#5397

مصنف : عبدالغفار حسن عمرپوری

مشاہدات : 7423

انتخاب حدیث

  • صفحات: 252
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 6300 (PKR)
(جمعرات 19 اپریل 2018ء) ناشر : اسلامک پبلیکیشنز، لاہور

رسول اکرم ﷺ کے قول وعمل اور تقریر کوحدیث کہتے ہیں ۔ یہ وہ الہامی ذخیرہ ہے جو بذریعہ وحی نطق رسالت نے پیش فرمایا۔ یہ وہ دین ہے جس کے بغیر قرآن فہمی ناممکن ،فقہی استدلال فضول اور راست دینی نظریات عنقا ہوجاتے ہیں۔یہ اس شخصیات کے کلماتِ خیر ہیں جنہیں مان کر ایک عام شخص صحابی رسول بنا اور رب ذوالجلال نے اسے  کے خطاب سے نوازا۔ یہ وہ علم ہےجس کاصحیح فہم حاصل کرکے ایک عام مسلمان ،امامت کےدرجے پر فائز ہوجاتاہے ۔ جس طرح کہ قرآن کریم تمام شرعی دلائل کا مآخذ ومنبع ہے۔اجماع وقیاس کی حجیت کے لیے بھی اسی سے استدلال کیا جاتا ہے ،اور اسی نےحدیث نبویہ کو شریعت ِاسلامیہ کا مصدرِ ثانی مقرر کیا ہے مصدر شریعت اور متمم دین کی حیثیت سے قرآن مجید کے ساتھ حدیث نبویہ کوقبول کرنےکی تاکید وتوثیق کے لیے قرآن مجید میں بے شمار قطعی دلائل موجود ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے اپنے صحابہ کرام کو حدیث کو محفوظ کرنے کے لیے   احادیث نبویہ کو زبانی یاد کرنے اوراسے لکھنے کی ہدایات فرمائیں ۔ اسی لیے مسلمانوں نے نہ صرف قرآن کی حفاظت کا اہتمام کیا بلکہ حدیث کی حفاظت کے لئے بھی ناقابل فراموش خدمات انجام دیں، ائمہ محدثین نے بھی حفظ احادیث اور کتابت حدیث کےذریعے   حفاظت ِحدیث کا عظیم کارنامہ انجام دیا اور ان احادیث پر عمل کرنے کی راہِین ہموار کی گئی ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے جس میں  تربیت اخلاق اور تعمیر سیرت کے لیے پوری طرح موزوں اور مفید مضامین کو کتاب کی زینت بنایا گیا ہے۔اس کتاب میں احادیث کے انتخاب میں انفرادی اور اجتماعی سیرت واخلاق سے متعلق انسانی زندگی کے تمام گوشے سنت رسولﷺ کی روشنی میں اُجاگر ہو جائیں  اور اس لحاظ سے کوئی اہم پہلو تشنہ نہ رہ جائے۔اس میں بالعموم ان اخلاقی ہدایات اور فقہی تصریحات کو سمویا گیا ہے جو پوری ملتِ اسلامیہ میں متفق علیہ ہیں حتی الامکان اختلافی مسائل کی تفصیل سے احتراز کیا گیا ہے۔صالح سیرت اور پاکیزہ اخلاق‘ صحیح عقائد وافکار سے وجود میں آتے ہیں اس لیے پہلے ان مضامین کو بیان کیا گیا ہے۔ ترجمہ وتشریح میں زبان سادہ اور اندازِ بیان عام فہم اختیار کیا گیا ہے اور مطالب وہی ذکر کیے گئے ہیں جو فلسفہ وکلام کے اُلجھاؤ اور پیچدگی سے پاک ہوں۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ انتخاب حدیث ‘‘مولانا عبد الغفار حسن پوری کی تصنیف کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں  کتب اور  بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )

عناوین

صفحہ نمبر

مقصدِتالیف

14

خصوصیات

14

مقدمہ

17

حفاظت حدیث کے تین ذرائع

17

پہلا دور

17

مشہور حافظین حدیث

18

صحابہ ؓ

18

تابعین

19

دور اول کا تحریری سرمایہ

19

دوسرا دور

23

جامعین حدیث

23

دوسرے دور کا تحریری سرمایہ

24

تیسرا دور

25

خصوصیات

25

علوم حدیث

25

1۔علم اسماء والرجال

25

2۔ علم مصطلح الحدیث  (اصول حدیث)

26

3۔ علم غریب الحدیث

26

4۔ علم تخریج الاحادیث

26

5۔ علم الاحادیث الموضوعہ

27

6۔علم الناسخ والمنسوخ

27

7۔علم التوفیق بین الاحادیث

27

8۔علم المختلف والمؤتلف

27

9۔علم اطراف الحدیث

28

10۔ فقہ الحدیث   

38

تیسرے دور کے جامعین حدیث

29

طبقات کتب حدیث

31

چوتھا دور

32

اس دور میں کام کی نوعیت

32

غیر منقسم ہندوستان میں علم حدیث

33

اصطلاحات حدیث

35

شجرہ علم حدیث

38

اساساتِ دین

41

اسلامی عقائد و ارکان

42

توحید

44

 رسالت پر ایمان

45

رسول اللہ ﷺ کا اتباع

45

رسول اللہ ﷺ کی محبت

46

رسول اللہ ﷺ  کے معاملہ میں غلوسے پرہیز اور عقیدت میں اعتدال

46

تقدیر پر ایمان

48

آخرت کی باز پرس

49

دنیا کی بے ثباتی

50

روح اسلام

52

(اخلاص)

