ہرمسلمان کی خواہش ہے کہ ملک میں اسلامی شریعت کانفاذ ہو لیکن اس کے لیے کیا طریقہ کار اپنانا چاہیے اس میں اختلاف ہے ایک بڑاطبقہ موجودہ جمہوری نظام کے ذریعے نفاذ اسلام کی کوششوں میں مصروف ہے اگرچہ 60 سال سے اس سے خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا تاہم اسلامی انقلاب اور حکومت الہیہ کے نعروں کی حامل جماعتیں آج بھی اسی میدان میں زو رلگا رہی ہیں اس کےبرعکس ایک حلقے کی رائےہے کہ جمہوریت کے ذریعے اسلام نہیں آسکتا زیرنظر کتابچے میں اسی کی ترجمانی کی گئی ہے مروجہ جمہوریت کےحق میں جودلائل دیئے جاتے ہیں ان کابھي اس میں جائزہ لیا گیا ہے نیز بعض جلیل القدر اہل علم مثلاًمحمد قطب اور علامہ البانی وغیرہ کی رائے بھی شامل ہے
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
طریق کار سے اختلاف |
|
2 |
حقیقی اہداف کا تعین کیےبغیر چارہ نہیں |
|
3 |
جمہوریت کے اجزائے ترکیبی |
|
4 |
جمہوریت محض ایک انتظامی طریق کار نہیں |
|
5 |
اسلامی جمہوریت کافلسفہ |
|
7 |
تاکہ ہمیں اپنی اوقات یاد رہے |
|
8 |
ہمارے زوال او راستحصال کی کہانی |
|
9 |
لفظی مشابہت کا جوخمیازہ تھا |
|
13 |
اسلام کو 'دفعات `ہی کافی ہیں |
|
14 |
جذبات نہیں علم کی ضرورت ہے |
|
16 |
اس نظام کا شرعی حکم |
|
18 |
انتخابی سیاست میں شرکت کیا مصلحت کاتقاضا ہے؟ |
|
19 |
باطل نظام کی سب جزئیات باطل نہیں |
|
20 |
چھوٹی برائی |
|
21 |
انتخابی سیاست اضطرار یااکراہ؟ |
|
21 |
متبادل کی بحث |
|
22 |
اسلامی حکومت کے قیام کے بارے میں علامہ مودو دی ؒ کی رائے |
|
26 |
محمد قطب کی رائے |
|
27 |
جمہوریت کا حکم—شیخ البانی کافتوی |
|
29 |