کے بغیر حدیث کی معرفت ممکن نہیں احادیث نبویہ کا مبارک علم پڑہنے پڑھانے میں بہت سی اصطلاحات استعمال ہوتی ہیں جن سے طالب علم کواگاہ ہونا از حدضرورری ہے تاکہ وہ اس علم میں کما حقہ درک حاصل کر سکے ، ورنہ اس کے فہم وتفہیم میں بہت سے الجھنیں پید اہوتی ہیں۔جس طرح گرائمر کے بغیر عربی زبان سمجھنا دشوار ہے بعینہٖ علم حدیث میں مہارت تامہ ، اصول حدیث میں کماحقہ دسترس رکھے بغیر ناممکن ہے ۔ اس موضوع پر ائمہ فن وعلماء حدیث نے مختصر ومطول بہت سے کتابیں تصنیف فرمائی ہیں۔ان میں سے سب سےمختصر ، جامع اور آسان شیخ عبد الکریم مراد ،شیخ عبد المحسن العباد کی مرتب شدہ زیر تبصرہ کتاب ’’ من اطیب فی علم المصطلح‘‘ ہے یہ کتاب اپنی افادیت واہمیت کے باعث مدینہ یونیورسٹی اور پاک وہند کے اہم مدارس میں شامل نصاب ہے ۔یہ چونکہ عربی زبان میں ہے جس عام آدمی مستفید نہیں ہوسکتا تھا۔اسی ضرورت کے پیش نظر محترم مولانا خاور رشید بٹ ﷾(مدرس جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور ودارالعلوم المحمدیہ ،لاہور ) نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے ۔مترجم موصوف نے عربی عبارت کو مد نظر رکھتے ہوئے بے حد آسان اور عام فہم وبامحاورہ ترجمہ کا التزام کیا ہے اور ہر بحث سے پہلے مفردات باب کے نام سے مشکل الفاظ کے معانی وصیغے حل کیے ہیں،طلباء کےلیے مشقی سوالات مختلف انداز میں ترتیب دیئے گئے ہیں تاکہ طلبہ اسے آسانی سے سمجھ سکیں۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
تقریظ |
11 |
مقدمہ |
13 |
مصطلح الحدیث اس کاموضوع اورثمرہ |
16 |
تعریف |
16 |
موضوع |
17 |
غر ض وغایت اورثمرہ |
17 |
حدیث خبر اثر اوردیگر اصطلاحات |
18 |
الحدیث القدسی |
19 |
حدیث قدسی اروقرآن میں فرق |
19 |
حدیث قدسی کوروایت کرنے کے دوصغیے |
19 |
سن د |
20 |
المتن |
20 |
الاسناد |
20 |
المسند |
21 |
المسند |
21 |
المحدث |
21 |
الحافظ |
22 |
خبرکی متواتر اورآحاد کی طرف تقسیم |
22 |
خبر متواتر |
22 |
خبرمتواتر کی اقسام |
22 |
متواتر لفظی |
23 |
متواتر معنوی |
23 |
متواتر کی شروط |
24 |
اخبا رلاحاد |
25 |
لاحاد |
25 |
خبر احادکی تقسیم |
26 |
خبر مشہور |
26 |
خبر عزیز |
28 |
خبر غریب |
29 |
خبر غریب کی تقسیم |
30 |
غریب مطلق |
30 |
غریب نسبی |
31 |
مشقی سولات |
32 |
اخبار احا د کی مقبول اورمردود کیطر ف تقسیم |
34 |
خبر مقبول اوراس کاحکم |
34 |
محف بالقرآن خبر واحد اورا کی اقسام |
35 |
خبر مقبول کی تقسیم صحیح اورحسن کی طرف |
36 |
صحیح لذاتہ |
36 |
تعریف کی شرح |
37 |
حسن لذاتہ |
42 |
صحیح لغیرہ |
42 |
ترمذی وغیرہ کاحدیث حسن صحیح کہنا |
45 |
مشقی سوالات |
47 |
امام ترمذی کاکسی حدیث کوحسن غریب کہنا |
48 |
ثقہ راوی کااضافہ اورمحفوظ وشاذ کی طرف خبر کی تقسیم |
50 |
خبر محفوظ |
51 |
خبر شاذ |
51 |
خبر معروف ومنکر |
54 |
متابعت اور اس کی اقسام |
55 |
متابعت تامہ |
55 |
متابعت قاصرہ |
55 |
متابع شاہد اورعتبار |
56 |
المحکم ومختلف الحدیث |
58 |
مختلف الحدیث |
59 |
دومقبول احادیث کےمابین تعارض کے وقت کس طرح رجوع کیاجائے |
59 |
نسخ اورجس کے ذریعے اس کی پہچان ہوتی ہے |
61 |
النسخ |
62 |
مشقی سوالات |
64 |
خبر مردود اوراسے رد کرنے اسباب |
65 |
خبر مردود |
65 |
راوی کےگرنے کی انواع |
66 |
راوی کے گرنے کےاعتبار سے خبر مردود کی قسام |
67 |
المعلق |
67 |
المرسل |
67 |
المرسل کاحکم |
69 |
المعضل |
71 |
المنقطع |
72 |
المدلس |
72 |
تدلیس الاسناد |
73 |
تدلیس الشیوخ |
73 |
المرسل الخفی |
74 |
تدلیس اورمرسل خفی کوکن ذرائع سے پہچاناجاتاہے |
74 |
مشقی سوالات |
75 |
راوی میں طعن کے اسباب |
76 |
پہلا سبب :حدیث گھڑنا |
76 |
خبر موضوع اورا سکو روایت کرنے احکم |
77 |
احادیث گھڑنے کے اسباب اللہ کے قرب حاصل کرنا |
78 |
حکام لوگوں کاقرب حاصل کرنا |
80 |
اہل اسلام پر دین کو بگاڑنا |
81 |
کمائی کاذریعہ |
81 |
اپنی رائے کوتقویت دینا |
81 |
وضع کو پہچانئے کےذرائع |
82 |
دوسرا سبب |
83 |
تیسرا سبب چوتھا اورپانچواں بب |
84 |
فحش غلط الراوی کثرت غفلت وفسق |
84 |
چھٹا سبب وہم الراوی |
85 |
ساتواں سبب :راوی کاثقات کی مخالفت |
89 |
المدرج |
89 |
مدرج الاسناد |
89 |
مدرج المتن |
91 |
ادراج کےاسباب اس کاحکم |
93 |
ادراج کی معرفت چند امور سے ہوتی ہے |
93 |
خبر مقلوب |
94 |
یعنی متصل سند میں اضافہ کرنا |
97 |
المزید فی متصل الاسانید |
97 |
اس کاحکم |
97 |
المضطرب |
99 |
المصحف |
101 |
المحرف |
103 |
محرف |
103 |
مشقی سوالات |
104 |
آٹھواں سبب:راوی کی جہالت |
106 |
مجہول کی اقسام |
106 |
مجہول العین |
106 |
مجہول الحال |
107 |
مبہم اوراس کی روایت کاحکم |
107 |
نواں سبب، بدعت |
108 |
بدعت مکفرہ |
108 |
بدعت مفسقۃ |
109 |
دسواں سبب:سوءالحفظ |
110 |
مرفوع موقوف اورمقطوع کی طرف خبر کی تقسیم |
112 |
مرفوع اوراس کی اقسام |
112 |
موقوف صحابی اورجس کےساتھ صحابیت کاعلم ہوتاہے |
115 |
مقطوع اورمنقطع کےدرمیان فرق |
116 |
تابعی |
116 |
المخضرم |
116 |
العلو والنازل |
117 |
عالی اورنازل ہونے کےاعتبار سے خبر کی تقسیم |
117 |
خبر عالی |
117 |
خبر نازل |
118 |
علومصطلق کےلحاظ سےعالی روایت |
118 |
علو نسب کے اعتبار سےعالی رویات |
118 |
انواع النسبی |
119 |
موافقت |
120 |
بدل |
120 |
مساوات |
120 |
مصافحہ |
121 |
اقران اورمدیج کی روایت |
122 |
مشقی سوالات |
124 |
اکابر اصاغر سے اوراصاغر کااکابر سے روایت کرنا |
126 |
السابق واللاحق |
127 |
المہمل |
128 |
جس نے بیان کیا او ربھول گیا |
129 |
المسلسل |
131 |
المتفق والمفترق ،المو تلف ،والمختلف ،المتشابہ |
133 |
تحمل الحدیث وادء (حدیث کو لینا اورآگے پہنچانا) |
135 |
طرق التحمل وصیغ الاداء |
136 |
(حدیث لینے کے طریقے اورآگے بیان کرنے کے صیغے |
136 |
السماع |
136 |
ابقراءۃ |
136 |
الاجازۃ |
138 |
المناولۃ |
138 |
اجازت یامناولہ میں اداکی صورت |
141 |
الماتبہ |
141 |
لاعلام |
141 |
الوصیۃ |
142 |
الوجادۃ |
142 |
مشقی سوالات |
143 |
الجرح والتعدیل |
145 |
مراتب التزکیہ والتجریح |
146 |
(توثیق کے مراتب |
146 |
ثقاہت کےمراتب چھ ہے |
146 |
مراتب الجرح جر ح کے چھے |
149 |
معرفۃ الاسماء والکنی والانساب ولالقاب والموالی |
153 |
(نام کنیتوں ،انساب ،القاب اورموالی کی پہچان |
153 |
انواع الو لاء |
158 |
مشقی سوالات |
160 |
کتابۃ الحدیث وعرضہ واسماعۃ والرحلۃ فی طلبہ |
162 |
حدیث لکھنا اس کا موازانہ کرنا اسے بیا ن کرنا اور اس کولینے میں سفر کرنا |
162 |
التصنیف فی الحدیث |
164 |
انواع التصنیف |
164 |
الجوامع |
164 |
المسانید |
164 |
المعاجم |
265 |
العلل |
165 |
الاجزاء |
165 |
الاطراف |
165 |
المسند رکات |
166 |
المستخرجات |
165 |
آداب الشیخ والطالب |
168 |
خاتمہ فی ان السنہ حجۃ علی جمیع الامۃ |
171 |
کتاب کاخاتمہ کہ نبی اکرم ﷺ کی حدیث تمام امت پر حجت ہیں |
171 |
مشقی سوالات |
178 |