زیر تبصرہ کتاب "اسلام دو راہے پر"ایک نو مسلم شخصیت علامہ محمد اسد کی انگریزی تصنیف کا اردو ترجمہ ہے،ترجمہ کرنے کی سعادت پروفیسر احسان الرحمن نے حاصل کی ہے۔مولف کا آبائی وطن آسٹریا ہے اور ان کو بین البر اعظمی جریدوں کی نمائندگی کی غرض سے افریقہ اور ایشیا کے مختلف ممالک کا سفر کرنے کا موقعہ ملا،اس سفر کے دوران انہوں نے مغربی تہذیب اور اسلامی تہذیب کا گہرا مطالعہ کیا اور یہ محسوس کیا کہ مغرب کی مشینی زندگی کے مقابلے میں مشرق کی انسان دوست زندگی انتہائی پرسکون اور اطمینان بخش ہے۔ان کو اسلام کا انسان دوست رویہ بہت پسند آیا،اور اللہ کی توفیق سے مشرف باسلام ہو گئے۔لیکن مسلمانوں کا یہ طرز عمل دیکھ کر بہت پریشان ہوئے کہ آخر مسلمانوں نے اپنی عملی زندگی سے اسلام کو خارج کیوں کر دیا ہے؟انہوں نے یہ سوال متعدد لوگوں سے پوچھا لیکن انہیں کوئی تسلی بخش جواب نہ مل سکا۔اس کتاب میں انہوں نے اپنے مسلمان ہونے کے بارے میں لکھا ہے کہ وہ کیوں مسلمان ہوا ؟،اور اسلام کے وہ کون کون سے محاسن ہیں جن سے وہ متاثر ہو کر مشرف باسلام ہوا ۔یہ کتاب مسلمانوں کے لئے ایک لمحہ فکریہ ہے ،اور انہیں جہالت اور سستی وکاہلی سے نکالنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔بارگاہ الہی میں دعا ہے کہ تمام مسلمانوں کو صحیح معنوں میں سچا مسلمان بنائے۔آمین(راسخ)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
4 |
دیباچہ |
6 |
باب اول شارع اسلام، ایک کشادہ شاہراہ |
10 |
باب دوم:روح مغرب |
22 |
باب سوم:صلیبی جنگوں کے سائے |
36 |
باب چہارم: تعلیم کے بارے میں |
46 |
باب پنجم:تقلید مغرب |
54 |
باب ششم:حدیث و سنت |
59 |
باب ہفتم: سنت کی روح |
68 |
باب ہشتم: حاصل مطالعہ |
77 |