صحابہ کرام اس امت کے سب سے افضل واعلی لوگ تھے ،انہوں نے نبی کریمﷺ کو اپنی آنکھوں سے دیکھا،ان کے ساتھ مل کر کفار سے لڑائیاں کیں ، اسلام کی سر بلندی اور اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی کے لئے اپنا تن من دھن سب کچھ قربان کر دیا۔پوری امت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ صحابہ کرام تمام کے تمام عدول ہیں یعنی دیانتدار،عدل اور انصاف کرنے والے ،حق پر ڈٹ جانے والے اور خواہشات کی طرف مائل نہ ہونے والے ہیں۔صحابہ کرام کے بارے میں اللہ تعالی کا یہ اعلان ہے کہ اللہ ان سے راضی ہے اور وہ اللہ سے راضی ہیں۔لیکن بعض لوگوں نے صحابہ کرام کے باہمی اجتہادی اختلافات کو سامنے رکھ کر ان میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دینا شروع کر دی ہے۔مشاجرات صحابہ کے بارے میں امت نے ہمیشہ محتاط موقف اختیار کیا ہے اور ان کے باہمی اختلافات کو حسن ظن پر محمول کر کے صحابہ دشمنی سے امکانی حد تک اجتناب کیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " اسلامی پیغام کے اولین علمبردار "ہندوستان کے معروف عالم دین علامہ سید محب الدین الخطیبکی عربی تصنیف "حملۃ رسالۃ الاسلام الاولون"کا اردو ترجمہ ہے۔ اردوترجمے کی سعادت محترم محمد اسلم سیف فیروز پوری نے حاصل کی ہے۔مولف نے اس کتاب میں مشاجرات صحابہ پر بڑی اہم گفتگو کی ہے۔اللہ تعالی مولف کی اس مخلصانہ کوشش کو قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو صحابہ کرام سے محبت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین(راسخ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
سخن ہائے گفتنی |
|
1 |
پیش لفظ |
|
7 |
حرف اول |
|
17 |
استدراک |
|
19 |
ہدایت کا اصل منبع |
|
19 |
قرآن میں صحابہ کا مقام |
|
20 |
کتاب اللہ کی بے نظیر حفاظت |
|
22 |
سنت رسول اللہ ﷺ کی حفاظت |
|
22 |
اشاعت اسلام کا ایک اور طریق |
|
23 |
صحابہ ؓاور تابعین کی کامیاب کوششیں |
|
24 |
خیر القرون اور مابعد کا زمانہ |
|
26 |
اسلام کی اجنبیت |
|
29 |
بصرہ جیل کا واقعہ |
|
30 |
آل ابوطالب کے نام اور رشتہ داریاں |
|
31 |
اصحاب عقل و خرد سے ایک درمندانہ درخواست |
|
34 |
حضرت علی کا ارشاد گرامی |
|
34 |
حضرت علی کا ایک اور ارشاد اور متقدمین شیعہ |
|
35 |
یحییٰ بن یعمر کا واقعہ اور ایک لطیف نکتہ |
|
36 |
متاخرین کی بدنصیبی |
|
38 |
حجاج بن یوسف سے بھی گئے گزرے |
|
39 |
علی اور اصحاب ثلاثہ |
|
40 |
تاریخ کی تکذیب |
|
43 |
اسلاف کی عادت |
|
43 |
چند سوالات |
|
45 |
قدیم کتابوں کی حقیقت اور عوام کاعلمی مذاق |
|
46 |
گروہی عصبیت |
|
48 |
جدید کتابوں کی بے مائیگی |
|
49 |
امت مسلمہ کی محرومی |
|
50 |
اللہ تعالیٰ کا ایک عظیم احسان |
|
51 |
تاریخی حادثات |
|
51 |
چندسوالات اور ان کےجوابات |
|
52 |
یہ جانشینی صرف حضر ت علیکے ساتھ مخصوص نہیں |
|
56 |
نجف کا اجتماع |
|
57 |
حضرت علی کی مسلمہ فضیلت |
|
58 |
واقعات کی چھان پھٹک |
|
59 |
خلفائے راشدین کا نظر میں خلافت کا مقام |
|
63 |
حضرت علی مرتضیٰ کی بیعت خلافت اور شیعان علی کا پس منظر |
|
64 |
حضرت علی اور طلحہ کی گفتگو |
|
66 |
حضرت علی کا پہلا سرکاری خطبہ |
|
67 |
طبقہ اولیٰ میں حزم و اعتدال |
|
68 |
طبقہ ثانیہ |
|
69 |
اسلام پر مصیبت |
|
70 |
ان ملعونوں کی ہرزہ سرائیاں اور بد اعتقادیاں |
|
71 |
ایک ضروری نوٹ |
|
73 |
عبد اللہ بن سبا کی فتنہ سامانیاں |
|
73 |
عبداللہ بن سبا کی تبلیغی مرکز |
|
75 |
قسطاط میں ہنگامہ پرور لوگ |
|
76 |
کوفہ میں فتنہ پرور افراد |
|
77 |
بصرہ میں فساد انگیزاشخاص |
|
77 |
عبداللہ بن سبا کا مکرو فریب |
|
78 |
عبداللہ بن سبا کا فریب اور اس کی حقیقت |
|
79 |
کاش حضرت علی اور یہ لوگ بیدار ہو جاتے |
|
80 |
مسلمانوں میں سب سے پہلافتنہ |
|
82 |
حضرت عائشہ کےہاں کبار صحابہ کااجتماع |
|
84 |
میدان جمل اورصحابہؓ کی باہمی جنگ کےاصل محرک |
|
85 |
حضرت عائشہ کا مطالبہ اور حضرت علی ؓ کا موقف |
|
86 |
قاتلین عثمان ؓ کی عیاری اور خوفناک سازش |
|
87 |
فتح الباری میں حافظ ابن حجر کی روایت |
|
88 |
قاتلین عثمانؓ کی اپنے مقاصد میں کامیابی |
|
90 |
ایک اتفاق |
|
91 |
حضرت شیخین کے متعلق خوارج اور قدیم شیعہ کا نقطہ نگاہ |
|
91 |
ان اغراض پرستون کی پرفریب کوششیں |
|
94 |
حضرت ابو عبد اللہ عمروبن عاص |
|
96 |
قاضی اشبیلیہ کا ارشاد گرامی |
|
98 |
ائمہ تعلقات کا اجتماع |
|
99 |
حضرت ابو موسیٰ اشعری |
|
102 |
خلاصہ بحث |
|
103 |