لفظ ٹارٹ لاطینی زبان کےلفظ TORTUM سے ماخوذ ہے جس کے معنی ٹیڑھے کے ہیں ۔ٹارٹ سے مراد کسی ایسے فرض کی خلاف ورزی ہے جو کسی معاہد ےکی بنا پر عائد نہ ہو او رجس کےنتیجے میں کسی ایسے قطعی فرض کی خلاف ورزی ہو جس کا کوئی دوسرا شخص حق دار ہو یا کسی شخص کے کسی محدود ذاتی، شخصی ، خانگی حق کی خلاف ورزی کی وجہ سےخاص نقصان پہنچے یا اس خلاف ورزی کی وجہ سے عام افراد کو نقصان پہنچے۔فقہ اسلامی میں ٹارٹ کا متبادل لفظ جنایہ ہے اور جنایہ سےمرادایسا گناہ اور جرم ہےجس کے کرنے سے انسان پر اس دنیا میں سزا یا قصاص واجب ہوجاتاہے اور آخرت میں بھی مستحق عذاب ہوتا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ اسلام میں قانون ٹارٹ کا تصور‘‘ جناب ڈاکٹر علی خان نیازی کی کاوش ہے۔ جس میں انہوں نے قانون ٹاٹ کے تصور کو فقہ اسلامی اور جدید قوانین کی روشنی میں تفصیلاً بیان کیا ہے۔(م۔ا)
فہرست زیر تکمیل