52

اعتدال و توازن

54

نیکی کا وسیع تصوّر

58

دنیا کی زندگی کے متعلق مومن کا نقطہ نظر

59

دنیا کی زندگی میں مومن کا رویہ

60

تعلیم دین

62

علم و حکمت اور تعلیم دین یک فضیلت

63

حکمت تبلیغ و اصلاح

65

اہل عیال کی دینی تربیت

68

دین کے معاملہ میں غیر ذمہ دارانہ کلام کی ممانعت

70

علمائے سو

72

اقامت دین

75

 تجدید واحیائے دین کی سعی

76

دینی غیرت

79

جہاد فی سبیل اللہ

83

 عبادات

84

نماز کی اہمیت

85

زکوٰۃ

87

روزہ

88

حج

88

نفلی عبادات کی اہمیت

89

ذکروتلاوت

91

کثرت ذکر

92

دعا اور آداب دعا

93

 اخلاقیات

97

اسلام میں اخلاق کی اہمیت

98

ایمان اور اخلاق کا تعلق

98

مکارم اخلاق  کی بنیادیں

100

 تقوی

100

متقیانہ زندگی

100

وسائل وذرائع کی پاکیزگی

101

مرکز تقوی

102

علامت  تقوی

103

تقوی میں غلو

104

توکل

104

توکل کا نمونہ

106

شکر

106

صبر

108

مصائب پر صبر

108

اطاعت کی رہ میں صبر

109

اصول پر صبر اور با اصول زندگی

109

دشمن کے مقابلہ میں صبر

111

انفرادی اخلاق

113

ضبط نفس

113

عفو و حلم

114

وسعت ظرف

114

حیا

115

وقار وسنجیدگی

115

راز داری

116

تواضع

117

تواضع و انکساری

116

 شہرت سے پرہیز

118

قناعت

118

سادہ زندگی

121

میانہ روی

123

مستقل مزاجی

124

فیاضی

126

امانت و دیانت

126

رذائل اخلاق

127

خود پسندی

127

خود پسندی کی روک تھا م

127

خود پسندی سے احتراز

128

شہرت پسندی

128

تکبر

129

خساست نفس

129

تنگ ظرفی

130

خود غرضی

130

بخل اور تنگ دلی

131

بے غیرتی اور سفلہ پن

131

حرص

132

تصنع اور نقالی

133

گفتگومیں تصنع اور ربناوٹ

133

بھونا تکلف

133

فضول مشاغل میں انہماکم

134

اسراف و تکلف

134

اسراف و تعیش

136

مایوسی اور پست ہمتی

136

وہمی مزاج

137

پاکیزہ  زندگی

138

فہم و دانائی

139

عقل و تجربہ

140

طہارت و نظافت

141

آداب طہام

145

متانت و شائستگی

146

جمال صوت

147

گفتگو میں متانت

147

طہارت و زبان

147

فیشن کی اصلاح

148

خوش مزاجی

148

قہقہ بازی سے پرہیز

148

آداب سفر

149

معاشرت

149

احتیاطی تدابیر

149

سونے کے آداب

150

حفظان صحت

151

چلنے پھرنے کے آداب

151

صالح معاشرہ

153

صلہ رحمی

154

شوہر کی اطاعت

154

نیک بیوی

155

صالح رشتہ کی اہمیت

155

حسن معاشرت

156

حسن معا شرت کی اہمیت

156

بے تکلف معاشرت

156

بیوی کی دل جوئی

157

بیویوں میں مساوات

157

اہل عیال کے حقوق

159

اولاد سے مساوانہ سلوک

161

صلہ رحمی

162

کم زورں سے حسن سلوک

163

خدمت خلق

163

نیک پڑوسی

164

مہمان کا حق

165

غلاموں اور خادموں کے حقوق

166

قیدیوں سے اچھا برتاؤ

167

غربا کی خاطر داری

168

اغنیا کے اموال میں نا داروں کے حقوق

168

مصیبت زدہ لوگوں کی مدد

169

کبر سنی کا لحاظ

169

اجتماعی آداب

170

حق رفاقت

170

احباب سے بے تکلفی

170

خوش مزاجی میں اعتدال کم زورں اور نا توانوں کی وعایت

170

مخنت پیشہ لوگوں کی رعایت

172

نا دار اور بے اثر افراد کا لحاظ

173

محتاجوں  کی مدد

174

یتیموں سےحسن سلوک

175

خادموں سے حسن سلوک

  175

حیوانات سے برتاؤ

176

عام لوگوں پر رحم

176

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 41815
  • اس ہفتے کے قارئین 228891
  • اس ماہ کے قارئین 802938
  • کل قارئین110124376
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست