#168

مصنف : عبد الرحمن کیلانی

مشاہدات : 31557

خلافت و جمہوریت

  • صفحات: 318
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 6360 (PKR)
(جمعرات 27 اگست 2009ء) ناشر : مکتبۃ السلام، وسن پورہ، لاہور

جس طرح سوشلزم سرمایہ دارانہ نظام کی دوسری انتہاء ہے بالکل اسی طرح موجودہ جمہوریت شخصی اور استبدادی حکومت کی دوسری انتہاء ہے- اسلام ہر معاملہ میں راہ اعتدال کو ترجیح دیتا ہے اسی لیے اس نے خلافت کا نظام متعارف کروایا ہے جس میں  ہر شخص کو اس کا جائز حق  عطا کیا جاتاہے- زیر نظر کتاب میں خلافت  وجمہوریت اور اس کی ضمنی مباحث کو تحقیقی اور علمی امانت کے ساتھ سپرد قلم کیا گیا ہے- کتاب کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے-پہلے حصے میں خلفائے راشدین کا انتخاب  کس طرح عمل میں آیا ، پر تفصیلی بحث کی گئی ہےپھر  اس کے ضمن میں دیگر مباحث جن میں عورت کے ووٹ کا حق اور طلب امارت یا اس کی آرزو جیسے مسائل پر اپنی قیمتی آراء کا اظہار کیا گیاہے-کتاب کے دوسرے حصے میں دور نبوی اور خلفائے راشدین میں مشہور مجالس مشاورت اور اس کی ضمنی مباحث کو درج کیا گیاہے پھر ان تمام اعتراضات اور اشکالات کا حل پیش کیا گیا ہے جو جمہویت نوازوں کی طرف سے کیے جاتے ہیں-کتاب کے تیسرے اور آخری حصے میں ربط ملت کے تقاضے اور اسلامی نظام کی طرف پیش رفت  میں ایک مجمل سا خاکہ پیش کرتے ہوئے مغربی جمہوریت کے مزعومہ فوائد کا جائزہ لیا گیا ہے- جس سے اس بحث کو سمجھنے میں مدد ملے گی کہ موجودہ وقت میں اسلامی نظام حیات کی طرف کیسے پیش رفت کی جاسکتی ہے-

 

عناوین

 

صفحہ نمبر

دیباچہ طبع اول سبب تالیف

 

2

دیباچہ طبع دو م و سوئم

 

10

فہرست مضامین

 

11

مقدمہ – ملت اسلامیہ

 

16

ملی وحدت

 

18

امیر کی اطاعت اور جماعت سے وابستگی

 

19

ملی وحدت کی اہمیت

 

22

حصہ اول

 

25

انتخاب خلفا ئے راشدین

 

25

خلافت ابو بکر صدیق ؓکا پس منظر

 

27

1- قریش کی امامت

 

27

2-حضرت ابو بکر  ؓکی امارت کے متعلق واضح ارشادات

 

29

3- حضرت ابو بکر ؓکی امارت کے متعلق واضح ارشادات

 

30

4- افضلیت حضرت ابو بکر ؓ

 

33

5- امتناع طلب و امارت

 

35

انتخاب حضرت ابو بکر صدیق ؓ

 

38

1- خلافت کےلیے بنو ہاشم کی تمنا

 

38

2-حضرت ابو بکر ؓکی غیر موجودگی

 

41

3- خلافت کے لیے انصار کی کوشش اور حضرت ابو بکر ؓکی بیعت

 

43

4-  بنو ہاشم کی بیعت میں تاخیر

 

49

5- بیعت عامہ

 

50

6- حضرت علی ؓکی بیعت

 

51

7- امر خلافت – تنقید

 

53

استخلاف  (نامزدگی ) حضرت عمر ؓ

 

57

انتخاب حضرت عثمان ؓ

 

61

1- حضرت عمر ؓسے نامزدگی  کی درخواست

 

61

2- چھ (6) رکنی کمیٹی کا طریق کار

 

63

3- معیار انتخاب

 

65

4- استصواب عامہ

 

67

قواعد انتخاب

 

68

انتخاب حضرت علی ؓ

 

70

انتخاب حضرت حسن  ؓ

 

79

ضمنی مباحث

 

80

1- آیا خلافت ایک انتخابی منصب ہے ؟

 

80

استخلاف یا نامزدگی

 

80

خلافت و ملوکیت

 

83

حضرت عمر ؓنامزد ہوئے یا منتخب ؟

 

85

انتخابی خلافت کا تصور ؟

 

86

انتخاب عام

 

87

ماحصل

 

87

2- طریق انتخاب

 

