ٖ اہل اسلام میں یہ بات روز اول ہی سے متفق علیہ رہی ہے کہ شرعی علم کے حصول کے قابل اعتماد ذرائع صرف دو ہیں:ایک اللہ کی کتاب اور دوسرا اللہ کے آخری رسول ﷺ کی حدیث وسنت ۔امت میں جب بھی کوئی گمراہی رونما ہوتی ہے اس کا ایک بڑا سبب یہ ہوتا ہے کہ ان دونوں ماخذوں میں سے کسی ایک ماخذ کی اہمیت کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے ۔ہماری بدقسمتی ہے کہ موجودہ زمانے میں بعض لوگوں نے ’حسبنا کتاب اللہ ‘کے قول حق کو اس گمراہ کن تصور کے ساتھ پیش کیا کہ کتاب اللہ کے بعد سنت رسول ﷺ کی ضرورت ہی نہیں رہی۔اس طرح بعض افراد رسول مقبول ﷺ کے بارے میں یہ تصور پیش کرتے رہے ہیں کہ ان کا کام محض ہرکارے کا تھا۔معاذ اللہ فتنہ انکار حدیث کی تاریخ کے سرسری مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ حدیث نبوی کی حجیت و اہمیت کے منکرین دو طرح کے ہیں ۔ایک وہ جو کھلم کھلا حدیث کا انکار کرتے ہیں اور اسے کسی بھی حیثیت سے ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جو صراحتاً حدیث کے منکرین ،بلکہ زبانی طور پر اس کو قابل اعتماد تسلیم کرتے ہیں لیکن انہوں نے تاویل و تشریح کے ایسے اصول وضع کر رکھے ہیں جن سے حدیث کی حیثیت مجروح ہوتی ہے اور لوگوں پر یہ تاثر قائم ہوتا ہے کہ سنت نبوی کو تشریعی اعتبار سے کوئی اہم مقام حاصل نہیں ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب" حدیث پر عمل کیسے؟"محترمہ یاسمین حمیدصاحبہ کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے نبی کریم ﷺ کی چند معروف احادیث کی تشریح بیان فرمائی ہے۔ (راسخ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
|
7 |
مقدمہ |
|
9 |
ابتدائیہ |
|
11 |
دیباچہ |
|
16 |
ان ﷺ پہ لاکھوں سلام |
|
18 |
دو خاص کلمات |
|
19 |
تم سب داعی ہو |
|
33 |
ہم اپنے بچوں کو کیا سکھائیں |
|
45 |
تم دنیا میں کیسے رہو |
|
61 |
اونٹ باندھ اور توکل کر |
|
77 |
بھلائی سے محروم کون |
|
83 |
روز قیامت پردہ پوشی کس کی |
|
95 |
خاموشی باعث نجات |
|
107 |
محبت و الفت کا پیکر |
|
115 |
تم اس وقت تک مومن نہیں |
|
121 |
وہ ہم میں سے نہیں |
|
129 |
مجلسیں امانت ہیں |
|
137 |
مومن مومن کا آئینہ |
|
143 |
اصل دولت مند کون |
|
151 |
دعا عبادت ہی ہے |
|
161 |
سادگی کا تعلق ایمان سے |
|
175 |
وہن کیسے دور ہو |
|
195 |
سیرت کے اوراق میں اپنی تلاش |
|
223 |
میں ایک نعت کہوں از نعیم صدیقی |
|
235 |
دلیل محبت از ابن عزیز |
|
237 |
ہدایت کا نور رہنمائی کا چراغ از سلیمان |
|
238 |