88

1- سقیفہ بنی ساعدہ

 

89

2- نمائندگان کی موجودگی

 

89

نمائندگان کی ضرورت

 

92

3- کثرت رائے اور انتخاب

 

93

3- سیاسی جماعتوں کا وجود

 

94

کیا انصار مہاجرین سیاسی جماعتیں تھیں ؟

 

94

کیا عرب قبائل سیاسی جماعتیں تھیں ؟

 

95

سیاسی فرقوں اور مذہبی فرقوں میں فرق

 

96

ایک اعتراض اور اس کا جواب

 

98

4- بیعت خاص اور بیعت عام

 

99

بیعت خاص

 

100

بیعت عام

 

100

حق بالغ رائے دہی کے دلائل

 

101

پہلی دلیل

 

101

ووٹر کی اہلیت

 

102

دوسری دلیل

 

104

عورت کا ووٹ اور سیاسی حقوق

 

106

حضرت عائشہ  ؓ اور جنگ جمل

 

106

مساوات مرد و زن

 

108

عورت کا مقام

 

109

5- طلب امارت اور اس کی آرزو

 

112

طلب امارت کے دلائل

 

114

پہلی دلیل

 

114

دوسری دلیل

 

115

تیسری دلیل

 

116

طلب عہدہ سے متعلق احادیث  پر اعتراض

 

117

چند استفسارات اور اس کا جواب

 

118

حصہ دوم

 

121

مشورہ اور اس کے متعلقات

 

123

مشورہ طلب امور

 

124

مشورہ کی غرض و غایت

 

124

مشیر کی اہلیت

 

125

مشیروں کی تعداد

 

125

مشورہ کا طریق

 

126

طریق فیصلہ

 

126

چند مشہور مجالس مشاورت

 

128

1- بدر کے قیدیوں سے متعلق مشورہ

 

128

2-مشاورت متعلقہ اذان

 

132

3- مشاورت متعلقہ غزوہ احد

 

133

4- مشاورت متعلقہ مانعین زکوۃ

 

137

5- مشاورت متعلقہ حضرت عمر ؓکی سپہ سالاری

 

141

6- مشاورت متعلقہ طاعون

 

142

7- مشاورت عراق کی زمنیوں سے  متعلق

 

145

ضمنی مباحث

 

149

کیا کثرت رائے معیار حق ہے ؟

 

149

ہر ووٹ کی یکساں قیمت

 

149

کثرت رائے پر فیصلہ

 

150

مشورہ کا فیصلہ اور امیر مجلس کا اختیار

 

151

کثرت رائے کے حق میں دلائل

 

152

کثرت رائے کے متعلق فقہاء کے ارشادات

 

153

ہمارا  دستور اور امیر کا اختیار

 

153

اکثریت کے معیار حق ہونے کے دلائل

 

154

پہلی دلیل

 

154

دوسری دلیل

 

156

تیسری دلیل

 

159

مشورہ کا  مقام مختلف نظاموں میں

 

160

کثرت رائے کے معیار حق ہونے کے نقصانات

 

161

حصہ سوم

 

163

خلافت و جمہوریت کے تقابلی مباحث

 

163

1- فرانس کا منشور جمہوریت اور حقیقی جمہوریت

 

165

2- حقیقی جمہوریت اور عوام کے حقوق

 

166

1- استیصال حکم ذاتی

 

167

2- مساوات عامہ

 

168

الف – مساوات جنسی

 

168

ب- مساوات خاندانی

 

168

معاشرتی  مساوات

 

169

احکام سلطنت کی طرز باد و باش

 

170

عمال سے احتساب

 

170

ج- مساوات مالی

 

172

جمہوریت اور سرمایہ داری

 

172

د- قانونی مساوات

 

174

خلیفہ کے اختیارات

 

175

مفت اور بلاتاخیر انصاف

 

176

1- محلہ میں عدالت

 

176

2- قانون شہادت

 

177

3- بدنی سزائیں

 

177

4- رشوت کا خاتمہ

 

178

5- مساوات ملکی و شہری

 

179

3- خزانہ ملکی

 

179

جمہوری ملکوں میں شاہانہ ٹھاٹھ

 

179

بیت المال اور امرا  کی دسترس

 

180

حقوق ملکیت کا تحفظ

 

182

نظام کفالت اور عوام کے حقوق

 

183

4- اصول حکومت ,, مشورہ ،،   ہو

 

186

5- حریت رائے و خیال

 

186

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 70048
  • اس ہفتے کے قارئین 103876
  • اس ماہ کے قارئین 1720603
  • کل قارئین111042041
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست